اسلام آباد (سپیشل رپورٹر)قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراﺅ کیا اورپلے کارڈز اٹھا کر شدید نعرے بازی کی، پلے کارڈز پر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ اور پیٹرول مہنگا وزیراعظم چور کے الفاظ بھی درج تھے، اپوزیشن ارکان کی جانب سے” گو عمران گو” اور” گلی گلی میں شور ہے عمران خان چور ہے “کے نعرے بھی لگائے گئے۔اپوزیشن رہنما خواجہ آصف اور شازیہ مری نے کہا کہ آج پھر پیٹرول کا بم چلا دیا گیا ،غریب عوام کا کیا بنے گا،پاکستان کی عوام پر رحم کریں،وزراءغیر حاضر ہیں اگر اس ایوان میں عوام کے مثال پر بحث نہیں ہو گی تو کیا بحث ہو گی؟حکومت بتا دے کہ وہ گینگ کب پکڑیں گے جو روز پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماﺅں شازیہ مری اور ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو نے ضمنی سوال کا موقع نہ ملنے پر حکومت کو کھری کھری سنا دیں جبکہ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اپوزیشن کے نعروں کے جواب میں اکیلی نعرے لگاتی رہیں،اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آﺅٹ کر دیا اور کورم کم ہونے کی نشاندہی پر ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کی بجائے اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت کےلئے ملتوی کردی۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی صدارت میں ہوا،وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، اپوزیشن ارکان نے پلے کاررڈز اٹھا رہے تھے جن پر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ درج کیاگیا تھا، جبکہ پلے کارڈ پر پیٹرول مہنگا وزیراعظم چور کے الفاظ بھی درج تھے، اپوزیشن ارکان نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف نعرے بازی بھی کی،اپوزیشن ارکان نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نامنظور،گو عمران گو،گلی گلی میں شور ہے عمران خان چور ہے کے نعرے لگائے گئے، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ آج پھر پیٹرول کا بم چلا دیا گیا ہے اس عوام کا کیا بنے گا،پاکستان کی عوام پر رحم کریں، پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے ضمنی سوال کرنے کا موقع ملنے پر کہا کہ وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری بتادیں کہ وہ آپ گینگ کب پکڑیں گے جو روز پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر رہا ہے، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو نے ضمنی سوال کا موقع ملنے پر کہا کہ وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی ہیں،بعد ازاں خواجہ آصف نے دوبارہ بات کرتے ہوئے کہا کہ وقفہ سوالات جاری ہے کوئی یہاں پر وزیرنہیں ہے،یہاں وزرا کو موجود ہونا چاہیے، مہنگائی اور پیٹرول کی قیمتیں جو آج بڑھی ہیں اگر اس ایوان نے اس پر بحث نہیں کرنی تو کیا بحث کرنی ہے؟ ہم اس سیشن کا بائیکاٹ کرتے ہیں،ڈپٹی اسپیکر نے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کو بات کرنے کا موقع دیا، اس موقع پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آﺅٹ کردیا اور بعض اپوزیشن ارکان کورم کی نشاندہی کرتے رہے، جبکہ ڈپٹی اسپیکر نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی۔رکن اسمبلی نفیسہ خٹک کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے ایوان کو بتایاکہ سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے کے لئے مختلف کیڈرزکی کل 1107آسامیوں کی منظوری کے لئے کیس اٹھایا ہے جو اس وقت فنانس ڈویژن کے پاس زیر التوا ہے۔رکن اسمبلی ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ سی ڈی اے کی جانب سے 2022کی پہلی سہ ماہی میں نیواسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک میٹرو بس سروس کو فعال کر دیا جائے گا۔رکن اسمبلی برجیس طاہر کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت برائے سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل نے ایوان کو بتایا کہ قطر میں فیفا ورلڈ کپ 2022کے لئے درکار کارکنان پر غور کرتے ہوئے امیر قطر نے 2015میں پاکستانی کارکنان کے لئے ایک لاکھ روزگار کا اعلان کیا،2015سے جولائی 2021تک روزگار کےلئے قطر جانے والے 95286پاکستانی کارکنان رجسٹرڈ ہوئے ہیں، قطر میں روزگار کے جاری رحجان کے پیش نظر، توقع ہے کہ روزگار کے لیئے قطر بھیجے جانے والے ایک لاکھ پاکستانی کارکنان کا ہدف آئندہ دو تین ماہ میں حاصل کر لیا جائے گا۔رکن اسمبلی نصیبہ چنا کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت بین الصوبائی رابطہ نے ایوان کو بتایا کہ پی ایس ایل 2021کے انعقاد پر عائد غیر آڈٹ شدہ اخراجات کا کل تخمینہ 1.7ارب روپے ہے۔رکن اسمبلی مولاناعبدالاکبر چترالی کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ کسی بھی ریٹائرڈ شخص کو نادرا میں بغیر اشتہار کے بھرتی نہیں کیا گیا۔