تازہ تر ین

خواجہ آصف ،رانا تنویر نے مجھ پر جسمانی تشدد کیا ، پارٹی میں رہنے کے قابل نہ چھوڑا

ملتان(تجزیہ نگار) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے میاں نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی جماعت کے کسی بھی بااعتماد آدمی کو وزیراعظم بنا دیں۔ ان میں احسن اقبال، خواجہ آصف اور نثار علی خان بھی ہوسکتے ہیں۔ کوئی آپ کا دشمن نہیں ہے۔ آپ کے ساتھی ہیں۔ وہ گزشتہ روز پریس کلب میں ایک پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے جسے انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کی شاید آخری پریس کانفرنس قراردیا۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ ضیاءالحق نے اپنے مخالفین کو سیاست سے نکالنے کے لئے صادق اور امین کی اختراع کو آئین کاحصہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی جنرل، جج اور سیاستدان سمیت کوئی صادق و امین نہیں ہے۔ ہمارے پیارے نبی واحد صادق اور امین شخصیت ہیں جنہیں اہل مکہ اور اہل قریش نے صادق اور امین کے لقب سے پکارا۔ انہوں نے کہا کہ وہ تحریک انصاف یا عمران خان کے مخالف نہیں ہیں، نہ انہیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں اگر وہ انہیں نقصان پہنچانا چاہتے تو پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بنا سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا کہ 25، 30کروڑ روپے لے لئے پھر کہا گیا کہ ایک ارب روپے لے لئے، میں نے تمام الزامات کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے انہیں گیارہ بار منتخب کیا۔ کیا میں ان کے لئے ایک سیٹ قربان نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود کو نوجوانوں کے لیڈر کہتے ہیں حالانکہ وہ مجھ سے صرف ڈیڑھ سال چھوٹے ہیں جبکہ نوازشریف تین چار ماہ چھوٹے ہیں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے انہیں بیرون ملک علاج کرانے کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے کی پیشکش کی مگر میں نے غریبوں کے پیسے سے اپنا علاج کرانے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید میرا درباری رہا ہے اسے میری چیکنگ/ جاسوسی پر لگادیا گیا تاکہ گھر بیٹھے میری سرگرمیوں پر نظررکھی جاسکے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ شیخ رشید کہتا ہے کہ وہ عمرہ کرکے آیاہے وہ کبھی جاوید ہاشمی کا درباری نہیںرہا اور نہ ہی اس نے کبھی چیکنگ کا فریضہ انجام دیا تو جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ تازہ تازہ شیطان سے مل کرآیا ہے وہ جھوٹ بولتاہے، میرے درباری نے جب میرے مقابلے میں الیکشن لڑا تو میں نے اس کی ضمانت ضبط کرا دی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے ہمیشہ سیاست دانوں نے قربانیاں دیں۔ اب بھی جمہوریت اور سیاست کے خلاف سازشیں عروج پر ہیں۔ سیاست کی بساط لپیٹ کر پیادے سے شاہ کو مروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کو مافیا اور گاڈ فادر جیسے ریمارکس دینے کاکوئی حق نہیں۔ جس جج نے پانامہ میں پیسے لگائے وہ سپریم کورٹ میں بیٹھا ہے، کوئی اس جج سے پوچھ سکتا ہے کہ اس نے پانامہ میں پیسہ کہاں سے لگایا اگر سیاستدانوں کااحتساب لازمی ہے تو وہ جج سیٹ پر کیوں بیٹھا ہے جس کا پانامہ میں نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان پر بھی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی تھی اور مقدمات قائم کئے گئے مگر انہیں کم جائیداد ہونے پر کلیئر کردیا گیا۔ جسٹس عظمت نیب کے وکیل تھے جسے لوگ اچھا تصور نہیں کرتے جوڈیشل ان ججوں کو کیوں نہیں پکڑتی جنہوں نے تین بار جمہوریت کو اپنے پاﺅں تلے کچلنے والوں کو تحفظ فراہم کیا۔ پاکستان میں سپریم کورٹ نے بے شمار غلطیاں کیں، آئین توڑ گیا اور آئین توڑنے والوں کوعدلیہ نے تحفظ فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پارٹی کی صدارت سنبھال کر بیٹھ جائیں۔ اپنے ساتھیوں پر اعتماد کریں،ان سے کام لیں۔ انہوںنے کہا کہ نواز شریف اور جج صاحبان اپنی اَنا کو نیچے لے آئیں اور ملکی مفاد کو مقدم رکھیں۔ سی پیک کے حوالے سے جاوید ہاشمی نے کہا کہ اب آصف زرداری بھی اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ نواز شریف کہتے ہیں کہ ان کی وجہ سے یہ کامیابی ہوئی جبکہ 17سال پہلے انہوں نے اپنی کتاب میں اس بات کاتذکرہ کیاتھا کہ روس، چین اور پاکستان ایک دوسرے کے قریب آجائیں گے اور ہندوستان بھی اس میں شامل ہو جائے گا۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ اگلی باری آصف زرداری کی بھی ہوسکتی ہے اور عمران کی بھی ہوسکتی ہے یا وہ باری کے قریب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی کسی فوجی کے پاﺅں چھونے میں فخر محسوس کریں گے لیکن وہ انہیں حاکم نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف کو چور نہیں کہتے اگر نواز شریف چور ہے تو ان کااحتساب ضرور ہونا چاہےے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے گھر باپردہ خواتین اور بچوں کو عدالتوں میںلاکھڑا کیا تو مریم نواز کے جے آئی ٹی میں پیش ہونے میں کیا حرج ہے۔ سینئر ساتھی ہونے کے باوجود نواز شریف اور عمران خان نے ان کے ساتھ زیادتیاں کیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے جتنی تعریفیں ان کی کی ہیں اس سے دو جلدوں میں کتاب شائع ہوسکتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چودھری کو بچانے کے لئے انہوں نے جیل میں بیٹھ کر تحریک چلائی۔ وہ میرے آگے چلنے کو بھی گناہ سمجھتے تھے اور کہتے تھے میں آپ کے پیچھے چلوں گا۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ انہوں نے 1965ءکی پاک بھارت جنگ میں سی ایم ایچ ملتان میں آٹھ بوتل خون کا عطیہ دیا اور اپنے وظیفہ سے 2500 روپے دیئے۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف کے سعودی عرب جانے کے بعد انہوں نے پارٹی کو بچائے رکھا مگر انہوں نے ان کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور ان کے قریبی ساتھیوں خواجہ آصف، رانا تنویر سمیت تین وزراءنے ان پرحملہ کیا اور جسمانی تشدد کانشانہ بنایا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ مسلم لیگی ہیں اور مسلم لیگی رہیں گے، ان کی خواہش ہے کہ انہیں مسلم لیگ کے پرچم میںلپیٹ کر دفن کردیا جائے۔ میں نے کبھی یہ کہا کہ میں نون لیگی ہوں، میں نے ہمیشہ کہا کہ میں مسلم لیگی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں سپریم کورٹ کاموجودہ بنچ حق سماعت کھو چکا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv