اسلام آباد(ویب ڈیسک )اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ ایک دو واقعات کی وجہ سے پولیس پر تنقید نہیں کرنی چاہیے،انہیں دباو میں نہ لایا جائے کیونکہ دباومیں غلط کام ہوتے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ دعویٰ کرتاہوں کہ خیبرپختونخواپولیس مکمل آزادہے ہماری پولیس پنجاب کی پولیس سے بہت بہتر ہے یہاں کی پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایم پی اے کا بھائی جیل میں ہے لیکن میں نے کبھی اس کیلیے نہیں کہا چند کیسز ایسے ہوتے ہیں جو بلائنڈ ہوتے ہیں جنہیں حل کرنے کے لئے وقت درکار ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے صوبے میں امن و امان کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں 2013سے پہلے کے پی میں جلسے جلوس نہیں ہوسکتے تھے،خیبرپختونخوا میں جرائم کی شرح سب سے زیادہ کم ہوئی پولیس کے نظام کو درست کرنے کے لیے کافی اقدامات کیے ہیں۔پرویز خٹک کہتے ہیں کہ ہم نے تھانہ کلچر کو مکمل طور پر تبدیل کردیا فوج کی طرح کے پی پولیس بھی خود مختار ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز اسما قتل کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس صوبے کی پویس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اپنے ریمارکس کا کہنا تھا کہ ہم نے تو سنا تھا کہ یہاں کی پولیس بہت اچھی ہے لیکن اس کے پاس تو مجرم پکڑنے کا کوئی طریقہ ہی نہیں اور نہ ہی صوبہ پنجاب کی طرح یہاں فرنزاک لیب ہے۔