لندن(ویب ڈیسک) دو برطانوی جامعات نے مشترکہ سروے کے بعد کہا ہے کہ جو افراد سست چلتے ہیں ان کی زندگی مختصر اور تیز قدموں سے چلنے والے افراد کی زندگی طویل ہوسکتی ہے، وجہ یہ ہے کہ تیز چلنے کا عمل جسمانی صحت اور افعال کی بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔یونیورسٹی آف لیسیٹر اور لوبورو یونیورسٹی کے ماہرین نے برطانوی بایو بینک میں موجود ڈیٹا کا بغور جائزہ لیا جس میں پورے انگلینڈ سے 474,919 کو شامل کیا گیا تھا۔خواہ لوگ موٹے ہوں یا دبلے اگر انہیں غیر شعوری طور پر بھی تیز قدم چلنے کی عادت ہے تو ان کی زندگی طویل ہوسکتی ہے جب کہ کم وز ن کے حامل خواتین و حضرات کو سست رفتاری سے چلنے کی عادت ہے تو مردوں کی اوسط عمر 64.8 سال اور خواتین کی اوسط عمر 72.4 برس ہوسکتی ہے۔اپنی نوعیت کی یہ پہلی تحقیق ہے جس میں کسی شخص کے وزن کو نظرانداز کرکے اس کے چلنے کی رفتار اور زندگی کے دورانیے پر غور کیا گیا ہے۔اس ضمن میں یونیورسٹی آف لیسیٹر میں عام برتاﺅ اور صحت کے ماہر پروفیسر ٹام یاٹس اور ان کے ساتھیوں نے تحقیق کرکے مقالہ لکھا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ شاید جسمانی طور پر فٹنس ہی طویل زندگی کی علامت ہوتی ہے اور اسی بنا پر ہم لوگوں کو تیز قدم چلنے کا مشورہ دیں گے تاکہ ان کا معیارِ زندگی بہتر ہوسکے اور وہ طویل عمر پاسکیں۔