ملتان (نیااخبار رپورٹ) پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں کا حجم 525ارب روپے تک پہنچ گیا۔ قرضوں میں اضافہ کم ریکوری اور زیادہ نقصانات (بائی لاس) کی وجہ سے ہوا۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے بینکوں سے 400ارب روپے کے لئے گئے قرضے بھی شامل ہیں جو پاکستان ہولڈنگ کمپنی (پی ایچ پی ایل) کے کاغذات میں موجود ہیں۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں برسوں کی رقم ماہانہ بنیادوں پر ادا کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہیں جس کی وجہ سے قرضوں کی رقم بمع سود بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ دوسری جانب پاور سیکٹر نے 850ارب روپے کی رقم نادہندگان سے وصول کرنی ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر نے پاور سیکٹر کے 625ارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے۔ بدانتظامی اور بجلی کمپنیوں میں نااہل اور سفارشی ٹاپ مینجمنٹ کی وجہ سے پاور سیکٹر کی واجب الوصول رقم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔