تازہ تر ین
pia

باکمال لوگوں کی لاجواب سروس سے پاکستانی حکام لاعلم

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پی آئی اے کے جہاز سے لندن میں مبینہ طور پر برآمد ہونے والی ہیروئن کا معاملہ ایک معمہ بن گیا ہے۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق ہیروئن برآمدگی کے بارے ابتدائی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ جہاز 8 مئی کو کراچی میں 20 گھنٹے تک ”مینٹی نینس“ ڈیپارٹمنٹ کے پاس رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیروئن جہاز کے خفیہ خانوں اور چھت سے برآمد کی گئی ہے جوکہ منٹوں میں نہیں بلکہ گھنٹوں کا کام ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن اور پی آئی اے حکام ان معاملات سے لاعلم ہیں کہ جہاز سے برآمد ہونے والی ہیروئن کی مقدار کیا تھی؟ اس کی مالیت کیا تھی؟اور اسے کہاں کہاں چھپایا گیا تھا۔ دوسری جانب برطانوی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ہیروئن برآمدگی کا معاملہ پاکستان میں حکام کو تعطیل سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ جہاز میں منشیات کراچی سے رکھی گئی یا نہیں اور کسٹم حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ تاہم آخری خبریں آنے تک برطانوی تحقیقاتی ادارے نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) اور بارڈر فورس نے تاحال کسی لندن میں پاکستانی دفتر سے رابطہ نہیں کیا ہے۔ پاکستان ہائی کمیشن برطانیہ اور دولت مشترکہ کے دفاتر کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں معلومات ملیں تو آگاہ کر دیا جائے گا۔ این سی اے نے صرف یہ بتایا ہے کہ جہاز سے اعلیٰ کوالٹی کی ہیروئن برآمد کی گئی ہے لیکن ادارے نے کسی بھی عملے سے نہ رابطہ کیا ہے اور نہ ہی پوچھ گچھ کی ہے۔ ذرائع کے مطابق برطانوی حکام نے پی آئی اے کے (15) رکنی عملے کے پاسپورٹ واپس کر دیئے ہیں۔ عملہ آج لندن سے کراچی کی پرواز آپریٹ کرے گا۔ اسٹیشن منیجر لندن ساجد اللہ کے مطابق برطانوی حکام نے تصدیق کی ہے کہ عملہ اسمگلنگ میں ملوث نہیں۔ مشیر ہوا بازی سردار مہتاب خان عباسی نے کہا ہے کہ سرکاری طور پر برطانیہ سے طیارے میں منشیات کی برآمدگی سے متعلق کوئی خبر نہیں ملی۔ برطانوی بارڈر سکیورٹی فورس نے بھرپور طریقے سے طیارے کی تلاشی لی تشویش ہے کہ برطانیہ نے پاکستان کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔ سیکرٹری ایوی ایشن کو لندن میں ہائی کمشنر سے رابطے کی ہدایت کی ہے۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ہماری ایئر لائن کا نہیں ملکی وقار کا معاملہ ہے اس واقعہ سے پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچا سرکاری طور پر برطانیہ سے اس واقعہ پر ابھی کوئی اطلاع نہیں ملی ہم ہر ذرائع سے اس سے متعلق معلومات لے رہے ہیں طیارے سے منشیات کی برآمدگی سے متعلق ابھی تک آگاہ نہیں کیا گیا جو بھی معلومات ملی ہیں۔ میڈیا کے ذریعے ملی ہیں جب تک ہمیں معلومات نہیں ملیں گی اس وقت تک ہمارے لیے بہت آگے جا کر کام کرنا آسان نہیں ہو گا۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ ماضی کی طرح کسی معاملے پر مٹی نہیں ڈالوں گا جو جرائم پیشہ عناصر ایئر لائن کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں ان کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گاہم اپنے تعین پروفائلنگ کر رہے ہیں ہمارے ویجنل سیل نے کام شروع کر دیا ہے۔ پی آئی اے کے کیب اور کاک پٹ کریو کی چھان بین کر رہے ہیں میں نے جمعہ کو ایک اجلاس طلب کیا ہے جس میں اے این ایف ، اے ایس ایف اور سول ایوی ایشن شرکت کریں گے۔ اجلاس میں اس واقعہ کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور آئندہ کے لیے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فول پروف اقداما ت کیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی آئی اے کا ادارہ بد نظمی کا شکار رہا ہے ماضی میں ایسے واقعات میں ملوث کسی فرد کو سزا نہیں ملی اور کچھ لوگ ضمانت پر بھی آگئے ہیں یہ واقعہ انتہائی منفی ہے اور میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ میں اسے مثبت چیز میں تبدیل کروں گا اور اپنے ادارے کو صاف شفاف بناﺅں گا۔ انہوں نے کہا کہ جہاز واپس آگیا ہے اور اسی جہاز کا کیپٹن ہی جہاز کو واپس لایا ہے آخری اطلاع کے مطابق جہاز کے عملے کو ابھی تک پاسپورٹ نہیں ملے اور ہمارا سٹیشن مینجر اس سلسلے میں برطانیہ سے بات چیت کر رہا ہے ہم نے سیکرٹری ایوی ایشن کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کسی ادارے کے ایجنٹ کے طور پر کام نہیں کر سکتی اور نہ ہی اس کا حق اور نہ ہی کسی کو استعمال کرنے کی ضرورت ہونی چاہیے میری ہدایت پر ہائی کمیشن اس معاملے کو ٹیک اپ کر رہے ہیں اور تمام معاملے پر برطانوی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ اس معاملے کو آگے بڑھایا جائے اس کی مکمل تحقیق کی جائے اور اس سلسلے میں برطانیہ کے کسی بھی ادارے سے مدد لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر طیارے کے اپنے ٹولز ہوتے ہیں اور جہاز کے پارٹس کو کھولنے کے لیے بڑی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے اگر منشیات کی سمگلنگ کا کوئی نیٹ ورک ہو گا تو بڑا وسیع ہو گا برطانیہ اس واقعہ کی اطلاع وہاں ہمارے سٹیشن مینجر ہمارے ہائی کمیشن کو کر سکتا تھا یا پھر براہ راست ہماری وزارت وزارت داخلہ یا دفتر خارجہ کو کر سکتا تھا مجھے اس بات پر تشویش بھی ہے اور اچنبا بھی ہے کہ انہوں نے ایسا کیوں نہیں کیا۔کیپٹن حامد گردیزی کہتے ہیں کہ ان سے سوالات نہیں کیے گئے۔ پرواز سے منشیات ملنے کا علم نہیں ہے انجینئرنگ سائیڈ سے کچھ ہوا ہو تو علم نہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv