تازہ تر ین

حکومت اور با اختیار ادارے ہمارا موقف قبول کریں…. سی پی این ای کے پروگرام میں مہمان خصوصی سربراہ ایم کیو ایم کی گفتگو

لاہور (خبر نگار) لاہور کے مقامی ہوٹل میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹر ز کے زیر اہتمام ہونے والے میٹ دی ایڈیٹرز میں سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اخبارات کے ایڈیٹر ز اور خاص کر صدر سی پی این ای ضیاشاہد کا شکر یہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اپنے سیمینار میٹ دی ایڈیٹر میں مدعو کیا اور مجھے اپنی پارٹی کے بارے اظہار خیال کا موقعہ دیا۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے 23اگست کو اپنا اور اپنی پارٹی کا موقف واضع کردیا تھا کہ ہم محب پاکستان ہیں اور ہم نے پاکستان میں ہی سیاست کرنی ہے ہمارا مرنا جینا پاکستان ہے ہم نے لندن کی سیاست اور قیادت سے لاتعلقی کا اظہار کر کے یہ ثابت کردیا کہ ہم پاکستانی ہیں اور اس کے خلاف اُٹھنے والی ہر آواز کے خلاف ہیں انہوں نے کہا کہ میں یہاں پر حکومت پاکستان اور مقتدر حلقوں سے سوال کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے اس موقف کو مان لیا ہے یا نہیں اگر مان لیا ہے تو پھر ہمارے خلاف ناروا سلوک کیوں رکھا جا رہاہے ہمارے دفاتر بند کر دئیے گئے ہیں 150سے زیادہ ہمارے کارکن لاپتہ ہیں ناجائز گرفتاریاں کی جارہی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت اور مقتدر حلقوں نے ہمارے موقف کو قبول نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ہم نے 22اگست کے الطاف حسین کی بیان کی مذمت کی اور ابھی چند دن پہلے اس نے پھر پاکستان کے خلاف جو بیان دیا ہے اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ہمارا لندن والوں سے کو ئی تعلق نہیں اس کے باوجود مقتدر حلقے ہم سے مطمین نہ ہوں تو پھر میں کچھ نہیں کر سکتا ۔اس سمینار سے خطاب کرتے ہوئے سی پی این ای کے صدر اور چیف ایگزیکٹو روزنامہ خبریں ضیاشاہد نے کہا کہ سیاستدانوں کے ایک دوسرے کے ساتھ سیاسی اختلاف ہوتے ہیں ہمیں بھی اختلافات ہوتے ہیں ان اختلافات کے باوجود میں نے ایم کیوایم کو قریب سے دیکھا ہے یہ وہ واحد جماعت ہے جس نے جاگیردارنہ ،وڈیرہ سسٹم کے خلاف جنگ لڑی اور اپنا مقام پیدا کیا الطاف حسین نہ تو جاگیردار تھے اور نہ ہی دولت مند تھے لیکن بعد میں ایسی قوتوں کے ہاتھ لگ گئے کہ ان کی اتنی شکایات آرہی تھیں اب تو انتہا ہوگئی کہ انہوں نے اسرائیل اور انڈیا سے پاکستان کے خلاف مدد مانگ لی جس سے ملک دشمنی واضع ثابت ہوتی ہے ۔انہوں نے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار کے بارے گفتگو کرت ہوئیے کہا کہ میں ان کو قریب سے جانتا ہوں اور ان کے ساتھ کئی ملاقاتیں بھی ہیں یہ لوگ مڈل طبقے سے تعلق رکھتے ہیں بلکہ ان کا ہر نمائندہ مڈل طبقہ سے تعلق رکھتا ہے انہوں نے ڈاکٹر فاروق سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اخبار نویس کے ذہین میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ 22اگست سے پہلے بھی الطاف حسین کی ملک مخالف تقاریر ہوتی تھی ملک مخالف نعرے بھی لگتے تھے اس وقت اپ اور اپکی جماعت کیوں خاموش تھی ؟ انہوں نے مزید سوال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی حکومت اپکی جماعت کی ہے لیکن کراچی میں کوئی ترقیاتی کام نظر نہیں آرہے کونسی قوتیں ہیں جو اپکی بلدیاتی حکومت میں رکاوٹ بن رہے ہیں ۔جس پر سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری جماعت ایک مڈل طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور ہماری عوام اس محرومی کا شکار رہی ہے جاگیرداروں اور وڈیروں نے ہمارے ساتھ ناروا سلوک رو رکھا تھا ہم نے عوام کو یکجا کیا اور اپنے حقو ق کی جنگ لڑی انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی الطاف حسین سے کہتے رہتے تھے کہ اپ جو تقاریر کرتے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہیں اکثر وہ معافی بھی مانگ لیتے تھے لیکن 22اگست کی تقریر نا قابل معافی تھی ہم تو اس شام کو پریس کانفرنس کرنا چاہتے تھے لیکن ہمیں رینجرز نے گرفتار کرلیا تھا ہمارا اس دن بھی یہ موقف تھا جو ہم نے 23اگست کو بیان کیا جہاں تک کراچی میں بلدیاتی اداروں کی بات ہے ہمیں کوئی اختیارات نہیں دئیے گئے ہمارے میئر کو کوئی فنڈز نہیں دئیے جارہے مئیر کراچی کے ہوتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مئیر بنا ہو ا ہے وزیر اعلیٰ سندھ کو سی پیک جیسے منصوبوں کی طرف توجہ دینے کی بجائے چڑیا گھروں کے دورے کرہے ہیں انہوں نے کہ حکومت سندھ ہمارے ساتھ ہر معاملات پر نا انصافی کر رہی ہے نوکری کوٹہ ،تعلیمی کوٹہ وغیرہ ہمیں دینے کی بجائے خود لے رہے ہیں یہ جو بھی کر لیں ہماری عوام ہماری ہی رہے گی انہوں نے مردم شماری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے بلاک کم کیے جارہے ہیں جبکہ سندھ کے بلاک بڑھائے جارہے ہیں جو کہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے ۔سلیمان غنی نے ڈاکٹر فاروق ستار سے سوال کیا کہ سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا ہے کہ فاروق ستار اور اسکی جماعت الطاف حسین کے پیرو کار ہیں جس پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ان کو یہ بات آج کیوں یاد آرہی ہے اس وقت تو کوئی بیان نہیں آیا تھا جب وہ گورنر تھے 23اگست کو تو انہوں نے کوئی مذمتی اور لا تعلقی کا بیان نہیں دیا تھا اب اس کو سب کچھ یاد آرہا ہے عشرت العباد کا بیان ایسے ہے کہ انگور کھٹے ہیں ۔ایڈیٹر خبریں امتنان شاہد نے ڈاکٹر فاروق ستار سے کہا کہ پاکستان کی عوا م جاننا چاہتی ہے کہ 22اگست کو جب پاکستان مخالف نعرے لگ رہے تھے وہ کون تھے ان سے اپ کا کیا تعلق تھا عوام یہ بھی جاننا چاہتی ہے کہ فاروق ستار کے اب بھی لند ن سے تعلقات ہیں ؟ جس پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم 23اگست کو لاتعلقی کا اظہار کر کے ثابت کر دیا ہے۔ 22اگست کو جو واقعہ ہو ا ان لوگوں کو میں نہیں جانتا انہوں نے کہا کہ میں سلیمان اقبال کو کہا تھا کہ جن لوگوں نے اپکے میڈیا ہاﺅ س پر حملہ کیا ہے میں ان کی شناخت میں مدد کر سکتا ہوں ۔ندیم چوہدری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی میں بظاہر نظر یہ آرہا ہے کہ سیاست تقسیم ہورہی ہے یہاں پر کئی پارٹیاں بن رہی ہین لیکن یہاں کے لوگ ایم کیو ایم کی جمع پونجی ہیں جو جماعت پاکستان کی آئین کے خلاف ہے اس سے ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے ایک ساو¿وال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کچھ ایم این اے اور ایم پی اے لندن گئے تھے لیکن بعد میں انہوں نے واپس آکر معذرت بھی کی اور لندن سے لا تعلقی کا اظہار بھی کیا ۔قیوم نظامی کے سوال پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بھتہ خوری پالیسی ایم کیو ایم کی نہ کل تھی اور نہ آج ہے اور نہ ہی غیر قانونی اسلحہ کی چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے ہمیں بد نام کیا گیا اس میں کوئی شک نہیں ہمارے نام کے بھتے بھی لیے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے ہمارے موقف کو تسلیم کیا جائے پھر ہم بھی سیاسی پارٹیوں سے ملیں گے پہلے ہمارے تحفظات تو دور کئے جائیں اب تو میں اپنی کراچی کی عوام کی گارنٹی دیتا ہوں کہ وہ پر امن ہیں لیکن ہمارے ساتھ ایسا ناروا سلوک رکھا گیا تو اور ختم نہ کیا گیا تو پھر میں کوئی گارنٹی نہیں دونگا ۔اس سمینار میںجمیل اطہر قاضی،عرفان اطہر قاضی ،ممتاز شاہ ،عاطف سعید چوہدری،خالد بٹ، لطیف چوہدری، وحید جمال رزیڈنٹ ایڈیٹر خبریں کراچی ضمیر آفاقی ،راحت ذولفقار اور ایم کیو ایم پاکستان راہنماامین الحق نے شرکت کی۔ آخر میں صدر سی پی این ای ضیا شاہد نے ڈاکٹر فاروق ستار کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ایڈیٹر ز کے تیکھے سوالوں کے جوابات صبر تحمل سے دئیے صدر سی پی این ای نے کہا کہ اخبارات ایم کیو ایم پاکستان کے درپیش مسائل کو ضرو ر اجاگر کریں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv