تازہ تر ین

اقتدار کسی اور کا اختیار کسی اور کا۔۔۔, پرویز رشید کھل کر سامنے آگئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ملک کی بدقسمتی رہی ہے اقتدار کسی اور کے پاس ہوتا ہے اور اختیار کسی اور کے جو آج کھل کر سامنے آگیا ہے۔میاں نوازشریف کی پیشی پر عدالت میں داخلے سے روکے جانے پر پرویز رشید بھی خفا نظر آئے اور انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں اس کا اظہار کیا۔سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ تیسری بار منتخب ہونے والے وزیراعظم کو عدالت لایا گیا، عدالت کو کھلا ہونے کے بعد بند کردیا گیا، جس نے بھی کھلی عدالت کو بند کیا اس کا نوٹس لینا سپریم کورٹ کا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ 70 سال سے ملک کی بدقسمتی ہے کہ اقتدار کسی اور کے پاس ہے اور ختیار کسی اور ہے، اس طرح کھلی عدالت کو بند کرکے وہ اختیار آج کھل کر سامنے آگیا ہے۔’رینجرز سول انتظامیہ کے ماتحت ہے، ریاست کے اندر ریاست نہیں ہوسکتی‘۔پرویز رشید نے کہا کہ ہم نے جہوریت کے لیے اپنی کوششیں کیں اور اس کی قیمت ادا کررہے ہیں، اگر آج نواز عدالت کے سامنے اور ہم سب باہر کھڑے ہیں تو یہ وہ قیمت ہے جو پاکستان کے جمہوری سیاسی کارکن ادا کرتے ہیں اور ادا کررہے ہیں، ہم یہ قیمت اس وقت تک ادا کریں گے جب تک اختیار عوام کو نہ مل جاتا،ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں بلکہ ہائی جیک ٹرائل دے، سپریم کورٹ اس کا جواب دے کیونکہ پاکستان کے آئین پر عمل کرانا عدالت کا کام ہے۔انہوں نے پرویز مشرف کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک مجرم بھاگ گیا اور مظلوم گرفت میں ہے۔صحافی کی جانب سے جب سوال کیا گیا کہ ’پرویز مشرف کے جانے میں چوہدری نثار نے مدد کی‘ اس کے جواب میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار ہماری مدد نہیں کرسکے ان کی کیا کریں گے۔میاں نوازشریف کی پیشی پر عدالت میں داخلے سے روکے جانے پر پرویز رشید بھی خفا نظر آئے اور انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں اس کا اظہار کیا۔سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ تیسری بار منتخب ہونے والے وزیراعظم کو عدالت لایا گیا، عدالت کو کھلا ہونے کے بعد بند کردیا گیا، جس نے بھی کھلی عدالت کو بند کیا اس کا نوٹس لینا سپریم کورٹ کا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ 70 سال سے ملک کی بدقسمتی ہے کہ اقتدار کسی اور کے پاس ہے اور ختیار کسی اور ہے، اس طرح کھلی عدالت کو بند کرکے وہ اختیار آج کھل کر سامنے آگیا ہے۔پرویز رشید نے کہا کہ ہم نے جہوریت کے لیے اپنی کوششیں کیں اور اس کی قیمت ادا کررہے ہیں، اگر آج نواز عدالت کے سامنے اور ہم سب باہر کھڑے ہیں تو یہ وہ قیمت ہے جو پاکستان کے جمہوری سیاسی کارکن ادا کرتے ہیں اور ادا کررہے ہیں، ہم یہ قیمت اس وقت تک ادا کریں گے جب تک اختیار عوام کو نہ مل جاتا۔ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں بلکہ ہائی جیک ٹرائل دے، سپریم کورٹ اس کا جواب دے کیونکہ پاکستان کے آئین پر عمل کرانا عدالت کا کام ہے۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv