تازہ تر ین

حاملہ مراکز خواتین کو بدر کردارکی دعوات مراکز کھل گئے خاندانی نطام تباہ

ملتان (لیڈی رپورٹر) عورت پر پہلے طلاق کا دھبہ اور اس کے بعد مشروط حلالہ ایک عورت کی پوری زندگی کو داغدار کرنے کے مترادف ہے اور جو لوگ حلالہ رومز یا حلالہ سنٹرز بناکر اس گناہ کا ارتکاب کررہے ہیں ان پر خدا کی لعنت اور ہم اس گھناﺅنے جرم کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور ان کی فی الفور گرفتاری عمل میں لائی جائے۔ سول سوسائٹی ”خبریں“ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ حلالہ کے نام پر کاروبار کرنے والوں کے خلاف ہم کمپین کا آغاز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار سماجی کارکنوں نے ”خبریں“ فورم میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ سماجی کارکن طاہرہ نجم نے کہا ہے کہ میرے ذاتی مشاہدے میں ایک دو ایسے کیسز آئے ہیں لوگ پیسے دے کر اپنی مرضی سے فتویٰ جاری کروارہے ہیں اور بعض علماءکرام پیسے لے کر لوگوں کی خواہشات کے مطابق فتویٰ جاری کررہے ہیں جوکہ غیرشرعی ہے۔ اسلامی معاشرے میں ایسے کام لمحہ فکریہ ہیں اور اس سے بہت سے معاشرتی برائیاں جنم لے رہی ہیں جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے قانون سازی کرے اور اگر پہلے سے کوئی قانون موجود ہے تو اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے کیونکہ ہمارے مذہب اسلام نے عورت کو جو حقوق اور تحفظ دیا اور کسی مذہب میں عورت کو حاصل نہیں ہے اور اس طرح کے واقعات خواتین کے حقوق کی پامالی کرنے کے زمرے میں آتے ہیں۔ مسز شگفتہ اور شہناز لودھی نے کہا ہے کہ پہلے طلاق کا دھبہ اور اس کے بعد مشروط حلالہ یہ ایک عورت کی عزت نفس کو مجروح کرنے کے مترادف ہے اور اس طرح خواتین کو ساری عمر ہراساں کیا جاتا ہے۔ اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس طرح غیرشرعی کام کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ اصغر زبیر نے کہا ہے کہ مشروط حلالہ کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں یہ غیرشرعی ہے اور ایسے لوگ جو غیرشرعی کام کررہے ہیں ان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ رانا جاوید محمود نے کہا ہے کہ مشروط حلالہ جیسے گھناﺅنے کام معاشرے میں تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv