کراچی(ویب ڈیسک)سندھ ہائی کورٹ نے 2017 کی مرد شماری کے فارم میں معذورافراد کا کالم شامل نہ کرنے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت سے 17 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں مردم شماری کے فارم میں معذورافراد کا کالم شامل نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران درخواست گزارنے موقف اختیارکیا کہ 1998 کی مردم شماری میں معذورافراد کا کالم موجود تھا، سندھ میں اس وقت 50 لاکھ اورملک بھرمیں 2 کروڑ سے زائد معذورافراد ہیں، معذورافراد کا کالم شامل کئے بغیر ملک میں مردم شماری کا عمل روکا جائے۔ عدالت نے مرد شماری کے فارم میں معذورافراد کا کالم شامل نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مردم شماری شروع ہونے والی ہے، شیڈول بھی جاری ہوچکا ہے، حکومت کوخود خیال رکھنا چاہیئے تھا، اس معاملے کوکوتا ہی نہیں بلکہ معذورافراد کے حقوق سلب کرنے کی کوشش سمجھا جائے گا۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت اورمتعلقہ اداروں کومردم شماری کے فارم میں معذورافراد کا کالم شامل کرنے کے لیے خط لکھ دیتا ہوں۔ عدالت نے مردم شماری کے فارم میں معذورافراد کا کالم شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت سے 17 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔