لندن(ویب ڈیسک)کوانٹم ڈاٹس کے بہت سے استعمالات ہیں مثلاً انہیں الیکٹرونکس اور سولر سیلز میں استعمال کیا جاتا ہے۔ خاص حالات میں یہ روشنی خارج کرتے ہیں اور انہیں سرطانی رسولیوں کے شناخت کےلیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن عام حالات میں کوانٹم ڈاٹس کی تیاری ایک مہنگا اور مشکل عمل ہے۔اس کےلیے سائنسدانوں نے چائے کی پتیوں کا ست (ایکسٹریٹ) نکالا ہے اور اسے کیڈمیم سلفیٹ اور سوڈیم سلفائیڈ کے ساتھ ملایا ہے۔ اس کے بعد احتیاط سے ان سے کوانٹم ڈاٹس تیار کیے ہیں۔ کوانٹم ڈاٹس کو کینسر زدہ خلیات پر ڈال کر ان کی روشنی سے سرطانی رسولیوں کو روشن کرنے کا تجربہ کیا گیا۔لیکن ماہرین اس وقت حیران ہوگئے جب پھیپھڑے کی سرطانی رسولیوں کو روشن کرنے کے ساتھ ساتھ کوانٹم ڈاٹس نے ان خلیات کو تباہ بھی کردیا اور ایک تجربے میں 80 فیصد سرطانی خلیات کو کامیابی سے ختم کیا گیا۔ اگلے مرحلے میں اس تحقیق کو آگے بڑھایا جائے گا اور چائے کی پتیوں سے بنے کوانٹم ڈاٹس کو مزید ا?زمائش سے گزارا جائے گا۔ اس کے بعد ایک کوانٹم ڈاٹس فیکٹری بناکر بڑے پیمانے پر ڈاٹس بنائے جاسکیں گے۔