تازہ تر ین

اعتراف جرم کا سب سے جدید طریقہ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

لاہور (شعےب بھٹی) پولی گرافک ٹیسٹ حساس عوامی یا نجی شعبے میں روزگار کے لئے مجرمانہ
باقی صفحہ4بقیہ نمبر17

مشتبہ افراد یا امیدواروں کے ساتھ ایک تفتیشی آلے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ پنجاب پولیس کے تربیتی اداروں میں بھی پولیس افسروں اور اہلکاروں کو تفتیش کیلئے سائنسی بنیادوں پر تربیت دینے کی بجائے روایتی طریقوں سے تشدد اور بد تمیزی کا سبق دیا جاتاہے جبکہ پولی گرافک ٹیسٹ کا استعمال پو لیس صرف چیدہ چیدہ مقدمات کی تفتیش میں کیا جا رہا ہے۔ تفصےلات کے مطا بق پولی گرافک ٹیسٹ کو 2003 میںجان آگسٹس لارسن نے ایجاد کیا جو برکلے میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں ایک میڈیکل کے طالب علم تھا جبکہ ٹیسٹ کا بینادی ڈھانچہ کیلی فورنیا میں برکلے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایک پولیس افسر کی طرف سے 1921 میں پیش کیا گیا تھا 2002 میں، سائنس کے قومی اکیڈمیز کی طرف سے اس ڈھانچہ کا جائزہ لیا گیا اور اس پر تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ۔بعد ازاں اس کو استعمال کرنے کے لیے مشین کی ایجاد 2003میں کی گئی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں پولی گرافک ٹیسٹ حساس عوامی یا نجی شعبے میں روزگار کے لئے مجرمانہ مشتبہ افراد یا امیدواروں کے ساتھ ایک تفتیش آلے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ امریکی قانون نافذ کرنے والے اور اس طرح لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ اس کا استعمال امتحانات میں بھی کر رہے ہیں دوسری جانب امریکہ اور دیگر یورپی ممالک کے خفیہ ادارے جیسے ایف بی آئی اور سی آئی اے اور پولیس کے دیگر محکمے مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ اور نئے ملازمین کی معلومات کو جانچنے کے لیے اسے استعمال کر رہے ہیں ۔ ترقی یافتہ دنیا میں تحقیق اور جدید سائنسی طریقوں کے متعارف کیے جانے کے بعد یہ تصور ابھرا کہ کسی جرم کی تفتیش اور اقبالِ جرم کے لیے مشکوک فرد یا افراد پر تشدد کے علاوہ دیگرسائنسی طریقے جیسے پولی گرافک ٹیسٹ اور نفسیاتی طریقے بھی اختیار کیے جا سکتے ہیں جو خاصی حد تک کامیاب ہیں پاکستان میں جہاں پوراریاستی ڈھانچہ جوابدہی کے جھنجٹ سے آزاد ہے پولیس کو کھل کھیلنے کا موقع مل جاتا ہے اور پنجاب پولیس کے تربیتی اداروں میں بھی پولیس افسروں اور اہلکاروں کو تفتیش کیلئے سائنسی بنیادوں پر تربیت دینے کی بجائے روایتی طریقوں سے تشدد اور بد تمیزی کا سبق دیا جاتاہے یہاں پولی گرافک ٹیسٹ کا استعمال صرف چیدہ چیدہ مقدمات کی تفتیش میں کیا جا رہا ہے ۔صو با ئی دا ر الحکومت میں گزشتہ چند روز قبل معروف مذہبی سکالر مفتی عبدالقوی کاقندےل کےس کے حوالے سے پولی گراف ٹیسٹ کروےا گےا ، مفتی پر قندیل کے بھائیوں کو قتل پر اکسانے کا الزام ہے۔ذرا ئع کے مطا بق پولی گرافک ٹیسٹ کے دوران قندیل بلوچ کے قتل میں کسی طور پر ملوث ہونے سے عبدالقوی کا یکسر انکار مشین نے جھوٹ قرار دے دیا، دو سال قبل عبےر ہ قتل کےس میں بھی ملزما ن کے پو لی گرا فک ٹےسٹ کرائے گئے جبکہ گر ےن ٹاﺅن کے علاقہ حجا م نے 6سا لہ بچے کو بد فعلی کے بعد قتل کےا تھا مذ کو ر ہ ملزم کا بھی پو لی گرا فک ٹےسٹ کروا ےا گےا تھا جس میں اسنے اعترا ف جرا م کےا ۔ گزشتہ سال سڑک کنارے ملنے والے سانگلہ ہل کے رہائشی علی عادل کے لوہے کی تار سے ہونٹ سی دیے گئے تھے معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی، اور انکوائری شروع کر دی گئی۔تاہم میڈیکل بورڈ نے انکشاف کیا کہ ملزم نے خود اپنے ہونٹ سیے ہیں جس کے بعد پولیس نے میو ہسپتال میں زیر علاج ملزم کی نگرانی شروع کر دی پولیس نے چند روز پہلے فرانزک لیب سے اسے پولی گرافک ٹیسٹ کرائے اور اسے گھر جانے کی اجازت دے دی پولی گرافک رپوٹ کے مطابق علی عادل کے ہونٹ خود ساختہ سیے گئے ہیں۔ تقر ےبا ً4 سال مغل پو ر ہ کے علاقہ میں اےک د لخرا ش واردات ہو ئی جس میں 4سالہ بچی سنبل کے ساتھ ذےا تی ہو ئی تھی جس میں لا ہور پو لیس نے شبہ میںدر جو ںافرا د کو حراست میں لےا گےااور مذکو ر ہ کا پو لی گرا فک ٹےسٹ کرواےا گےا لےکن اےک بھی شخص اس واردات میں ملو ث نہیں پا ےاگےا جس وجہ سے آج بھی اس واقعہ میں ملوث ملزم آزاد گھو م ر ہا ہے ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv