اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس فیصل عرب نے اضافی نوٹ شامل کیا ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کیس کے حقائق نوازشریف کیس سے بہت مختلف ہیں ، اس لئے عمران خان کے کیس کا موازنہ نوازشریف کے کیس سے نہیں کیا جاسکتا،حقیقت یہ ہے نوازشریف30سال میں کئی بار عوامی عہدیداررہ چکے ہیں، وہ وزیرخزانہ، وزیراعلی اور وزیراعظم رہ چکے ہیں اور ان پر منی لانڈرنگ،کرپشن،ذرائع سےزائدآمدن کے سنگین الزامات ہیں۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس فیصل عرب نے عمران خان کے متعلق فیصلے میں اضافی نوٹ بھی شامل کیا ہے، اس نوٹ میں انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سوال مجھے کیوں نکالا؟ کا جواب بھی دیا ہے۔ جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ نوازشریف30سالوں تک عوامی عہدیدار رہے ہیں، نوازشریف کے یہ اثاثے عوامی عہدے پربراجمان ہو نے سے پہلے نہیں تھے۔ ان اثاثوں میں لندن کے4 فلیٹس،العزیزیہ اسٹیل فیکٹری،گلف اسٹیل مل شامل ہیں۔ ان اثاثوں میں 840 ملین روپے کے ملنے والے تحائف بھی شامل ہیں اور یہ تحائف نوازشریف کو ان کے بیٹوں کی طرف سے ملے تھے۔سابق وزیر اعظم کاخاندان اثاثوں کے ذرائع سے متعلق تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔ نواز شریف کے کیس کا موازنہ عمران خان کے کیس کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا۔ نوازشریف کیس میں طے ہواتھاایسے شخص کاایماندار،شفاف،اچھی ساکھ کاہوناضروری ہے۔