اسلام آباد: وزارت قانون وانصاف نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے کر ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ 30جون 2021ء سے منظور کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کے 22 مارچ 2024 کے فیصلے کی روشنی میں صدرمملکت آصف علی زرداری نے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی منظوری دی تھی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارشات پر، آئین کے آرٹیکل 209(6) کے تحت ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر الزام تھا کہ انہوں نے 21 جولائی کو راولپنڈی بار کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے حساس ادارے کے خلاف بیان دے کر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے۔
یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ ملکی خفیہ ایجنسی عدالتی امور میں مداخلت کررہی ہے اور خوف و جبر کی فضا کی ذمہ دار عدلیہ بھی ہے جب کہ میڈیا والے بھی گھٹنے ٹیک چکے ہیں اور سچ نہیں بتا سکتے، میڈیا کی آزادی بھی بندوق کی نوک پر سلب ہو چکی ہے۔