تازہ تر ین

امریکہ اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرائیں

اسلام آباد، راولپنڈی (نامہ نگار خصوصی‘بیورو رپورٹ) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ شرکت دار گہرے دوست ہیں ، دونوں ملکوں میں اور مستحکم شرکت داری خطے کے لیے اہم ہیں،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں، افغانستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات بہترکرنے کے لیے اقدامات کیے، ا مریکہ اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خاتمہ کے لیے کردار ادا کرے۔ جبکہ امریکی سنیٹر جان مکین نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل قدرہیں۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو وزیراعظم نواز شریف سے امریکی سنیٹر کے وفد نے ملاقات کی ۔امریکی سینیٹ کی آرمڈ کمیٹی کے وفد میں جان مکین، لنڈسے گراہم، شیلڈن وہائٹ ہاوس، الزبتھ وارن اور ڈیوڈ پرڈیو جبکہ امریکی ناظم الامور جوناتھن پراٹ بھی شامل تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہاپاکستان اور امریکہ مضبوط شرکت دار اور گہرے دوست ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان پائیدار اور مستحکم شرکت داری خطے کے لیے اہم ہیں گزشتہ 4سال میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں۔پاکستان کی موجودہ سلامتی صورتحال حکومتی کوششوں کا ثمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروںکا اعتماد بہال ہوا اور ملک میں معاشی استحکام رہا۔ ہماری حکومت ہمسایوں کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہاں ہے افغانستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات بہترکرنے کے لیے اقدامات کیے۔پاکستان افغانستان نے پائیدار امن واستحکام کے لے پرعزم ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لیے پاک افغان امریکہ شراکت داری اہم ہے۔مقبوضہ کشیمر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش ہے۔ ا مریکہ اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خاتمہ کے لیے کردار کرے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر جان مکین نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان وامریکہ قریبی تعاون ضروری ہے۔امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔خطے میں امن کے لیے پاکستان امریکہ قریبی تعاون ضروری ہے۔امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان امریکہ کا قریبی دوست اور شراکت دار ہے۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل قدرہیں۔پاکستان امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت اورسرمایہ کاری نے تعاون ضروری ہے۔ ملاقات میںوزیراعظم کے ہمراہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور دیگر اراکین شامل تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف سے ایئر چیف مارشل سہیل امان نے ملاقات کی جس میں پاک فضائیہ کے پیشہ وارانہ اور تربیتی امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز وزیر اعظم محمد نواز شریف سے پاک فضائیہ کے ایئر چیف مارشل سہیل امان نے وزیر اعظم ہاﺅس میں ملاقات کی جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز بھی شامل تھے اس موقع پر سہیل امان نے نواز شریف کو پاک فضائیہ کے پیشہ وارانہ اور تربیتی امور سے متعلق آگاہ کیا جس میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ دنیا کی بہترین افواج میں شامل ہوتی ہے اور پوری قوم کو فخر ہے اور وہ جانتی ہے کہ ہماری ایئرفورس کا ملکی دفاع میں اہم کردار ہے اور پاک فضائیہ دشمن کو منہ توڑ جواب دینے اور ہر طرح کے اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے جبکہ ایئرمارشل نے کہا کہ پاک سرزمین کی حفاظت کے لئے فضائیہ ہمہ وقت تیار ہے اور مادر وطن کی حفاظت پر کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے وفد نے سینیٹر جان مکین کی سربراہی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ جنوبی وزیرستان ایجنسی کا دورہ کیا جہاں انہیں پاک افغان سرحدی صورتحال اور پاکستان کی جانب سے سرحد پر باڑ لگانے کے کام اور نگرانی کے نظام سمیت اٹھائے جانے والے دیگر اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے وفد نے سینیٹر جان مکین کی سربراہی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ جنوبی وزیرستان ایجنسی کا دورہ کیا جہاں انہیں پاک افغان سرحدی صورتحال اور پاکستان کی جانب سے سرحد پر باڑ لگانے کے کام اور نگرانی کے نظام سمیت اٹھائے جانے والے دیگر اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وفد کو جنوبی وزیرستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ امریکی وفد کو جنوبی وزیرستان کا دورہ کرانے کا مقصد اسے سرحدی علاقے میں تعمیر ہونے والے نئے قلعوں، چیک پوسٹس، اسکولز، کالجز، اسپتال، فراہمی آب کی اسکیمز، سڑکوں اور مواصلاتی انفرااسٹرکچر اور دیگر ترقیاتی کاموں سے متعلق آگاہ کرنا تھا۔امریکی وفد نے علاقے کا دورہ کرنے کے بعد زمینی حقائق کو خود دیکھا اور علاقے میں دوبارہ قیام امن کے لیے پاک فوج اور مقامی قبائل کی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا۔ امریکی سینیٹرز نے پاک افغان سرحد پر منظم سیکیورٹی ہم آہنگی اور تعاون کے میکنزم کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ بعد ازاں امریکی وفد کو لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کرنا تھا تاہم خراب موسم کی وجہ سے وہ ایل او سی تک نہ جاسکے۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان کا دورہ کرنے اور فاٹا کی سماجی و معاشی ترقی کو سپورٹ کرنے پر امریکی سینیٹرز کا شکریہ بھی ادا کیا۔ قبل ازیں وانا پہنچنے پر امریکی وفد کا استقبال کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ نے کیا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv