تازہ تر ین

پانامہ جے آئی ٹی رپورٹ، اہم پیش رفت، کیا ہونے جارہاہے؟دیکھیں اہم خبر

لاہور(خصوصی رپورٹ) پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے آخری 48 گھنٹے اہم ہیں۔ رپورٹ لکھی جارہی ہے بلاشبہ جے آئی ٹی کے 6 ارکان نے 60 دن کی مقررہ مدت میں کٹھن ترین فریضہ انجام دیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی سیاسی بقا اور ان کی حکومت کا مستقبل جے آئی ٹی کی تحقیقات پر منحصر ہے۔ ایک جانب اپوزیشن کی بڑی جماعت تحریک انصاف اور وزیراعظم نواز شریف سے ناراض قوتیں ہیں، دوسری جانب حکومت اور اس کا مستقبل اوربیچ میں یہ جے آئی ٹی ہے۔ اس تناظر میں جے آئی ٹی کو پاکستان کی تاریخ کا کٹھن ترین کام دیا گیا تھا۔ یہ کام بڑا مشکل تھا، اس میں اپوزیشن اور حکومت جے آئی ٹی کو نشانہ بنانے میں اکٹھی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف اور ن لیگ کے رہنما جے آئی ٹی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری طرف عمران خان، آصف زرداری اور دیگر سیاسی رہنماﺅں نے بھی اس پر نکتہ چینی کی ہے۔ جے آئی ٹی کی تشکیل کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں مگر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ جے آئی ٹی کا کوئی رکن اپنی مرضی سے اس میں شامل ہوا ہے، ان 6 افراد کا انتخاب سپریم کورٹ نے کیا ہے۔ مختصر ترین وقت میں پاکستان کی مشکل ترین تحقیقات انتہائی وسیع مینڈیٹ کے سوالات کے ساتھ ان 6 پاکستانیوں کو سونپی گئی ہیں۔ ان 6 افسروں کی دیانتداری اور ساکھ کے بارے میں آج تک کوئی ایشو سامنے نہیں آیا۔ قطری شہزادے کے خط کے حوالے سے کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں لگتا ہے کہ حسین نواز کی جانب سے جے آئی ٹی کو کچھ دستاویزات دی گئی ہیں اور منی ٹریل بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ دوسری جانب لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن اب عمران خان کی تلاشی لے گئی اور اس سلسلے میں مستعدی سے تیاریاں ہو رہی ہیں۔ یہ ایک بات جو سامنے آرہی ہے کہ اس کا تعلق عمران خان کے ٹیکس گوشواروں سے ہے اور خاص طور پر اس معاملے کے حوالے سے ہیں جس میں 1997ءمیں کیلی فورنیا کی عدالت نے ان کی بیٹی کے حوالے سے فیصلہ دیا تھا۔ عمران خان کے لئے یہ حساس معاملہ ہے، لگ رہا ہے کہ اس بات کی تیاری ہو رہی ہے کہ عمران خان سے ان سوالوں کے جوابات لئے جائیں گے۔ اس حوالے سے جے آئی ٹی میں شامل لوگ اچھی شہرت کے حامل ہیں ان کی دیانتداری ہر شبہ سے بالاتر ہے۔ وزیراعظم کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا پڑا ہے۔ وزیراعظم کی اس سے سبکی نہیں ہوئی بلکہ ان کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کو مزید وقت دیا جاسکتا ہے۔ دوسری طرف جے آئی ٹی کی فائنڈنگ کی روشنی میں عدالت نیب، ایف بی آر اور ایف آئی اے کو ہدایت کر سکتی ہے کہ اس پر مزید کام کرکے عدالت میں رپورٹ دیں، عمر چیمہ نے کہا کہ عمران خان کو بھی تلاشی کے لئے تیار رہنا چاہیے۔ جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں لندن فلیٹس کی منی ٹریل اور اس حوالے سے قطری شہزادے حمد بن جاسم کی اپنے مکتوب کی تصدیق اور تفتیش اہم ہے اور یہی اس حوالے سے کسی فیصلے کی بنیاد بن سکتی ہے، جس کے لئے بعض حلقوں کی جانب سے دباﺅ ہے کہ وہ قطری شہزادے اور جے آئی ٹی کے درمیان بات چیت کو ممکن بنائیں۔ ذرائع کے مطابق قطری شہزادے حماد بن جاسم نے اپنے محل میں بیان ریکارڈ کرانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ دوسری جانب حکومت کے ایک ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں جے آئی ٹی اور قطری شہزادے میں کوئی بڑا بریک تھرو (رابطہ) ہوسکتاہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ رات بھی وزیراعظم ہاﺅس میں وزیراعظم نواز شریف نے اپنے سیاسی اور قانونی ساتھیوں سے مشاورت کی اور جے آئی ٹی کی ممکنہ رپورٹ کے حوالے سے مختلف حکمت عملیوں پر غور کیا اور طے کیا گیا کہ قطری شہزادے کے بیان کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت نے مخالفین کا سیاسی میدان میں بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مخالفین کے لئے میدان خالی نہیںچھوڑا جائے گا۔ سیاسی مخالفین کی تنقید کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ سے نظرثانی کا آپشن استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جمہوری نظام کے استحکام کے لئے اپوزیشن جماعتوں کو ”آن بورڈ“ آنے کے بعد ضرورت پڑی تو تمام آئینی و قانونی آپشن استعمال پر اتفاق رائے کیا گیا۔ اس بات کا فیصلہ مسلم لیگ کے اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا جو جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم کبھی احتساب سے خوفزدہ نہیں ہوئے لیکن وہ صحیح معنوں میں احتساب ہونا چاہیے اور ہمارے ہاتھ صاف ہیں ہم نے سرکاری خزانے کی ایک پائی کا غلط استعمال نہیں کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چند عناصر مسلسل ہماری حکومت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اور ہمیں ترقی کے راستے سے ہٹانے کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں مگر ہم عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کریں گے اور ہم اپنے تمام وعدوں کو پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے دوران جے آئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کیا۔ جے آئی ٹی اور دیگر قانونی امور پر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورت حال پر پارلیمانی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔
جے آئی ٹی



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv