تازہ تر ین
ziazia shahid

”خدا کا شکر نواز شریف کی پیشی خیریت سے گزر گئی “نامور تجزیہ کار ضیا شاہد کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر بڑی ذہانت کا ثبوت دیا اور صورتحال کو پرامن رنگ دیا۔ قیاس آرائیاں تھیں کہ وہ پیش نہ ہوں گے یا اپنے استحقاق کو استعمال کرتے ہوئے کہیں گے کہ انہیں نہیں بلایا جا سکتا، اگر پیش ہوں گے تو جم غفیر کے ساتھ ہوں گے تاہم نوازشریف نے ایسا کچھ نہ ہونے دیا اور بڑی خوش اسلوبی سے یہ اہم مرحلہ طے کر لیا۔ جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران کیا سوالات ہوئے کیا جواب دیئے گئے کوئی نہیں جانتا تاہم نوازشریف پراعتماد نظر آئے، تھوڑے تھکے نظر آنے کی وجہ یہ ہے کہ اندر جو سوالات ہوئے ہوں گے وہ کوئی خوش کن تو نہ ہوں گے، انکوائری تو انکوائری ہے اس میں سخت مراحل تو آتے ہیں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ ججز کو پیش کرے گی جو فیصلہ دیں گے، وہاں بھی سوالات ہوں گے دونوں اطراف کے وکلا بھی موجود ہوں گے وہاں شاید سامنے آئے کہ کیا جوابات دیئے گئے۔ تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کے مطابق تو نوازشریف نے کوئی ایسا جواب نہ دیا جس میں نئی بات ہو بلکہ وزیراعظم نے یہ کہا کہ میں ان سوالوں کے جواب پہلے ہی دے چکا ہوں۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق کئی سوالوں کے جواب نوازشریف کی قومی اسمبلی کی تقریر اور دیگر میڈیا بیانات میں سامنے آ چکے ہیں کچھ سوالات کے جواب ابھی نہیں آئے کیونکہ تمام سوالات کے جواب آ چکے ہوتے تو جے آئی ٹی کی ضرورت ہی نہ تھی۔ نوازشریف عوام میں مقبول سیاستدان ہیں تیسری بار وزیراعظم بنے ہیں وفاق اور دو صوبوں میں ان کی حکومت ہے اس لئے ایسا نہیں کہ وہ الیکشن میں جانے سے گھبرائیں گے۔ نوازشریف کی باتوں سے یہ چیز سامنے آئی ہے کہ وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اصل جے آئی ٹی عوام ہیں ان کے سامنے پیش ہونا چاہوں گا تو یہ کہنا ان کا حق ہے۔ بالفرض اگر ججز صاحبان کا فیصلہ نواز شریف کے خلاف بھی آیا تو پھر بھی مسلم لیگ حکومت نہیں چھوڑے گی بلکہ وزیراعظم کسی اور کو بنا کر سینٹ الیکشن کا انتظار کیا جائے گا تا کہ وہاں اکثریت حاصل کی جا سکے۔ ن لیگ فوری الیکشن کی جانب کسی صورت نہیں جائے گی۔ سینئر صحافی نے کہا کہ اگر لیگی ورکر منع کرنے کے باوجود بھی جوڈیشل اکیڈمی کے باہر پہنچ گئے تو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ ہماری ساری پارٹیاں لیڈر کے گرد گھومتی ہیں۔ ن لیگ والے تاریخ کو مسخ نہ کریں کیونکہ نوازشریف پہلے وزیراعظم نہیں جو عدالت میں پیش ہوئے ان سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو، یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، نوازشریف چوتھے وزیراعظم ہیں جو عدالت میں پیش ہوئے ہیں لیکن مسلم لیگ ن اس بات پر مبارکباد کی مستحق ہے کہ خوش اسلوبی سے یہ مرحلہ سر کر لیا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ عمران خان سے بہت پرانی دوستی ہے ان کے اثاثوں کے حوالے سے یہ بات بڑی عجیب لگی کہ ان کے پاس گاڑی نہیں ہے یہ بات بناوٹ سی لگتی ہے۔ نوازشریف اور عمران خان کے اثاثے تو سامنے آ گئے ایسے بہت سے سیاستدانوں کو جانتا ہوں جن کے دنیا بھر میں اکاﺅنٹس اور جائیدادیں ہیں لیکن وہ الیکشن کمیشن میں ڈیکلیئر نہیں کرتے۔ ہمارے یہاں جھوٹ کا دور دورہ ہے، حقائق کو چھپانا معمول بن چکا ہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے موقع پر جب وزیراعظم نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا تھا پارلیمنٹرینز اثاثوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنا الیکشن کمیشن کا مناسب اقدام نہیں تھا۔ الیکشن کمیشن کا آئینی طور پر صرف یہ کردار ہے کہ گوشواروں کے کاغذات جمع کرے اور اسے کتابی شکل میں پیش کر دے اس کے علاوہ انہیں یہ قطعی اختیار حاصل نہیں کہ کسی سیاستدان کو کلین چٹ دیں کیونکہ ان کے پاس اثاثوں کو چیک کرنے کا کوئی میکنزم نہیں ۔ الیکشن کمیشن کسی سیاستدان کو کلین چٹ دینے کا مجاز نہیں ہے نہ ہی خود سے کسی کو صاف و شفاف قرار دے سکتا ہے۔ عوام کا حق ہے کہ وہ کسی کے گوشواروں کو غلط قرار دے کر عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاںمحمود الرشید کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن جس طرح جے آئی ٹی کو متنازعہ بنا رہی ہے یہ قوم سے زیادتی ہے جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں جو الزامات لگائے کہ ادارے تعاون نہیں کر رہے ٹمپرنگ ہو رہی ہے، انتہائی سنگین ہیں اسی باعث ہم پہلے سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وزیراعظم مستعفی ہوں کیونکہ اس کے بغیر انکوائری کبھی شفاف نہیں ہو سکتی اور ہمارے یہ اندیشے سچ ثابت ہوئے۔تحریک انصاف کے چیئرمین کے اثاثوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو کچھ جائیداد تو وراثت میں ملی جس میں زمان پارک والا گھر اور زرعی زمین ہے دوسرا انہوں نے کافی عرصہ قبل بنی گالہ میں لاکھ روپے کنال زمین خریدی جس کی قیمت آج بہت بڑھ گئی ہے۔ عمران خان کے اثاثے تو انگلیوں پر گنے جا سکتے ہیں اور بالکل ٹھیک بتائے گئے ہیں۔ عمران خان کے اثاثوں کا نوازشریف سے کسی صورت موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ نوازشریف نے جو اثاثے ڈکلیئر کئے ہیں شاید ان کے اصل اثاثوں کا ایک فیصد بھی نہیں ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنما امیر العظیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا حوش آئند ہے تاہم ہمارا مطالبہ تو تھا کہ وہ عہدہ چھوڑ کر پیش ہوتے تو زیادہ بہتر جمہوری عمل ہوتا۔ نوازشریف پہلے وزیراعظم نہیں جو عدالت میں پیش ہوئے ان سے قبل3 وزیراعظم عدالتوں میں پیش ہو چکے ہیں، ن لیگ اپنی تاریخ کو درست کرے۔ پانامہ کیس میں ابھی بڑے اتار چڑھاﺅ آئیں گے، بہت سی چیزیں وقت کے ساتھ سامنے آئیں گی، تفتیش سے بھی چیزیں واضح ہوں گی حکمران خاندان بظاہر تو کہتا ہے کہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اورپیش ہونے کو تیار ہیں لیکن ان کی اصل پالیسی ڈرانے دھمکانے کی ہے۔ وفاقی و صوبائی وزراءاور سنیٹرز نے عدالت کیخلاف کس طرح کی زبان استعمال کی قوم خود سن چکی ہے۔ ن لیگ کی دھمکیاں صرف جے آئی ٹی کو نہیں بلکہ اصل میں یہ سپریم کورٹ کیلئے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ ان دھمکیوں کا نوٹس لے گی اور قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔ قوم پانامہ کیس کے فیصلہ کی منتظر ہے جو قانون کے مطابق آئے گا۔



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv