تازہ تر ین
supreme

حدیبیہ کیس سپریم کورٹ نے اہم حکمنامہ جاری کردیا

اسلام آباد (صباح نیوز)قومی احتساب بیورو (نیب)نے شریف خاندان کیخلاف حدیبیہ پیپرملز کیس کو دوبارہ کھولنے کے لیے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔ جبکہ عدالت عظمی نے اپیل ابتدائی سماعت کےلئے منظور کرتے ہوئے اسے نمبر بھی لگا دیا ہے اور جلد سماعت کےلئے مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔ سپریم کورٹ نے پاناما کیس پر نظرثانی اپیلوں کے فیصلے میں نیب کو ایک ہفتے کے اندر حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کی ہدایت دی تھی جس پر نیب حکام نے عدالت کو کیس پر اپیل دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے نیب نے حدیبیہ پیپرملز کیس کو دوبارہ کھولنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے ۔نیب کی جانب سے دائر اپیل میں حدیبیہ پیپر ملز نوازشریف، شہبازشریف، حسین نواز، حمزہ شہباز، عباس شریف (مرحوم)، صبیحہ عباس، شمیم اختر، مریم نواز ،وفاق اور احتساب عدالت کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ میں نئے شواہد سامنے آئے ہیں ان پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عظمی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کارروائی کرے جس میں عدالت عالیہ کے دو ججوں کے درمیان اس کیس پر فیصلہ ٹائی ہوا تھا اور تیسرے ریفری جج نے کیس ختم کرنے کا کہا تھا۔ نیب کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اس معاملے میں کچھ چیزیں ضروری ہے جن کی نیب تحقیقات کرنا چاہتا ہے۔دریں اثناءعدالت نے حدیبیہ پیپرملزکیس دوبارہ کھولنے کی اپیل پرکوئی اعتراض عائد نہیں کیا اور ابتدائی سماعت کےلیے منظورکرتے ہوئے اسے نمبر لگادیا ہے اور درخواست سماعت کےلئے مقرر کرنے کی غرض سے فکسیشن برانچ کوبھجوادی گئی۔اپیل میں نیب حکام کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ اور پھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے حقائق کو دیکھے بغیر فیصلے دیے۔اس درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چونکہ پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کی روشنی میں نئے حقائق سامنے آئے ہیں اس لیے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قومی احتساب بیورو کے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا جائے۔اس درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کی طرف سے مقررہ وقت میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہ کرنے سے متعلق قانونی قدغن کو بھی ختم کیا جائے۔درخواست میں کہا گیا کہ عدالت عظمی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کارروائی کرے جس میں عدالت عالیہ کے دو ججوں کے درمیان اس کیس پر فیصلہ ٹائی ہوا تھا اور تیسرے ریفری جج نے کیس ختم کرنے کا کہا تھا۔نیب کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اس معاملے میں کچھ چیزیں ضروری ہے جن کی نیب تحقیقات کرنا چاہتا ہے۔واضح رہے کہ پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران نیب کے حکام نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ حدیبہ پیپرز ملز کے مقدمے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے جبکہ اس سے پہلے نیب کے چیئرمین نے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کو واضح الفاظ میں بتایا تھا کہ وہ حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہیں کریں گے۔حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا اعترافی بیان بھی قابل ذکر ہے جس میں انھوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ شریف بردران کے لیے منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv