تازہ تر ین

محمدﷺکی خواہش پر اللہ نے قبلہ کی بدل دیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) حضور نبی اکرم ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں رونق افروز ہوئے تو اللہ تعالیٰ کے حکمکے مطابق یہاں نماز بیت المقدس کی طرف رخ کر کے ادا کی جا رہی تھی اور ایک روایت کے مطابق 17ماہ تین دن تک یہی معمول رہا۔ حضور اکرم کی آرزو یہ تھی کہ کعبة اللہ کو مسلمانوں کا قبلہ قرار دیا جائے اور ایک روز اس خواہش کا اظہار حضرت جبرائیل علیہ السلام کے سامنے کیا۔ انہوں نے عرض کی یا رسول اللہ آپ اللہ رب العزت سے عرض کرتے رہئے‘ اللہ تبارک و تعالیٰ کے حکم کے انتظار میں حضور کی چشمان مقدس بار بار آسمان کی طرف اٹھتی رہتیں۔ ایک روز آپ محلہ بنی سلمہ میں تشریف لے گئے۔ حضرت بشر بن براءبن معرورؓ کی والدہ ماجدہ نے آپ کی ضیافت کا اہتمام کیا۔ اسی اثناءمیں نماز کا وقت ہو گیا۔ حضور نے محلہ کی مسجد میں نماز کی امامت شروع فرمائی‘ رخ انور حسب معمول بیت المقدس کی طرف تھا۔ جب دو رکعتیں ادا ہو چکیں تو جبرائیل امین حاضر ہوئے اور اشارہ کیا کہ آپ بقیہ نماز کعبتہ اللہ کی طرف رخ فرما کر مکمل فرمائیں۔ آپ نے حکم ربانی کی تعمیل میں فوراً اپنا رخ انور بیت اللہ شریف کی طرف کر لیا اور صفوں کے درمیان میں سے گزرتے ہوئے دوسری سمت جا کر قیام پذیر ہو گئے۔ تمام اہل اقتدا نے بلاتامل آپ کی پیروی کی‘ مرد ان صفوں میں آ گئے جہاں خواتین کھڑی تھیں اور خواتین وہاں چلی گئیں جہاں مرد کھڑے تھے۔ تمام جماعت کا رخ شمال سے جنوب کی طرف ہو گیا۔ یہ مسجد قبلتین کے نام سے مشہور ہو گئی اور حضور کی شان امام القبلتین کا ظہور ہوا۔ سبحان اللہ! اطاعت رسول کی پاسداری کا یہ عالم تھا کہ کسی چہرے پر کوئی شک و شبہ کے آثار نہیں تھے۔ کسی لب پر کوئی سوال بھی نہیں آیا اور کسی آنکھ میں حیرت کا کوئی نقش تک نہیں ابھرا۔ حضرت رافع بن خدیحؓ فرماتے ہیں کہ ہم محلہ بنی اشہیل کے لوگ حالت نماز میں تھے کہ کسی نے آ کر تحویل قبلہ کی خبر سنائی‘ ہمارے امام نے اسی حالت میں اپنا رخ پھیر لیا۔ تمام نمازیوں نے اس کی اقتدا کی۔ قرآن مجید اور احادیث پاک میں تحویل قبلہ کی وضاحت موجود ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:”عنقریب یہ لوگ کہیں گے کہ جس قبلہ پر یہ تھے اس سے انہیں کس چیز نے ہٹایا؟ آپ کہہ دیجئے کہ مشرق اور مغرب کا مالک اللہ تعالیٰ ہی ہے وہ جسے چاہے سیدھی راہ کی ہدایت کردے۔ (142)“ اور اسی طرح (اے مسلمانو!) ہم نے تمہیں امت وسط بنایا ہے تاکہ دنیا کے لوگوں پر گواہ ہو اور رسول (محمد) (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تم پر گواہ ہوں اور ہم نے آپ کیلئے پہلا قبلہ (بیت المقدس) صرف اس لیے بنایا تھا کہ ہمیں معلوم ہو کہ کون ہے جو رسول کی پیروی کرتا ہے اور کون الٹے پاﺅں پھر جاتا ہے۔ یہ قبلہ کی تبدیلی ایک مشکل سی بات تھی مگر ان لوگوں کیلئے جنہیں اللہ نے ہدایت دی ہے (چنداں مشکل نہیں)۔ اور اللہ تعالیٰ تمہارے ایمان کو ہرگز ضائع نہ کرے گا۔ وہ تو لوگوں کے حق میں بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔ (143)ہم آپ کے چہرہ¿ (انور) کا بار بار آسمان کی طرف اٹھنا دیکھ رہے ہیں‘ لہٰذا ہم آپ کو اسی قبلہ کی طرف پھیر دیتے ہیں جو آپ کو پسند ہے۔ سو اب آپ اپنا رخ (مبارک) مسجد الحرام (کعبہ) کی طرف پھیر لیجئے اور جہاں کہیں بھی (مسلمانو!) تم لوگ ہو‘ اپنا رخ اسی کی طرف پھیر لیا کرو۔ اور جن لوگوں کو کتاب (تورات) دی گئی ہے وہ خوب جانتے ہیں کہ تحویل قبلہ کا یہ حکم ان کے رب کی طرف سے ہے اور بالکل درست ہے۔ (اس کے باوجود) جو کچھ یہ کر رہے ہیں‘ اللہ اس سے بے خبر نہیں۔ (144)سورئہ بقرہ۔ صحیح مسلم میں حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے تھے‘ پھر جب آیت کریمہ نازل ہوئی‘ جس کا ترجمہ یہ ہے: ہم آپ کے چہرہ¿ (انور) کا بار بار آسمان کی طرف اٹھنا دیکھ رہے ہیں‘ لہٰذا ہم آپ کو اسی قبلہ کی طرف پھیر دیتے ہیں جو آپ کو پسند ہے۔ سو اب آپ اپنا رخ (مبارک) مسجد الحرام (کعبہ) کی طرف پھیر لیجئے۔ تو بنو سلمہ میں سے ایک آدمی ادھر سے گزر رہا تھا‘ وہ فجر کی نماز میں رکوع کی حالت میں تھے اور ایک رکعت بھی پڑھ لی تھی۔ اس آدمی نے بلند آواز سے کہا کہ قبلہ بدل گیا ہے‘ یہ سنتے ہی وہ لوگ اسی حالت میں قبلہ کی طرف پھر گئے۔ اسی طرح صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں:”ایک مرتبہ لوگ صبح کی نماز مسجد قبا میں پڑھ رہے تھے‘ اسی دوران ایک آنے والے نے آ کر کہا کہ رات کو رسول اللہ پر قرآن نازل ہوا ہے اور بیت اللہ کی طرف رخ کرنے کا حکم دیا گیا ہے‘ پہلے ان کے منہ (ملک) شام کی طرف تھے‘ پھر کعبہ کی طرف گھوم گئے۔“
(م آخذ: القرآن‘ صحیح مسلم‘ سیرت ابن ہشام‘ سبل الہدی‘ ضیاءالنبی)



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv