تازہ تر ین
lahore smog

سموگ کا توڑ ،مشین تیار

کراچی (خصوصی رپورٹ)ملک بھر میں ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے حکومت کی جانب سے بظاہر کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے جبکہ ٹریفک پولیس اور ماحولیات کے تحفظ پر مامور محکمہ اور وزارت دھواں چھوڑتی گاڑیوں، بسوں، ٹرکوں اور رکشوں کو ٹیسٹ کیے بغیر انہیں فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کر دیتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو اس اہم اور شہریوں کی زندگی کیلئے خطرہ سمجھے جانے والے مسئلے سے نمٹنے میں کوئی دلچسپی نہیں اور سب ہی نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں، شہریوں کو بھی اس سلسلے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ ملک میں جہاں درختوں کی کٹائی زور و شور سے جاری ہے اور عوام کو شجرکاری کی اہمیت کا اندازہ نہ ہونے اور صدقہ جاریہ سمجھی جانے والی اس نعمت کے حوالے سے لوگوں کی بے حسی کا مظاہرہ کیے جانے کی وجہ سے ملک کو ماحولیاتی آلودگی کے شدید خطرے کا سامنا ہے۔ درخت فضا سے خطرناک گیسوں کو ختم کرکے انہیں صاف بناتے ہیں لیکن افسوس ملک کے مختلف شہروں میں درختوں کی بڑے پیمانے پر کٹائی کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی اور لاہور میں فضائی آلودگی انتہائی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں نائیٹروجن گیس کی انتہائی مقدار 399 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تک، جبکہ لاہور میں ٹی ایس پی، یعنی ہوا میں معلق ذرات کی مقدار 126 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تک پہنچ چکی ہے، جو کہ عالمی اسٹینڈرڈ یعنی 53 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے 3 گنا زیادہ ہے۔ دنیا بھر کے مختلف ملکوں میں جہاں ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کی تعداد میں تخفیف کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں تو کچھ ملک ایسے بھی ہیں جہاں ایک مقررہ عرصہ تک ایسی گاڑیاں بنانے یا درآمد ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جو روایتی ایندھن استعمال کرتی ہیں اور ان کی جگہ صرف الیکٹرک یا ہائبرڈ گاڑیاں ہی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سموگ کی وجہ سے جہاں پاکستان کے صوبے پنجاب کے شہریوں کیلئے مسائل بڑھ رہے ہیں وہیں یورپ اور کینیڈا سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں بھی ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے یہ مسئلہ پایا جاتا ہے۔ کئی ملکوں میں نجی گاڑیوں کی تعداد کم اور پبلک ٹرانسپورٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے، کچھ ملک ایسے بھی ہیں جہاں مختلف اوقات کار میں سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد کم کرنے کیلئے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں، جبکہ ایسی گاڑیاں خریدنے کیلئے ٹیکسوں میں چھوٹ دے کر شہریوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ گزشتہ سال یورپ کے ترقی یافتہ ملک نیدرلینڈ میں سموگ کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ایک جدید ترین ویکیوم ایئر کلینر بنایا گیا جسے روٹرڈیم نامی شہر میں نصب کیا گیا۔ اس مشین کو سموگ ختم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی مشین قرار دیا جاتا ہے۔ کِک اسٹارٹر کیمپین پروجیکٹ کے تحت ڈان روزگراڈ نامی ڈیزائنر کی جانب سے بنائی گئی یہ مشین شہری علاقوں سے سموگ ختم کرتی ہے اور 30 ہزار مکعب میٹرز فی گھنٹہ کے حساب سے ہوا سے آلودگی صاف کرتی ہے۔ نیدرلینڈ میں نصب ہونے کے بعد یہ مشین اس قدر مقبول ہوئی کہ چین میں بھی یہی مشین نصب کی گئی جہاں سموگ کا مسئلہ بہت زیادہ حد تک پایا جاتا ہے اور ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 4 ہزار افراد آلودگی کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ بیجنگ میں نصب کی جانے والی یہ مشین ایک ٹاور کی طرح ہے جو 7 میٹر بلند ہے اور سموگ کا باعث بننے والے آلودگی کے ذرات PM2.5 اور PM10 کو ہوا سے 75 فیصد تک صاف کرتے ہیں۔ چین کی وزارت برائے ماحولیاتی تحفظ نے یہ مشین ملک کے دیگر تین اہم شہروں میں بھی نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سموگ صاف کرنے والی مشین صرف ہوا کو صاف نہیں کرتی بلکہ آلودگی کے جمع ہونے والے ذرات کے ایک ہزار مکعب میٹر ذرات کو کمپریس کرکے ان میں سے زیوارت بھی بناتی ہے۔ واضح رہے کہ چین کو آلودگی کے لحاط سے بدترین ملک کہا جاتا ہے، بیجنگ میں PM2.5 کی سطح عالمی ادارہ صحت کی جانب سے قابل قبول حد سے 17 گنا زیادہ ہے۔ محققین کے اندازے کے مطابق چین میں آلودگی کی وجہ سے ہر سال 16 لاکھ لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv