لاہور: پنجاب حکومت صوبے میں اچانک کووڈ -19کے دوبارہ انفیکشن میں اضافے کے باوجود تحقیقات اور اس کا اعلان کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار نظر آتی ہے۔
حالیہ کیس جس میں پنجاب پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پنجاب (ڈی آئی جی) کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آیا ہے۔
وہ پہلی مرتبہ سرکاری لیب کی رپورٹ میں وائرس کی تشخیص ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد وائرس کا دوبارہ شکار بنے ہیں، اس سے قبل وہ گھر میں 2 ہفتے سے زائد وقت تنہائی میں گزارنے کے بعد صحتیاب ہوئے تھے اور منفی رپورٹ آنے پر اپنی ذمہ داریاں بھی سنبھال چکے تھے۔
کچھ دن قبل ان میں ایک بار پھر کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں اور انہوں نے پرائیوٹ لیب سے اس کا ٹیسٹ کرایا جس میں یہ ثابت ہوگیا کہ وہ کووڈ کا شکار ہوچکے ہیں۔
ڈی آئی جی نے صحافی کو اس بات کی تصدیق کی کہ ایک ماہ کے دوران ان کا 2 مرتبہ کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس پر انہوں نے خود کو گھر پر قرنطینہ کرلیا تھا۔
اسی طرح سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر بھی حال ہی میں دوسری بار وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
تاہم ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ صحت کے حکام نے ان دوبارہ انفیکشنز سے دوری اختیار کی جن کی تحقیقات ہونا باقی ہے۔