لاہور(ویب ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف اور وفاقی وزرا کی تقاریر کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔درخواست کے قابل سماعت ہونے پر جسٹس مامون رشید نے سماعت کی۔عدالت نے استفسار کیا کہ یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم اور وفاقی وزرا نے اپنی تقاریر میں سپریم کورٹ اور ملک کے دیگر اداروں کو نشانہ بنایا۔سپریم کورٹ کے معزز ججز کے خلاف بھی بیان بازی کی گئی۔ عدلیہ کے خلاف تقریر آئین سے بغاوت ہے اور عدلیہ پر حملہ کوئی بھی شہری برداشت نہیں کر سکتا۔ جس پر عدالت نے دریافت کیا کہ کیا اس ضمن میں پیمرا سے رجوع کیا گیا جس پر درخواستگزار کے وکیل نے کہا کہ پیمرا سے بارہا رجوع تو کیا گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ درخواستگزار نے عدالت سے استدعا کی کہ فریقین کے خلاف توہین عدالت پر کارروائی کی جائے اور درخواست میں ترامیم کی اجازت دی جائے۔جس پر عدالت نے درخواست میں ترامیم کی ہدایات جاری کرتے ہوئے نواز شریف سمیت چودہ رہنما?ں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ ان رہنماو¿ں میں مشاہد اللہ ، طلال چوہدری ، آصف کرمانی ، اسحاق ڈار، مائزہ حمید ، مریم اورنگزیب، طارق فضل چودھری، خواجہ آصف ، خواجہ سعد رفیق اور دانیال عزیز شامل ہیں۔ عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کو معاونت کے لیے طلب کر لیا۔