تازہ تر ین

ن لیگ میں نئے دھڑے کی باتیں قبل از وقت ، ابھی تک کسی نے کھل کر اعلان نہیں کیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے شہباز شریف کے بیان ”امریکی امداد کا باب بند کر دینا چاہئے“ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی سیاستدانوں کی باتوں پر زیادہ اعتماد نہیں کرنا چاہئے۔ عمل دیکھنا چاہئے۔ عام طور پر الیکشن سے پہلے کچھ اور جبکہ بعد میں کچھ اور بیانات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس معاملے پر بہتر ہوتا جب نون لیگ کی حکومت آئی تھی اسی وقت ایکشن لیتی۔ اگر تحقیقات ہوتی ہیں تو صرف وفاقی وزیر کے خلاف نہیں بلکہ شہباز شریف کی صوبائی مشینری بھی اس کی زد میں آئے گی کیونکہ وہ اس وقت بھی وزیراعلیٰ پنجاب تھے، ان کی معاونت کے بعیر ریمنڈ ڈیوس کو رہائی نہیں مل سکتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شریف خاندان کے بچوں نے عدالت میں درخواست دے کر قانونی راستہ اپنایا ہے۔ انہوں نے ایک طرح کا سٹے مانگا ہے کہ درخواست پر فیصلہ آنے تک نیب میں پیش نہ ہونے کی اجازت مل جائے۔ عدالت نے سٹے دے دیا تو ان کو تھوڑی مہلت مل جائے گی ورنہ پھر نوازشریف اور ان کی فیملی کو نیب میں پیش ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی نیب کافی مشکل میں ہیں کہ ان کو ڈائریکٹر جنرل بنانے والی دونوں پارٹیوں کو راضی کریں یا قانونی تقاضے پورے کریں۔ وہ ادھر ادھر بھاگ کر وقت گزارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سوا مہینے میں وہ ریٹائرڈ ہونے والے ہیں جس کے بعد ان کو ان خدمات کے صلے میں کسی ملک کا سفیر بنانے کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف جب اسلام آباد سے چلے تھے اس وقت کی نسبت گزشتہ روز کی گفتگو میں جوش و جذبہ کم تھا۔ لگتا ہے کہ زمینی حقائق ان پر اثر کر رہے ہیں۔ وہ معاملے کو سڑکوں پر لے کر آئے، اب چاہتے ہیں کہ عوام عدالت سے پوچھیں۔ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے کہ وہ اس پر کچھ کرتی ہے یا خاموش رہتی ہے۔ نوازشریف کے وکلاءکو چاہئے کہ وہ ان کو بتائیں کہ فیصلہ کیا ہے اور اس کی روشنی میں کیا کچھ ہو سکتا ہے۔ شروع سے کہہ رہا ہوں کہ ان کے مشیر درست مشورے نہیں دیتے جبکہ قانونی مشیر تو ان کا بیڑہ غرق کر رہے ہیں۔ نون لیگ میں جب تک کوئی گروہ کھل کر سامنے نہ آ جائے اس وقت تک اس گروہ بندی ہونے کی باتوں کا یقین نہیں کیا جا سکتا۔ انہو ںنے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو سندھ میں جگہ بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے وفاق سے زیادہ طاقتور اور سیاسی طور پر الگ ہو چکے ہیں۔ صرف قومی اسمبلی، فوج و رینجرز ایک مشترکہ فورس رہ گئی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک بھر میں مقبول ہونے کی کوشش کرنی چاہئے۔ سیاسی جماعتیں صوبوں میں تقسیم ہو کر رہ گئی ہیں۔ پی پی سندھ کے علاوہ اور نون لیگ سندھ میں کہیں دکھائی نہیں دیتی۔ نون لیگ نے سندھ سے 5 صوبائی سربراہوں کو دھکے مار کر پارٹی سے نکال دیا۔ خواہش ہے کہ حکمران پارٹی سندھ میں بھی نظر آئے لیکن اس وقت ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک بھی جلسہ کھلے عام نہیں کیا۔ پی پی نے ایک جلسہ احمد محمود کی بڑی حویلی میں جبکہ دوسرا فیصل صالح حیات کی طرف کیا جو پیری مریدی والے بندے ہیں۔ اگر وہ یہودی پارٹی میں چلے جائیں تو ان کے مرید بھی ادھر چلے جائیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ افغانستان میں 40 سالہ خانہ جنگی کی وجہ سے جو خلا پیدا ہو گیا ہے۔ بھارت اسے کسی نہ کسی طرح پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے رسپانس میں کہا ہے کہ بھارت جیسا ملک جس کا پر پڑوس کے ساتھ جھگڑا ہے وہ خطے کے امن کا ضامن نہیں ہو سکتا۔ بھارت کی چین کے ساتھ بھی پالیسی جانبدارانہ ہے۔ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے اس نے لائن آف کنٹرول کو مسلسل گرم کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ خواجہ آصف بہت جلد خطے کے ممالک میں مشاورت کے لئے جائیں گے، تاریخ ابھی کنفرم نہیں ہے۔ ماہر قانون خالد رانجھا نے کہا ہے کہ نوازشریف کے سوالات میں کوئی نئی بات نہیں، یہ اعتراضات وہ ٹرائل کے دوران بھی اٹھاتے رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم کے منہ سے ایسی باتیں سمجھ نہیں آتیں۔ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔ ان سوالات میں فیصلہ اپ سیٹ نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک سپریم کورٹ اپنا فیصلہ معطل نہیں کرتی اس وقت تک شریف خاندان کو کوئی سٹے ملنا انتہائی مشکل ہے۔ ماہر قانون ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ معطل نہیں ہو سکے گا البتہ نظرثانی درخواست سماعت کیلئے منظور ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے وکلاءمیں کوئی کمی و کوتاہی نظر نہیں آتی البتہ نااہلی فیصلہ کے دلائل کمزور دکھائی دیتے ہیں۔ جس دلیل پر نااہل کیا گیا وہ ایک نئی چیز ہے جس کی وجہ سے کمزور دکھائی دے رہی ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فیصلہ دلائل سے آگے بڑھ گیا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv