تازہ تر ین
police pakistan

پنجاب پولیس پر اربوں نہیں کھربوں خرچ مگر جرائم کم نہ ہوئے ، اہم ادارہ کی رپورٹ آ گئی

لاہور (خصوصی رپورٹ)پنجاب پولیس پر 6برسوں میں 4کھرب 42ارب83کروڑ 94 لاکھ سے زائد خرچ ہوئے لیکن 2011سے ہر سال پنجاب میں جرائم کی شرح میں 82 فیصد سے لیکر 177فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔ پنجاب میں 6برسوں کے د وران جرائم ، قتل ، گینگ ریپ اور اغوا کے معاملات میں تمام تر ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ پنجاب پولیس کی انتہائی غفلت کے باعث 19 بے قصورافراد جانیں بھی کھو بیٹھے، پنجاب پولیس کے افسروں کی جانب سے غیر حاضررہنے ، مبینہ کرپشن کرنے اور دیگر غیر قانونی اقدامات میں ملوث ہونے کے 21ہزار 987کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے انتہائی کم افسروں کو سزائیں دی گئیں جبکہ جو بھی آئی جی پنجاب رہا وہ اپنے من پسند افسروں و اہلکاروں کی تعیناتیاں کرتارہا،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی بعض اجلاسو ں میں یہ بات تسلیم کر لی کہ پنجاب میں ایف آئی آر درج کروانے کے لئے سفارش یا پھر پیسہ لگانا پڑتا ہے ، بغیر پیسے کے پولیس سے متعلقہ کوئی کام بھی نہیں ہوپاتا۔ پنجاب میں کئی فورسز متعارف کروائی گئیں، ترکی سے خصوصی فورس منگوا کر پولیس اہلکاروں کو تربیت دلوائی گئی، لیکن وہ بھی صرف اعلی حکومتی عہدیداروں کے پروٹوکول اور وی وی آئی پیز ڈیوٹی پر تعینات رہے ۔پنجاب حکومت کی اپنی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ سالوں میں ہر سال پنجاب پولیس کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا لیکن بہتررزلٹ سامنے نہ آسکا، پنجاب پولیس کی غفلت کے باعث کئی افراد کو ڈائریکٹ گولیاں بھی ماری گئیں ا ور کئی افراد جاں بحق ہو گئے ۔ لیکن ان کے ورثا کو آج تک انصاف ہی نہ مل سکا، پنجاب پولیس کا گزشتہ سالوں کا بجٹ دیکھا جائے تو 6سالوں کے دوران 4کھرب 42ارب83کروڑ 94ارب 37ہزار روپے پولیس کودئیے گئے ہیں، جس میں سے 2011-12کے دوران 51ارب 82کروڑ 10لاکھ روپے دئیے گئے جبکہ اسی دوران کرائم کی شرح میں 2010-11کی نسبت 82فیصد اضافہ ہوا، 2012-13کے دوران 64ارب 66کروڑ 19لاکھ 61ہزار روپے دئیے گئے اور اس سال کے دوران قتل و غارت سمیت دیگر جرائم کی شرح میں 76فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، 2013-14کے دوران 70ارب 13کروڑ 41لاکھ 19ہزار روپے بجٹ دیا گیا تھا لیکن اس سال بھی جرائم کی شرح میں 139 فیصد اضافہ ہوا، 2014-15 کے دوران 81ارب 27کروڑ 84لاکھ 76 ہزار روپے بجٹ دیا گیا جبکہ اس سال جرائم و متعلقہ ایشوز کی شرح میں 121فیصد اضافہ ہوا، 2015-16 کے دوران86ارب 69کروڑ 93لاکھ 54ہزار روپے دئیے گئے جبکہ جرائم کی شرح میں 129 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ رواں برس 2016-17 کے دوران 88ارب 24کروڑ 45لاکھ 27ہزار روپے دئیے گئے ہیں جبکہ رواں برس بھی جرائم میں کمی واقع نہ ہوسکی اور اس برس کے دوران بھی 89فیصد اضافہ ہی دیکھنے میں آیا ہے ، اگر گزشتہ چند ماہ کے دوران اعدادوشمار کا جائزہ لیا جائے تو جرائم کے مجموعی طور پر 1لاکھ 30ہزار 887کیسز درج ہوئے جن میں قتل کے 899،اغوا کے 3219، معصوم بچیوں کیساتھ ریپ کے 643، گینگ ریپ کے 39 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ بڑی ڈکیتیوں کی وارداتوں میں بھی سنگین حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ اس حوالے سے محکمہ خزانہ پنجاب میں جب آئندہ بجٹ کی تیاری کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے کہ پنجاب پولیس کا بجٹ بڑھایاجائے تو اس حوالے سے گزشتہ سالوں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لینے کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے کہ پوچھا جائے کہ جو فنڈز ہر سال بڑھایا جاتا ہے کیوں اسکارزلٹ سامنے نہیں آرہا ہے ،پنجاب پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ برسوں کی نسبت اس سال پنجاب میں جرائم کی شرح میں کمی ہوئی ہے ، بعض جگہوں پر کسی حدتک کوتاہیاں بھی ہوئی ہیں جبکہ ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کی کارکردگی بہتر ہے ، جرائم ہر جگہ ہوتے ہیں، لیکن کارکردگی بہتر بنائی جارہی ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ پنجاب پولیس کی کارکردگی مزید بہتر ہو سکے جبکہ کچھ سال قبل جرائم میں اضافہ دیکھنے میں آیا لیکن اب معاملات کافی حد تک بہتر ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv