تازہ تر ین

ایف بی آر حرکت میں آگیا

لندن، اسلام آباد، نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے کہا ہے کہ پیراڈائز لیکس میں جس پاکستانی کا بھی نام آیا ہے اس کے خلاف تحقیقات ہوگی۔ ترجمان ایف بی آر کے مطابق پیراڈائز لیکس کا جائزہ لیا جارہا ہے جس میں ایک لمبی فہرست ہے، پیرا ڈائز لیکس میں آنے والے پاکستانیوں کے ناموں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پیراڈائز لیکس میں آنے والے پاکستانیوں کو نوٹس جاری کریں گے تاہم فی الحال ایسے لوگوں کے ناموں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ تحقیقاتی صحافیوں کے بین الاقوامی کنسورشیم (آئی سی آئی جے)کی جانب سے جاری کردہ ‘پیراڈائز لیکس’ میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز سمیت تقریبا 135 پاکستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ پیراڈائز لیکس میں پاکستانیوں کے حوالے سے ملنے والا بیشتر ریکارڈ برمودا، برٹش ورجن آئی لینڈ، کیمین آئی لینڈ، مالٹا اور دیگر ملکوں سے ملا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پیراڈائز لیکس میں جن پاکستانیوں کے نام سامنے آئے انہوں نے یا تو اپنے یا پھر آف شور کمپنیوں کے نام سے سوئس بینکوں میں اکاو¿نٹس بنائے تھے۔ پیراڈائز لیکس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ایل)کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی، صدر الدین ہاشوانی، میاں منشا، ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ)لائسنس کی کامیاب بولی دینے والے ظہیر الدین، سونیری بینک کے مالک نورالدین فیراستا، چیئرمین داد ہرکولیس کارپوریشن حسین داد اور دیگر نامور پاکستانیوں کی شناخت سامنے آئی ہے جنہوں نے آف شور سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ پیرا ڈائز لیکس میں پاکستانیوں کے حوالے سے ملنے والا بیشتر ریکارڈ برمودا، برٹش ورجن آئی لینڈ، کیمین آئی لینڈ، مالٹا اور دیگر ملکوں سے ملا ہے۔ نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ایل) کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی، صدر الدین ہاشوانی، میاں منشائ ، ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ) لائسنس کی کامیاب بولی دینے والے، ظہیر الدین، سونیری بینک کے مالک نورالدین فیراستا، چیئرمین دا?د ہرکولیس کارپوریشن حسین دا?د اور دیگر نامور پاکستانیوں کی شناخت سامنے آئی ہے جنہوں نے آف شور سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ گزشتہ برس جاری ہونے والے پاناما پیپرز پاناما کی مشہور لائ فرم موزیک فونسیکا کی دستاویزات پر مبنی تھے لیکن اب جاری ہونے والے پیراڈائز پیپرز کمپنی ”ایپل بائی“ کی دستاویز پر مشتمل ہیں اور ان دستاویزات میں تقر یبا135 ایسے پاکستانیوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں جن کے اپنے نام سے یا پھر آف شور کمپنیوں کے نام سے سوئس بینکوں میں اکا?نٹس موجود ہیں۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام دو ٹرسٹ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ ان میں سے ایک ٹرسٹ سٹی بینک بہاماس نے قائم کیا تھا جس میں وہ ڈائریکٹر تھے۔ اس ٹرسٹ کا نام سٹی ٹرسٹ لمیٹڈ تھا۔ یہ ٹرسٹ اس وقت قائم کی گئی تھی جب وہ اسی بینک میں ایگزیکٹو تھے۔ ایک اور ٹرسٹ جو انہوں نے خود قائم کی تھی اس کا نام اینٹارکٹک ٹرسٹ تھا جس کے بینیفشری ان کی اہلیہ رخسانہ عزیز اور تین بچے عابد عزیز، ماہا عزیز، لبنیٰ خان اور تانیہ خان (پوتی) ہیں۔ وزیر خزانہ بننے سے کچھ عرصہ قبل انہوں نے یہ ٹرسٹ امریکی ریاست ڈیلاویئر میں قائم کی تھی جس کے انتظامات برمودا سے سنبھالے جا رہے تھے۔ اس ٹرسٹ کو ایپل بی لا فرم نے ”ہائی رسک“ (انتہائی پر خطر) کلائنٹ قرار دیا تھا۔ ا یاز خان نیازی کا نام برٹش آئی لینڈ میں چار آف شور کمپنیوں بشمول ایک ٹرسٹ (اندلسین ڈسکریشنری ٹرسٹ) کے ساتھ سامنے آیا ہے۔ باقی تین کمپنیوں کی حیثیت میں قائم کی گئیں جن میں اندلیسن اسٹیبلشمنٹ لمیٹڈ، اندلسین انٹرپرائزز لمیٹڈ اور اندلسین ہولڈنگز لمیٹڈ۔ یہ تمام کمپنیاں اور ٹرسٹ اس وقت قائم کی گئیں جب 2010ئ میں ایاز خان این آئی سی ایل کے چیئرمین تھے۔ ان کے دو بھائی حسین خان نیازی اور محمد علی خان نیازی ان سرمایہ کاریوں میں بینیفشل اونرز تھے جبکہ ایاز اپنے والد عبدالرزاق خان اور اپنی والدہ فوزیہ رزاق کے ساتھ ڈائریکٹر تھے۔پاکستان میں ہوٹلز اور تیل کی صنعت سے وابستہ ایک بڑی کاروباری شخصیت صدر الدین ہاشوانی کی بارباڈوس اور کیمین آئی لینڈ میں ایک ایک کمپنی ہے جن کے نام با? انرجی ریسورسز (پاکستان) ایس آر ایل اور اوشن پاکستان لمیٹڈ ہیں۔ دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کمپنیوں کو ایک اور آف شور ملک ماریشیس کے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور لندن میں اسی بینک کی ایک اور شاخ سے بھاری قرضہ حاصل کرنے کیلئے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ دو کمپنیاں پاناما پیپرز میں سامنے آنے والی کمپنیوں کے علاوہ ہیں۔پاناما پیپرز میں نارتھ ایٹلانٹک سروسز لمیٹڈ اور رش لیک ہوٹلز (یو ایس اے) انکارپوریٹڈ رجسٹرڈ برٹش ورجن آئی لینڈ ، کا نام سامنے آیا تھا۔ ہاشوانی کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال بھی تفصیلی جواب دیا تھا (جب پاناما پیپرز میں ان کی کمپنیوں کی نشاندہی کی گئی تھی) اور اس تفصیلی جواب میں مزید کوئی بات شامل کرنے کی ضرورت نہیں۔ جہاں تک اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی ماریشس برانچ سے قرضہ لینے کا سوال ہے تو یہ کاروباری نوعیت کا قرضہ تھا اور بینک کے حق میں چارج ایس ای سی پی میں رجسٹر کیا گیا تھا لہٰذا چھپانے کی کوئی بات موجود نہیں ہے۔نشاط گروپ کے چیئرمین میاں محمد منشا کا تعلق 6? ا?ف شور کمپنیوں کے سا تھ سامنے ا?یا ہے۔ ان میں سے چارمالین سیکورٹیز لمیٹڈ، میپل لیف انوسٹمنٹ لمیٹڈ، لائل ٹریڈنگ لمیٹڈ، ڈولین انٹرنیشنل لمیٹڈ ورجن آئی لینڈ میں ہیں۔ باقی دو کمپنیاںجن کروفٹ لمیٹڈ اور بیسٹ ایگلز ہولڈنگز انکارپوریٹڈ ماریشس میں ہیں۔ ان کمپنیوں کے ساتھ جڑے ایک سوئس بینک کا حوالہ بھی سامنے آیا ہے جو 1994ئ کا ہے اور یہ اکا?نٹ 2007ئ تک قائم تھا۔اس حوالے سے میاں منشا کا کہنا تھا کہ 1990ئ کی دہائی میں پاکستان کی سنگین سیاسی صورتحال کی وجہ سے امریکا منتقل ہونا پڑا تھا۔ یہ بینک اکا?نٹ ا±س وقت روزمرہ کے اخراجات پورے کرنے کیلئے تھا۔ بالآخر، تقریباً ایک دہائی بعد یہ اکا?نٹ ختم کرکے رقم باضابطہ ذرائع سے پاکستان منتقل کر دی گئی تھی اور ان کا حوالہ ٹیکس ریٹرنز میں بھی موجود ہے۔علا? الدین جے فیراستا، سونیری بینک کے چیئرمین ہیں اور وہ برٹش ورجن ا?ئی لینڈ میں رجسٹرڈ ایک کمپنی رینج ورتھ لمیٹڈ کے مالک ہیں۔ ان کے بھتیجے اور روپالی پولی ایسٹر لمیٹڈ کے چیئرمین نے بھی برٹش ورجن ا?ئی لینڈ میں ایک کمپنی قائم کی ہے جس کا سوئس بینک میں ایک اکا?نٹ ہے۔ دونوں نے دی نیوز کے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔ امریکی عدالت میں منی لانڈرنگ کے جرم کا اعتراف کرنے والے عبید الطاف خانانی کا بھی سوئس بینک میں اپنی والدہ کے ساتھ ایک مشترکہ اکا?نٹ سامنے آیا ہے۔ حسین داود کو آئیل آف مین میں رجسٹرڈ کمپنی سے تعلق میں شناخت کیا گیا تھا، اس کمپنی کانام ہرکولیس انٹرپرائزیز لمیٹیڈ تھا اور اس کے سوئس اور فرینچ بینکوں میں دو کھاتے بھی تھے۔ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے بزنس مین ظہیر الدین جو ڈی ٹی ایچ لائسنس حاصل کرنے والے تین افراد میں سے ایک تھے، وہ برٹش ورجن آئی لینڈ میں تین کمپنیوں کے مالک تھے اور بینک آف برمودا اور ایچ ایس بی سی برمودا مین ان کے دو اکا?نٹس تھے۔ پیراڈائز لیکس میں بھارتی فلم انڈسٹری کے بگ بی امیتابھ بچن سمیت 714 بھارتیوں کے نام بھی آف شور کمپنیوں میں سامنے آگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاناما لیکس کے بعد پیراڈائزلیکس کے نام سے آئی سی آئی جے نے ایک اور بڑا دھماکا کردیا ، پیراڈائزلیکس میںدنیا کے 47 ممالک کے 127 نمایاں افراد کے نام شامل ہیں،ان میں714افراد کا تعلق بھارت سے ہے ۔بھارتی وزیر مملکت برائے سول ایوی ایشن جے ینت سنہا،بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ آر کے سنہا اور فلم اسٹار سنجے دت کی بیوی کا نام بھی ان بھارتیوں میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے آف شور کمپنی قائم کر رکھی ہے ۔بھارتی میگا اسٹار امیتابھ بچن کے برمودا میں قائم آف شور کمپنی میں شیئرز سامنے آگئے ہیں ،سنجے دت کی بیوی نے دلنشیں کے نام سے بیرون ملک کمپنی کھول رکھی ہے ۔پیراڈائز لیکس کی فہرست میں کئی بھارتی سیاست دان بھی شامل ہیں ،بھارتی کمپنیوں میں جندل اسٹیل، اپولو ٹائرز، ایمار ایم جی ایف، ویڈیو کون کے نام بھی لسٹ کا حصہ ہیں ۔بھارتی میڈیا کے مطابق پیراڈائز لیکس میں سات سو چودہ بھارتیوں کے نام آئے ہیں،بھارتی کمپنی سن گروپ لا فرم ایپل بائی کا دوسرا بڑا بین الاقوامی کلائنٹ ہے ، جس کی 118 آف شور کمپنیاں ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv