تازہ تر ین
noreen laghari

داعش کی پاکستانی گرل نورین لغاری کے تہلکہ خیز انکشافات

حیدرآباد (خصوصی رپورٹ) لاہور میں کومونگ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ گرفتار کی گی جانے والی سعید آباد کی رہائشی اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورہ کی سیکنڈایئر کی طالبہ نورین لغاری کے دہشت گردوں اور انتہا پسندون کے انٹرنیٹ کے ذریعے روابط تھے۔ جند ماہ قبل سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ مواد ڈالنے کی بناءپر ان کا فیس بک اکاﺅنٹ بھی بند کر دیا گیا تھا۔ حیدرآباد کے علاقے حسین آبد کی رہائشی نورین لغاری کے بارے میںمعلوم ہوا ہے کہ ایک سال قبل وہ ذہنی طور پر جہاد اور انتہاپسندی کی طرف مائل ہوئی اور اس کے بعد اس سے اس نے برقعہ پہنا شروع کر دیا تھا۔ نورین لغاری یونیورسٹی برقعہ پہن کر جاتی تھی۔ اپنی سہیلیوں سے جہاد اور انتہا پسندانہ نظریات سے متعلق گفتگو کیا کرتی تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ کچھ عرصے قبل ایک ادارے کے افسر نے نورین لغاری کے والد ڈاکٹر عبدالجبار لغاری کی توجہ اس طرف دلائی تھی کہ ان کی بیٹی نورین لغاری کی سوچ انتہاپسندی کی مبنی ہے اور وہ اس حوالے سے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ نورین لغاری 10 فروری کو لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورہ پہنچی اور وہاں سے ٹیکسی کرائے پر لیکر ہالانہکہ پر نجی بس اسٹاپ آئیں اور بس کے ذریعے لاہور روانہ ہوئی۔ صوبائی دارالحکومت سے گرفتار ہونے والی نورین عبدالجبار لغاری جسے ایسٹر کے روز خود کش حملہ آور کے طور پر استعمال کیا جانا تھا اسے خود کش جیکٹ استعمال کرنے کی تربیت اسکے مرحوم شوہر محمد علی نے دی جبکہ ابو فوجی عرف عظیم داعش کمانڈر پنجاب بھی اسے تربیت میں کردار ادا کرتا رہا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق نورین کے دوران تفتیش انکشافات کے حوالے سے چند معلومات بتاتے ہوئے کہا کہ نورین کا شوہر ہی اسکا نظریاتی لیڈر تھا، نورین کا شوہر محمد علی مفرور داعش کمانڈر پنجاب ابوفوجی کا لاہور میں مرکزی عسکری سلیپر سیل کمانڈر تھا وہ اپنی بیوی کو خودکش حملے کے لئے نظریاتی طور پر بھی تیار کرتارہا اور اسے عسکری ٹرینگ بھی دیتا تھا ۔ نورین کو رائفل اور پستول چلانے، دستی بم پھینکنے اور خوسکش جیکٹ اڑانے اور کسی ہنگامی صورت میں دستی بم سے اپنے آپ کو اڑانے اور ریڈنگ پارٹی کو نقصان پہنچانے کا طریقہ سکھایا گیا تھا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق نورین نے یہ ٹرینگ لاہور میں گھر کے اندر ہی حاصل کی جبکہ فائر کرنے کا پہلا تجربہ اسے اس وقت ہوا جب اس نے عسکری خفیہ ادارے کی آپریشن ٹیم پر گولی چلائی۔ لاہور کے داعش سلیپر سیل کی فنڈنگ کاروں کو بتایا کہ اسے تو پتا ہے کہ اسکا شوہر ہر خفیہ اداروں کے اہلکاروں پر حملے کے ارادے رکھتا تھا مگر یہ نہیں پتا تھا کہ ٹارگٹ کس لیول کا ہو گا۔ ایک سنیئر سکیورٹی آفیشل نے بتایا کہ داعش سے جڑے زیادہ ٹارگٹس کا تعلق لشکر جھنگوی سے ہے کیونکہ پنجاب میں سب سے زیادہ عسکریت پسند اسی گروپ سے تعلق رکھتے تھے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv