تازہ تر ین
tahirulqadri

”دونوں بھائی ٹمپرنگ کے ماہر ہیں “طاہر القادری کا حیرت انگیز بیان

لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ٹمپرنگ کے ماہر شریف برادران باقر نجفی کمشن رپورٹ بدل سکتے ہیں۔ انصاف کےلئے ماڈل ٹاﺅن کمیشن رپورٹ کا اصلی حالت میں پبلک ہونا ناگزیر ہے۔بالاخر وزیر اعظم نے اعتراف کر لیا وہ کہیں اور بھی نوکری کرتے رہے۔ پانامہ جے آئی ٹی رپورٹ بطور کیس سٹڈی کریمنالوجی نصاب میں شامل کی جائے ۔حکمران خاندان کی منی ٹریل سے کامیڈی ٹاک شوز کو شاندار مزاحیہ مواد ملا ۔وہ گزشتہ روز عوامی لائرز کے رہنماﺅں سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ داروں کوعبرت ناک سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کوئی اقتدار کے نشے میں مست بد عنوان حکمران بے گناہوں کے قتل عام کی جرات نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے انصاف بشکل قصاص کےلئے تین سال سے قانونی جنگ لڑرہے ہیں اور شریف برادران اور انکے حواریوں کے خلاف عدالت کے حکم اور سابق آرمی چیف کی مداخلت پر درج ہونیوالی ایف آئی آر پر پہرہ دے رہے ہیں اور اس ایف آئی آر کو داخل دفتر نہیں ہونے دیا۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے ورثاءکو انصاف دلوانے کے حوالے سے پہلی سیڑھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران کےلئے سرکاری ریکارڈ بدلتے ہوئے چیئرمین ایس ای سی پی رنگے ہاتھوں گرفتار ہوئے اسی خدشے کی بنا پر ہم سمجھتے ہیں کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ ٹمپر ہو سکتی ہے ۔انہوں نے پانامہ لیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بالاخر وزیر اعظم نے تحریری طور پر تسلیم کر لیا کہ پاکستان کا وزیر اعظم اپنے منصب پر رہتے ہوئے کسی اور ملک میں بھی نوکری کرتا رہا ۔معزز ججز اس اقبالی بیان کو کس نظر سے دیکھتے ہیں یہ انکا آئینی اور قانونی دائرہ اختیار ہے ۔سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ پانامہ کیس میں جہاں 35سال تک پاکستان کی تقدیر کے سیاہ و سفید کا مالک بنے رہنے والے خاندان کی دیانت اور امانت کا پردہ چاک ہوا وہاں عبرت کے ساتھ ساتھ کامیڈی ٹاک شوز کو بھی شاندار مزاحیہ مواد میسر آیا، پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے دوران چلنے والے کامیڈی ٹاک شوز کی ریٹنگ پہلے سے کئی گنا بڑھی۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں منی لانڈرنگ ،وائٹ کالر کرائم اورہر قسم کی حکومتی معاشی دہشتگردی کی روک تھام کےلئے پانامہ پر قائم جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کو ایم اے کریمنالوجی میں بطور کیس سٹڈی نصاب میں شامل ہونا چاہےے تاکہ آئندہ نسلوں کو علم ہو سکے کہ خائن حکمران کس انداز سے قومی خزانہ لوٹتے ہیں اور اسکا سد باب کیسے کرنا ہے۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv