تازہ تر ین
Shahbaz-Sharif

پنجاب کی باتیں کرنیوالے پہلے کراچی کا کوڑا اُٹھا لیں, وزیراعلیٰ کا دبنگ اعلان

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب بنائی جانے والی سٹیٹ آف دی آرٹ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کا افتتاح کر دیا ہے۔وزیراعلی نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں ریسکیورز کی جانب سے عملی تربیت کے مظاہرے دیکھے اور ان کی پیشہ وارانہ مہارت اور اعلی تربیت کے معیار کو سراہا- ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کی تعمیر پر 90 کروڑ 80 لاکھ روپے لاگت آئی ہے اور عملے کو جدید بنیادوں پر تربیت دی گئی ہے اور اس اکیڈمی کے ذریعے ایمرجنسی سروسز کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے میں بڑی مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کی افتتاحی اور ریسکیور ز کی پاسنگ آﺅٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی ایک شاندار ادارہ ہے جو کسی آفت ،زلزلے یا سیلاب میں گھرے افرادکی مدد کے لئے سب سے پہلے حرکت میں آتا ہے اور یہ ادارہ شبانہ روز محنت سے ایک جاندار ادارہ بن چکا ہے- اکیڈمی میں اعلی معیار کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے اور اس اکیڈمی کو جدید ترین ضروری آلات سے لیس کیا گیاہے -میں خود بھی سیلابوں میں اپنے بھائیوں کی مدد کے لئے جا تا رہا ہوں اور مجھے خوشی ہے کہ ریسکیو 1122 کا عملہ وہاں پہلے سے موجود ہوتا تھا-انہوں نے کہا کہ اس اکیڈمی میں ریسکیورز کو اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے جس کی جتنی بھی ستائش کی جائے کم ہے اور یہ انٹرنیشنل معیار سے کسی بھی لحاظ سے کم نہیں – اکیڈمی کی عمارت سادہ مگر پرشکوہ اور پوری طرح فنکشنل ہے اور اس میں ریسکیو کی تمام ضروریات دستیاب ہیں جو ریسکیو سروسز کیلئے ضروری ہوتی ہیں۔ زندہ قوموں کی یہی نشانی ہوتی ہے اور قوموں کی زندگیاں اسی طرح بنتی ہیں۔ وسائل کے درست اور بہترین استعمال سے ہی قومیں آگے بڑھتی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈکٹیٹر مشرف کے دور میں اس کے وقت کے پنجاب کے حکمرانوں نے سروسز ہسپتال کی عمارت پر ہندوستا ن سے مہنگی ٹائلیں منگوا کرلگائیں حالانکہ اس وقت وہاں اعلی تربیت یافتہ ڈاکٹروں، نرسوں اور سٹاف کی ضرورت تھی- آپ سروسز ہسپتال میں جائیں تو آپ کو ایک ایسا براﺅن پتھر ملے گا جو ماضی کے حکمرانوں سے ہندوستان سے منگوایا۔ 2008 میں ہماری حکومت آئی تو ہم نے اس کو روکنے کی کوشش کی کیونکہ ہم سمجھتے تھے کہ ہسپتال میں اعلیٰ پتھر کی بجائے اعلی تعلیم یافتہ عملہ دکھی انسانیت کی خدمت سے سرشار ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف اور جدید مشینری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ زر مبادلہ دے کر قیمتی پتھر منگوانا غربت کا، ادویات سے محروم مریض کا، قوم کی بے چارگی کا اور بے سہارا لوگوں کا منہ چڑانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومیں اس طرح نہیں بنتیں کہ مریض دوائیوں کیلئے تڑپتے پھریں، ہسپتالوں میں مشینری اور دکھی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھنے والا عملہ موجود نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سروسز اکیڈمی 23 مارچ کی یاد دلاتی ہے کہ پاکستان اس مقصد کیلئے بنایا گیا تھا کہ یہاں سب کو بہترین علاج معالجہ ملے اور تعلیم کی سہولتیں میسر ہوں -انہوں نے کہا کہ جس ملک کے عوام علاج معالجہ، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولتوں سے محروم ہوں اور ریسکیو جیسے اداروں کیلئے ضروری آلات موجود نہ ہوں اور دوسری طرف قومی خزانے کی بیدردی سے لوٹ مار کی جائے اور قوم کے حق کو چھینا جائے، یہ سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ چاروں صوبے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے عوام سیاسی و عسکری قیادت، تاجر، سیاستدان اور سب مل کر دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں اور قومی دولت کو لوٹنے والے خائنوں کو احتساب کے کڑے نظام سے گزارا جائے ورنہ ایسا سیلاب آئے گا جو سب کچھ خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گا۔ خائنوں کا ایسا احتساب ہونا چاہیئے کہ آئندہ کوئی اس غریب قوم کے وسائل لوٹنے کی جرا¿ت نہ کرسکے۔ ۔ ڈکٹیٹر کے حواریوں نے ہمسائے ملک سے مہنگا پتھر منگوا کر غربت ، بےروزگار ی اور قوم کی بےچارگی کا منہ چڑھایا -افسوس کی بات ہے کہ ان کے اندر دکھی انسانیت کی خدمت کا درد دل نہ تھا،اسی طرح سب سے پہلے پاکستان کی بات کرنے والے ڈکٹیٹر کے انہی حواریوں نے باب پاکستان کے لئے اٹلی سے 90کروڑ روپے کی سنگ مرمر کی سلیں منگوانے کا پروگرا م بنایا لیکن میں جب 2008میں اقتدار میں آیا اور اس منصوبے کا دورہ کیا تو میں نے اس شاہ خرچی کو روکا اور 90کروڑ روپے بچائے-اس وقت کی حکومت نے اپنی سیاہ کاریوں میں کوئی کسرنہیں چھوڑی او رقومی دولت کو بے دردی سے لوٹا اور آج یہ گلے پھاڑ پھاڑ کر الزامات کی بوچھاڑ کر رہے ہیںانہیں شرم آنی چاہےے-یہ وہ سیاہ کار حکمران ہیں جنہوں نے 2ارب روپے لگا کر 8کلب کو وزیراعلی ہاﺅس بنایا- میں 8برس سے وزیراعلی ہوں لیکن میں نے وعدہ کیا تھا کہ میں 8کلب نہیں جاﺅں گا او رمیں آج تک ےہاں نہیں گیا۔ یہ ان حکومتوں کی سیاہ کاری ہے جو آج چھاتیوں کو چوڑا کرکے الزامات کی بوچھاڑ کر رہے ہیں۔ انہی حکمرانوں نے 2007میں چنیوٹ میں خام لوہے کے ذخائر پر بھی ڈاکہ زنی کی اور بغیر ٹینڈر ٹھیکہ ایک فراڈ کمپنی کو دے دیا جو ہماری درخواست پر ہائی کورٹ نے منسوخ کیا- یہ ٹھیکہ بغیر ٹینڈر کے ایک ایسے شخص کو دیا گیا جو سابق حکمرانوں کی آنکھ کا تارا تھا۔ جب ہماری حکومت آئی تو ہم نے اس کی جنگ عدالت میں لڑی تو عدالت نے اسے قوم کے ساتھ بدترین ڈاکہ زنی قرار دیا اور ذمہ دارو ںکے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔میں اس زمانے کے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ خواجہ شریف اور آج کے چیف جسٹس لاہو رہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے فیصلہ دیا-مشرف کے حواریوں نے من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دے کر بد ترین ڈاکہ زنی کی او راب یہ الزامات لگا رہے ہیں ، یہ بالکل چور مچائے شور کے مترادف ہے-انہوںنے کہا کہ چنیوٹ میں زمین میں چھپے ہوئے خزانے کی مکمل فیزیبلٹی بن چکی ہے -جرمنی اور چین کے ماہرین نے بتا دیاہے کہ زمین کے نیچے کتنا خزانہ موجود ہے-اگر ہم صرف خام لوہے کو فروخت کریں تو اربوں روپے مل سکتے ہیں-انہوں نے کہاکہ ماضی میں خائنوں نے ملک کو بے دردی سے لوٹا اور قومی وسائل پر بد ترین ڈاکہ زنی کی اور امیر قوم کو غریب کردیا-مشرف کے ان حواریوں نے مل کر پنجاب بینک پر 50ار ب روپے کا ڈاکہ ڈالا-اب ہم نے بڑی محنت سے پنجاب بینک کواپنے پاﺅ ں پر کھڑا کیا ہے اور آج اس کی کارکردگی بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ حقائق کی بنیاد پر الزامات کی سیاست کا خاتمہ کرنا ہوگا اور اس کا واحد طریقہ یہ ہے کہ سب کا کڑا احتساب ہواو رجس نے ملک کو لوٹا قانون او رانصاف کے مطابق اس کی گردن زنی ہو- وقت آ گیا ہے کہ قومی وسائل کی لوٹ مار کرنے والوں کا کڑا حتساب ہو اور قانون کے مطابق ایسے عناصر کی گردن زنی ہو جنہوں نے اس قوم کے خزانے کو لوٹا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ قوم کا حق ہے جو اسے واپس کرنا ہوگا – وزیراعلی نے کہاکہ ہم سے پنجاب لینے او ریہاں تبدیلی لانے کی باتیں کرنے والے پہلے کراچی کا کوڑا تو اٹھا لیں-پہلے کراچی کی سڑکوں کو تو ٹھیک کرلیںوہاں ہر طرف گندگی کے پہاڑ لگے ہوئے ہیں او رآپ پنجاب کی بات کررہے ہیں-خدا را! پہلے روشنیوں کے شہر کراچی کو اس کی روشنیاں تو واپس لوٹا دیں-یہ ملک ہم سب کا ہے کسی ایک کا نہیں لیکن پہلے کراچی کا کوڑا اٹھائیں اور پھر پنجاب آئیں ہم حاضر ہیں -پنجاب کی باتیں کرنے والے پہلے سوئس بینکوں میں پڑے 60ملین ڈالر واپس لانے کا اعلان کریں اور قوم سے معافی مانگیں-2018کے الیکشن میں قوم فیصلہ کرے گی کہ وہ وزیراعظم محمد نوازشریف کے ساتھ ہے یا آپ کے ساتھ -خائن بے بنیاد الزامات لگائیں اس پر دل دکھتا ہے او رآج آپ پارسا بن کر دعوے کر رہے ہیں-اگر دکھی انسانیت کی خدمت کرنی ہے تو دیانت ، امانت اور محنت کے راستے پر چلنا ہوگا او ردکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لینا ہوگا-اگر آج ہم نے دکھی انسانیت کی زخموں پر مرہم نہ رکھا تو ایسا انقلاب آئے گا جس میں سب کچھ بہہ جائے گا-سیاسی وعسکری قیادت ، تاجر،اشرافیہ کو آگے بڑھ کر دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے آگے آنا ہوگا ورنہ آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی-غلط باتیں کرنے والے اور بے بنیاد الزامات لگانے والے خائن لٹیرے ہیں جنہیں کٹہرے میں لا کر کڑا احتساب کرنا ہوگا تاکہ پاکستان کے خلاف آئندہ کوئی اس طرح کی ساز ش نہ کرسکے- انہوں نے کہا کہ میں اس اکیڈمی کے قیام پر صوبائی وزیر خزانہ، چیف سیکرٹری، ڈی جی ریسکیو 1122 اور پوری ٹیم کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں-وزیراعلی نے پاسنگ آﺅٹ پریڈ دیکھی اور کورس کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریسکیورز کو شیلڈز دیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نصرت اورعوام کی حماےت سے پاکستان مسلم لےگ(ن) کو بلدےاتی انتخابات مےں شاندار کامےابی ملی ہے ۔منتخب بلدےاتی نمائندوں کو عوام کی خدمت کا جو موقع اورقوت ملی ہے، اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے محنت،دےانت اورشب و روز کی کاوشوں سے اپنے اضلاع ،شہروں اوردےہاتوں کے مسائل حل کرےں اوران کی تقدےر بدل دےں اورعوام کی دہلےز پر خوشحالی کا انقلاب لائےں ۔پاکستان اورپنجاب ہمارا ہے اورہمےں ٹےم ورک کے طورپر کام کرتے ہوئے اسے ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنا ہے۔آپ کی محنت،دےانت اورامانت کی خوشبو ہرسو پھےلے گی تو عوام کا فائدہ ہوگا۔ نئے بلدےاتی نظام مےںجزا اور سزا کا نظام بھی ہوگا،فنانشنل آڈٹ کے ساتھ پرفارمنس آڈٹ بھی ہوگا۔اچھی کارکردگی دکھانے والے بلدےاتی نمائندوں کی حوصلہ افزائی ہوگی جبکہ ناقص کارکردگی پر باز پرس ہوگی۔اپنے اضلاع مےں بہترےن کارکردگی دکھانے والے منتخب نمائندوں کو تعرےفی اسناد کے ساتھ اضافی فنڈ دئےے جائےں گے۔ جو بلدیاتی حکومتیں عوامی خدمت میں نمایاں کارکردگی دکھائیں گی ہم باقاعدگی سے ان کی حوصلہ افزائی کریں گے اور کارکردگی کی بنیاد پر انہیں مزید فنڈز دیں گے- بلدےاتی نمائندوں کو ترقےاتی منصوبوں کی بروقت معےاری اورشفاف تکمےل مےں اپنا کردارادا کرنا ہے،ان منصوبوں مےں بلدےاتی نمائندوں کی مشاورت بھی شامل ہو گی۔ضلعی انتظامےہ اورپولےس کو بھی مےری واضح ہداےات ہےں کہ بلدےاتی نمائندوں کو ترقےاتی منصوبوں کے حوالے سے ذمہ دارےاں نبھانے مےں ہر ممکن تعاون فراہم کرےں ۔ اس ضمن مےں اگر کہیں سے شکاےت آئی تو ان کے خلاف کارروائی عمل مےں لائی جائے گی۔وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے ان خےالات کا اظہار مقامی ہوٹل مےں لوکل باڈےز لےڈر شپ کنونشن 2017ءسے خطاب کرتے ہوئے کےا۔لارڈ مےئرلاہور ،صوبے بھر کے مےئرز،ڈپٹی مےئرز چےئرمےنوں اوروائس چےئرمےنوں، ضلع کونسلز نے کنونشن مےں شرکت کی۔وزےراعلیٰ نے کہا کہ مےرے لئے خوشی کا موقع ہے کہ مےں پنجا ب بھر سے منتخب ہونے والی بلدےاتی قےادت سے مخاطب ہوں اور مےں اےک بار پھر آپ کو دل کی گہرائےوں سے مبارکباد پےش کرتا ہوں ۔ آپ کو ےہ عزت اللہ تعالیٰ کی نصرت ،پارٹی کی حماےت اور عوام مےں مقبولیت کے باعث ملی ہے اور اب آپ نے اس منصب کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دن رات عوام کی خدمت کرنی ہے اورعوام کے مسائل ان کی دہلےز پر حل کرنے کےلئے اپنا موثر کردارادا کرنا ہے۔ بلدےاتی قےادت جوانی اورتجربے کا حسےن امتزاج ہے اور وزےراعظم پاکستان کا آپ سب کے لئے ےہی پےغام ہے کہ آپ عوام خدمت مےں حکومت کے دست و بازوبنےں ،ترقےاتی منصوبوں کے لئے وسائل اور اختیارات آپ کو دےئے جائےں گے۔بلدےاتی اداروں کے فنڈز17ارب سے بڑھا کر43ارب روپے کردےئے گئے ہےںاور اب آپ عوام کی خدمت کر کے دےن اور دنےا دونوں کمائےں ۔بلدےاتی نمائندوں کو بااختےار بنانا ہمارا فےصلہ تھا اورہم نے بلدےاتی اداروں کو مالی اورانتظامی طورپر مضبوط بناےا ہے اور مجموعی طورپر بلدےاتی اداروں کو 53ارب روپے دئےے گئے ہےں، مزےد اختےارات اوروسائل کے لئے مل بےٹھ کر بات کریں گے ۔ 8سے10منتخب بلدےاتی نمائندوں اورسرکاری حکام پر مشتمل کمےٹی تشکےل دی جارہی ہے جو مےری سربراہی مےں اجلاس منعقد کر کے اس ضمن مےں مزےد فےصلے کرے گی۔ انہوںنے کہا کہ اختےارات اوروسائل کے ساتھ خود احتسابی کا نظام بھی ضروری ہے کےونکہ احتساب کے بغےر آگے نہےں بڑھا جاسکتا۔دور آمرےت کی بدترےن مسائل ہمارے سامنے ہےں، مشرف دور مےں بلدےاتی اداروں کو اختےارات دےئے گئے تاہم ہر سال ان اداروں کا آڈٹ بھی ضروری تھا لےکن اس حکومت نے اس قانونی ذمہ داری کو پورا نہ کےا اوراےک سال بھی ان اداروں کا آڈٹ نہ ہوا بلکہ اگر کبھی ان اداروں کے آڈٹ کی کوشش بھی کی گئی تو مشرف نے گورنر ہاو¿س مےں بلا کر ان افسران کی ڈانٹ ڈپٹ کی کہ ےہ بلدےاتی ادارے تو مےرا الےکٹرول کالج ہے کےونکہ ڈکٹےٹر کی خواہش تھی کہ وہ ان اداروں کے ذرےعے تاحےات اس ملک پر مسلط رہے جس کا نتےجہ ےہ نکلا کہ اٹک مےں ترقےاتی فنڈز غلط پالےسےوں کی نذر ہوگئے۔دورآمرےت مےں اقرباءپروری کے ساتھ کرپشن کو فروغ دےاگےا اور اداروں مےں نااہل افراد بھرتی کردےئے گئے ۔اس مےںکوئی شک نہےں کہ بے روزگار افراد کو روزگار ملنا چاہےے لےکن اس کےلئے ترقیاتی فنڈز کے غلط طرےقے سے استعمال کرتے ہوئے من پسند لوگوں کو عہدے نہےں ملنے چاہئیں۔ پےپلز پارٹی کے دورحکومت مےں پی آئی اے ،واپڈااور دےگر اداروں مےں لاکھوں افرادسےاسی طورپر بھرتی کےے گئے اور جن کے مقدمات آج بھی عدالتوں مےں موجود ہےں ۔بے روزگاری کا خاتمہ حکومت کی اولےن ذمہ داری ہے اوراس مقصد کے لئے منصوبے بننے چاہےے اورسرماےہ کاری و معاشی سرگرمےاں بھی بڑھنی چاہےے۔انہوںنے کہا کہ جب ہم نے دورآمرےت کے بلدےاتی اداروں کی کرپشن کے خلاف آڈٹ کرانے کے لئے کارروائی کی تو پنجاب مےں دودھ اورشہد کی نہرےں بہانے کے دعوےدارجنہوںنے کرپشن کے مےنار بنائے ،احتجاج پر اتر آئے اوراس وقت کے صدر کے پاس اےوان صدر مےں جاکراحتجاج کرتے رہے۔انہوںنے کہا کہ جنہوںنے اس غرےب قوم کے وسائل کو لوٹا ہے وہ عوام کے کھلے دشمن ہےں ،ان کا احتساب ہر صورت مےں ہونا چاہےے۔انہوںنے کہا کہ مےرٹ ہی ترقی کا واحد راستہ اورپنجاب حکومت نے صوبے مےں مےرٹ اور شفافےت کی پالےسی کو اپنا ےا ہے ۔تعلےم،صحت ،پولےس اورتمام اداروں مےں تمام بھرتےاں صرف اورصرف مےرٹ کی بنےاد پر کی جارہی ہےں۔سکولوں مےں لاکھوں اساتذہ اور پولیس میں ہزاروں سپاہیوں کو مےرٹ پر بھرتی کیا گیا ہے تاہم محکمہ جاتی خےانت تو ہوسکتی ہے جس کا فوری نوٹس لےا جاتا ہے لےکن بھرتی کے عمل مےں سفارش اور پےسے کا کوئی نام و نشان نہےں اور کوئی مائی کا لعل سیاسی بھرتی کے لئے سفارش نہیں کرسکتا-منصوبوں میں کمیشن لینے کا بے بنیاد الزام لگانے والوں کو پہلے اپنے گریبان میں جھا نکنا چاہےے -ان لوگوں کو چاہےے کہ پہلے کراچی کا گندصاف کرلیں جہاں پوش علاقوں میں بھی کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں-آپ لوگوں کو بیووقوف نہیں بنا سکتے-انہوںنے کہا کہ 2013ءمےں پاکستان مسلم لےگ(ن) کو عوام کی خدمت ،امانت ،محنت اوردےانت کی پالےسےوں کے باعث کامےابی ملی ہے۔سےاسی بنےادوں پر نوکرےاں بانٹنے سے اگر کامےابی ملتی تو 2013ءکے انتخابات مےں پےپلزپارٹی کامےاب رہتی۔انہوںنے کہا کہ عوام نے بلدےاتی نمائندوں کو پانچ سال کے لئے منتخب کےا ہے اورآپ کو پانچ سال تک عوام کی بے لوث خدمت کا جو موقع ملا ہے اسے بھر پور فائدہ اٹھانا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ آپ نے اس نئے نظام کو اپنی محنت سے چار چاند لگانے ہےں۔مےںاکےلاکوٹ سبزل سے رحےم ےار خان اورپنجاب کے کونے کونے مےں نہےں جاسکتا،اب آپ کو حکومت کا دست و بازو اور ہراول دستہ بننا ہے اور پنجاب مےں خوشحالی کا انقلاب لے کر آنا ہے ۔وزےراعلیٰ نے پنجاب حکومت کے ترقےاتی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی تارےخ مےں پہلی باردےہی سڑکوں کی تعمےر و بحالی پر 90ارب روپے خرچ کےے جاچکے ہےں ،ہزاروں کلو مےٹر طوےل سڑکوں کی تعمےر وبحالی کے انقلابی اقدام سے دےہی طرز ندگی بدلا ہے ۔تعلےم کے شعبے مےں بھی انقلابی نوعےت کے اقدامات کےے گئے ہےں ۔اربوں روپے کی لاگت سے سکولوں مےں ہزاروں اضافی کلاس رومز بنائے جارہے ہےں جن سے بچوں کو بہتر تعلےمی سہولےات مےسر آئےں گی۔ اس کے علاوہ صوبے کے دورافتادہ بجلی سے محروم سکولوں20ہزار سکولوں کو شمسی توانائی کے ذرےعے روشن کرنے کا پروگرام بناےا گےا ہے اور12ارب روپے کی لاگت سے ےہ منصوبہ رواں سال کے آخر تک مکمل ہوگا۔اسی طرح پنجاب اےجوکےشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذرےعے 1لاکھ75ہزار طلبا و طالبات کو وظائف دےئے جارہے ہےں۔اب تک 11ارب روپے کے وظائف تقسےم کےے جاچکے ہےں جبکہ اس تعلےمی فنڈ سے مالی مشکلات سے دو چار قوم کے بچے اوربچےاں معروف تعلےمی اداروں مےں تعلےم حاصل کررہے ہےں ۔عوام کو باکفاےت ،معےاری اورمحفوظ سفری سہولتوں کی فراہمی کے میٹروبس منصوبوں پر بھی ڈےڑھ سو ارب روپے خرچ کےے جاچکے ہےں ،ملتان ،راولپنڈی اورلاہورمےں مےٹروبس سروس سے روزانہ لاکھوں لوگ فائدہ اٹھا رہے ہےں۔وزےراعظم ہےلتھ انشورنس سکےم کا بھی اجراءکےاگےا ہے ۔ابتدائی طورپر چار اضلاع سے شروع کی گئی سکےم کا دائرہ صوبے کے 36اضلاع تک پھےلاےا جارہا ہے ۔12ارب روپے کی لاگت کے اس منصوبے سے غرےب عوام کو معےاری علاج معالجہ مفت حاصل ہوگا۔صوبے کے 40ڈسٹرکٹ و تحصےل ہےڈ کوارٹر ہسپتالوں کو بھی اپ گرےڈ کےا جارہاہے ۔مظفرگڑھ مےںرجب طیب اردوان ہسپتال کو 500بستروںتک بڑھایا جا رہاہے ۔صاف پانی کے پروگرام کے لئے 30ارب روپے مختص کےے گئے تھے لےکن چند خائنوں نے اس پر بھی ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کی، مےں نے ان کا ہاتھ روکا اور قوم کے 90ارب روپے ضائع ہونے سے بچائے ۔اس منصوبے مےں کچھ تاخےر ہوئی ہے تاہم جنوبی پنجاب کی 37تحصےلوں سے صاف پانی پروگرام کا آغاز کےا جارہاہے جس پر آئندہ دو ماہ میں کام کا آغاز ہو جائے گا اوربعدازاں اس کا دائرہ صوبے کے تمام اضلاع تک پھےلاےا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ وزےراعظم نوازشرےف کی قےادت مےں بجلی کے منصوبوں پر بھی دن رات کام جاری ہے اورانشاءاللہ 2018ءکے آغاز میں 20سالوں سے جاری ملک مےں لوڈ شےڈنگ کا خاتمہ ہوگا۔3600مےگاواٹ کے گےس پاور پلانٹ منصوبے 27ماہ کی رےکارڈ مدت مےں مکمل ہونے جارہے ہےں اور آئندہ 3ماہ مےں ان منصوبوں سے 800،800مےگاواٹ بجلی کی پےداوار شروع ہوجائے گی جبکہ جنوری مےں ےہ منصوبے اپنی گنجائش کے مطابق پوری بجلی پےدا کرےں گے۔ دوسری جانب نےلم جہلم پاورپلانٹ 18سال سے رےنگ رہا ہے اورابھی تک پاےہ تکمےل تک نہےں پہنچا ۔انہوںنے کہا کہ نوازشرےف نے قوم سے 5سال مےں بجلی کے اندھےرے دورکرنے کا جو وعدہ کےا تھا اب وہ مکمل ہونے کو ہے۔انہوںنے کہا کہ ملک کی 70سالہ تارےخ مےں ترقےاتی منصوبوں کی تےزرفتاری اور شفافےت سے تکمےل کی کوئی مثال نہےں ملتی۔وزےراعظم نوازشرےف کی قےادت مےں بجلی کے منصوبے مقررہ مدت سے بھی پہلے شفاف طرےقے سے پاےہ تکمےل کو پہنچ رہے ہےں اور گےس کے منصوبوں مےں غرےب قوم کے 112ارب روپے کی بچت کی گئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ تعلےم اورصحت کے شعبوں مےں انقلابی اصلاحات کی گئی ہےں، ڈسٹرکٹ ہےلتھ اوراےجوکشن اتھارٹیز قائم کردی گئی ہےں جو قوم تعلےم ےافتہ اورصحت مند نہےں ہوتی وہ ترقی نہےں کرسکتی۔اس لئے پنجاب حکومت نے تعلےم اور صحت کے شعبوں کی بہتری پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے اوران شعبوں مےں اربوں روپے کے وسائل فراہم کےے ہےں ۔انہوںنے کہاکہ منتخب نمائندوں کو اب عوام کی خدمت کرنا ہے اوراپنی تمام ترصلاحےتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کے مسائل ان کی دہلےز پر حل کرنا ہے ۔پنجاب حکومت بلدےاتی اداروں کے نمائندوں کو مکمل سپورٹ فراہم کرے گی۔وفاقی وزےر منصوبہ بندی و ترقےات احسن اقبال نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے تعلےم اورصحت کی ترقی کے لئے مثالی اقدامات کےے ہےں ۔ڈسٹرکٹ ہےلتھ و اےجوکےشن اتھارٹےز کا قےام خوش آئند اقدام ہے اورےہ ترقےاتی وےژن کو آگے بڑھانے مےں معاون ثابت ہوگی۔انہوںنے کہاکہ نومنتخب بلدےاتی نمائندوں کو وزےراعظم نوازشرےف کے پاکستان کو اےشےن ٹائےگر بنانے کے خواب کو پورا کرنے کےلئے اپنا کردارادا کرنا ہے ۔ممبر قومی اسمبلی حمزہ شہبازشرےف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزےراعظم نوازشرےف کی قےادت مےں بلدےاتی نظام اےسا ادارہ بننے جارہاہے جو اپنی مثال آپ ہوگا۔انہوںنے کہا کہ بلدےاتی نظام جو نےا پودا لگاےاگےا ہے اسے محنت سے تن آور درخت بنانا ہے اور اس ادارے کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لئے جتنی سپورٹ درکار ہے دی جانی چاہےے۔ انہوں نے کہاکہ اس ادارے کو پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کا ذرےعہ بننا چاہےے۔پاکستان مسلم لےگ(ن) نے بلدےاتی اداروں کو مالی اورانتظامی طورپر خود مختار بناےا ہے اب اسے صوبے کی تعمےر و ترقی کے لئے اپنا کردارادا کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بجلی کے منصوبے مکمل ہونے کو ہےں اوران منصوبوں کی تکمےل سے پاکستان صحےح معنوں مےں اسلامی فلاحی رےاست بنے گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv