Tag Archives: khabrain

سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب؛ حکومت اور اپوزیشن میں کانٹے کا مقابلہ

 اسلام آباد(ویب ڈیسک )سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے الیکشن آج ہورہے ہیں جس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ملک کے ایوان بالا کے 52 نومنتخب ارکان نے رکنیت کا حلف اٹھالیا ہے۔ سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن آج شام 4 بجے ہوں گے جس کے لیے خفیہ رائے شماری ہوگی۔ پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز نے گزشتہ روز چیئرمین کے لیے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے سلیم مانڈوی والا کا نام پیش کیا تھا۔ آج فاٹا اور ایم کیو ایم کے سینیٹرز نے بھی اپوزیشن امیدواروں کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے نتیجے میں اپوزیشن کی پوزیشن مضبوط اور حکمراں جماعت (ن) لیگ  کی پوزیشن کمزور دکھائی دیتی ہے۔دوسری طرف مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کے لیے راجہ ظفرالحق جب کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے عثمان کاکڑ کو امیدوار نامزد کردیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے چاروں امیدواروں نے اپنے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔سینیٹ کا ایوان 104 ارکان پر مشتمل ہے جس میں ن لیگ کے 33، پی پی پی 20، پی ٹی آئی 12، آزاد 17، ایم کیو ایم 5، نیشنل پارٹی 5، جے یو آئی 4، پشتون خوا میپ 3، جماعت اسلامی 2 اور بی این پی مینگل، فنکشنل لیگ اور اے این پی کا ایک ایک سینیٹر ہے۔ امیدواروں کو جیتنے کے لیے 53 ووٹ درکار ہیں۔

مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ سے گوشت پر اثر نہیں پڑتا: رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

لاہور(ویب ڈیسک) عدالتی معاون نے مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں کہا گیا ہے کہ مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ سے گوشت پر اثر نہیں ہوتا۔چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مرغیوں کو دی جانیوالی خوراک کے از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالتی معاون نے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ سے گوشت پر اثر نہیں ہوتا ، مرغیوں کو دی جانیوالی فیڈ ٹھیک ہے۔ مرغیوں کی خوراک انہی کی آلائشوں سے تیار کی جاتی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیڈ ٹھیک ہے تو یہ خوش آئند ہے، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ برائلر مرغی مضر صحت نہیں۔ لگتا ہے کہ ہم اچھے نتائج کے لیے کافی قریب پہنچ چکے ہیں ، مرغیوں کی انتڑیوں کی تیل کی فروخت پر پابندی کے لیے قانون سازی کی جائے۔ عدالت نے سیکرٹری لائیو سٹاک کو فوری پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

پاکستان میں 5 سال کے دوران 17,862 بچوں سے جنسی زیادتی کا انکشاف

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) ملک بھرمیں 5 سال کے دوران بچوں سے زیادتی کے 17 ہزار 862 واقعات رپورٹ ہونے کا انکشاف ہواہے۔ اسپیکرایازصادق کی زیرِصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزارت انسانی حقوق نے ملک بھرمیں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق رپورٹ پیش کی، یہ رپورٹ اوراس میں موجود اعداو شمارنجی تنظیم سے حاصل کیے گئے تھے۔وزارت انسانی حقوق نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کوبتایا کہ گزشتہ 5 برس کے دوران ملک بھرمیں بچوں سے زیادتی کے 17 ہزار862 واقعات رپورٹ ہوئے۔ لڑکیوں سے زیادتی کے 10 ہزار620 جب کہ لڑکوں سے زیادتی کے 7 ہزار 242 واقعات رپورٹ ہوئے۔

مال روڈ جلسہ ،زرداری کا پہلا نمبر ،عمران بعد میں خطاب کرینگے

لاہور (امتنان شاہد سے) پاکستان عوامی تحریک کے جلسے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف زرداری کی بیک وقت شرکت پر اعتراض کیا جا رہا ہے جبکہ طاہرالقادری اور آصف زرداری کی ملاقات میں طے پایا ہے کہ آج مال روڈ کے جلسے میں دو نشستیں ہوں گی۔ پہلی نشست میں آصف زرداری جلسے کی صدارت جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین خطاب کریں گے جبکہ دوسری نشست میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خطاب کریں گے اور قمر زمان کائرہ پیپلز پارٹی کی طرف سے اظہار خیال کریں گے۔ آصف زرداری پہلے آئیں گے اور ان کے جانے کے بعد عمران خان آئیں گے۔ طاہرالقادری دونوں نشستوں میں اجتماع سے خطاب کرینگے یعنی وہ آج دو بار تقریر کریں گے جبکہ شیخ رشید احمد اور مصطفیٰ کمال بھی اس دوران تقریر کریں گے۔

پاکستان لندن سمیت دنیا بھرکی معیشت میں بہتر جگہ پا سکتا ہے، صادق خان

لاہور(ویب ڈیسک)برطانوی شہر لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ پاکستانی ہنر مندوں کو ترجیحی بنیادوں پر ویزے جاری کیے جاتے ہیں اور پاکستان لندن سمیت دنیا بھرکی معیشت میں بہتر جگہ پا سکتا ہے۔لاہور کے الحمرا ہال میں اپنے اعزاز میں منعقدہ  تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صادق خان کا کہنا تھا کہ بطور میئر لندن پاکستان آنے پر خوشی اور فخر ہے، جس شاندار طریقے سے لاہور میں استقبال کیا گیا اس پر  سب کا مشکور ہوں۔میئر لندن نے کہا کہ پاکستان سے محبت کرتا ہوں اور اس کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہوں، معاشی میدان میں پاکستان کی ترقی قابل ستائش ہے اور پاکستان برطانیہ سمیت دنیا بھر کی معیشت میں بہتر مقام بنا سکتا ہے۔صادق خان نے کہا کہ لندن نے بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں، اور پاکستانی ہنرمندوں کو ترجیحی بنیادوں پر ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہت سے بھارتی بھی پاکستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کو دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے اور کرکٹ کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔صادق خان نے کہا کہ لندن میں دنیا بھر کی قومیں آباد ہیں جب کہ رواں سال لندن میں دہشت گردی کے 4 واقعات پیش آئے، دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ہم سب کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستانیوں کے لیے پیغام لایا ہوں کہ لندن میں کاروبار کے بہت مواقع ہیں، مستقبل میں پاکستان اور لندن کے درمیان بہترین تجارتی روابط قائم ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں سے فائدہ نہ اٹھانے والے ملک غلطی پر ہیں۔

میئر لندن نے کہا کہ عمران خان نے انتخابی مہم میں میری مخالفت کی اور یہ ایک جمہوری طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جیتنے کے لیے لڑا اور جیت میرا مقدر بنی، لندن کے عوام نے نفرت اور تقسیم کرنے کے عمل کو مسترد کیا۔

بڑی خبر آنے میں صر ف48گھنٹے باقی ،کاﺅنٹ ڈاﺅن شروع ،اہم ترین سیاستدانوں میں کھلبلی

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ ) چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے نیب کی اپیل پر شریف برادران کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس کی سماعت کے لیے 3 رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔بینچ کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے، دیگر ارکان میں جسٹس دوست محمد اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل شامل ہیں۔سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ 13 نومبر کو پہلی سماعت کرے گا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیے گئے سابق وزیر اعظم اور حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے خلاف حدیبیہ پیپرز مل کے مقدمے کو دوبارہ کھولنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے۔یہ درخواست قومی احتساب بیورو نے لاہور ہائی کورٹ کے سنہ 2014 کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کےلئے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے ،بینچ میں جسٹس دوست محمد اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل کو بھی شامل کیا گیا۔تین رکنی بینچ کیس کی پہلی سماعت 13نومبر کو کرے گا جس کے لئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نیب پراسکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کردیا،اگلے ہفتے کےلئے سپریم کورٹ کی کاز لسٹ میں بھی یہ کیس شامل کر لیا گیا ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ پہلے نیب کی درخواست کی سماعت کرے گا اور پھر حدیبیہ پیپرز مل کے ریفرینس کو دوبارہ کھولنے یا نہ کھولنے کے بارے میں احکامات جاری کرے گا۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے شریف برادران کےخلاف حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس خارج کردیا تھا،جس کے بعد پاناما پیپر کیس کے دوران سپریم کورٹ کے فل بنچ کی آبزرویشن پر نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سپریم کورٹ کے اس پانچ رکنی بینچ کی سربراہی بھی کی تھی جس نے پاناما لیکس کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔پاناما فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست پر اسی پانچ رکنی بینچ کے فیصلے پر سابق وزیر اعظم نے چند روز پہلے کہا تھا کہ ججز بغض سے بھرے بیٹھے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے اس ریفرنس کو تین سال پہلے ختم کرنے کا حکم دیا تھا اور اس وقت لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف نیب کے حکام نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہیں کی تھی۔حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں نواز شریف کے علاوہ، وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی شامل ہیں۔یاد رہے کہ حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا اعترافی بیان بھی قابل ذکر ہے جس میں انھوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ شریف بردران کے لیے منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔سابق وزیر اعظم کے خلاف پاناما لیکس سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت کے دوران اس وقت کے نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے اور اس مقدمے کو دوبارہ کھولنے سے انکار کردیا تھا۔اس پر سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ان کی نظر میں نیب وفات پا گیا ہے تاہم انھی درخواستوں کے سماعت کے آخری روز نیب کے حکام نے حدیبیہ پیپرز مل کے مقدمے کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں عندیہ دیا تھا۔حدیبیہ ملز ریفرینس دائر کرنے کی منظوری مارچ 2000 میں نیب کے اس وقت کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل سید محمد امجد نے دی تھی۔اگرچہ ابتدائی ریفرینس میں نواز شریف کا نام شامل نہیں تھا تاہم جب نیب کے اگلے سربراہ خالد مقبول نے حتمی ریفرینس کی منظوری دی تو ملزمان میں نواز شریف کے علاوہ ان کی والدہ شمیم اختر، دو بھائیوں شہباز اور عباس شریف، بیٹے حسین نواز، بیٹی مریم نواز، بھتیجے حمزہ شہباز اور عباس شریف کی اہلیہ صبیحہ عباس کے نام شامل تھے۔یہ ریفرنس ملک کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار سے 25 اپریل 2000 کو لیے گئے اس بیان کی بنیاد پر دائر کیا گیا تھا جس میں انھوں نے جعلی اکاو¿نٹس کے ذریعے شریف خاندان کے لیے ایک کروڑ 48 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ رقم کی مبینہ منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا تھا۔اسحاق ڈار بعدازاں اپنے اس بیان سے منحرف ہو گئے تھے اور ان کا موقف تھا کہ یہ بیان انھوں نے دباو¿ میں آ کر دیا تھا۔اکتوبر 1999 میں فوجی بغاوت کے بعد اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے وزیراعظم نواز شریف کے خاندان کے خلاف کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کیے تھے جن میں سے ایک حدیبیہ پیپر ملز کیس بھی تھا۔ 2014 میں لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں حدیبیہ پیپرز ملزکیس میں نیب کی تحقیقات کو کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد احتساب عدالت نے اس ریفرنس کو خارج کردیا تھا۔ تاہم جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کی جانب سے پاناما کیس کی سماعت کے دوران حدیبیہ ریفرنس کا معاملہ دوبارہ سامنے آگیا۔

بھارتی آبی دہشتگردی ،انڈس واٹر ٹریٹی وہ ستلج ،بیاس اور راوی کے 100فیصد پانی کا مالک نہیں :ضیا شاہد

لاہور (رپورٹنگ ٹیم) بھارت ستلج، بیاس اور راوی کا پانی سوفیصد بند نہیں کرسکتا، سندھ طاس کا معاہد ہ 1960 میں ہوا تھا،یہ تاثر غلط ہے کہ ہم نے دریا بیچ دیئے، ہم نے تو دریاﺅں کے زرعی پانی کا معاہدہ کیا تھا،سندھ ،جہلم اور چناب کا زرعی پانی پاکستان کے حصے میں آیا اور ستلج،راوی اور بیاس کا زرعی پانی انڈیا کے پاس چلا گیا،مگر بھارت ستلج ،راوی اور بیاس کا سارا پانی بند کر کے دریاﺅں کو مار رہا ہے ہم بھارت کی آبی دہشت گردی پر چپ نہیں بیٹھیں گے ان خیالات کا اظہار معروف دانشور صحافی و چیف ایگزیکٹیو خبریں گروپ ضیاشاہد نے نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں بطور مہمان خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا انڈیا تویہ بھی زیادتی کر رہا ہے کہ ہمارے حصے میں آنے والے دریاﺅں پر بھی زراعت کے لئے ڈیم بنا رہا ہے، لیکن ہمارے کسی نئے ڈیم کے خلاف مہم چلاتا ہے اور یہ پروپیگنڈا بھی کرتا ہے کہ پاکستان کو پانی کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ یہ ڈیم نہیں بناتا اور پانی سمندر میں پھینک کر ضائع کرتا ہے انہوں نے کہایہ انٹرنیشنل لا ءہے کہ دریاوں میں تھوڑا تھوڑا پانی چھوڑا جاتا ہے کیونکہ مکمل پانی بند ہونے کی وجہ سے پینے کا پانے بہت نیچے چلا جاتا ہے اورآبی حیات اور ماحولیات کی بھی تباہی ہوجاتی ہے،ستلج مکمل خشک ہو چکا ہے، راوی اور بیاس میں پانی مکمل بند ہے، پاکستان بننے سے پہلے نواب آف بہاولپور نے ستلج ویلی پروجیکٹ کے تحت چولستان میں کچھ نہریں بنائیں، مگر ستلج کے مکمل بند ہونے کی وجہ سے وہ نہریں بھی تباہ ہوگئی ہیں اور بہاولپور،رحیم یار خان اور بہاولنگر اور پاکپتن،ساہیوال اور لودھراں متاثر ہوئے ہیں، نواب آف بہاولپور نے کہا تھا، چولستان اور ریاست کے باقی اضلاع پاکستان کی فوڈ باسکٹ ہوگی مگر پانی نہ پہنچنے کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ رقبہ بنجر پڑا ہے، بیکانیر ریاست اور بہاولپور کے درمیان بھی پانی لینے کا معاہدہ ہوا۔ انڈیا نے ستلج بند کیا تو ساری نہروں کا رخ راجھستان کی طرف موڑ کر اسے سرسبز شاداب بنا دیا گیا جبکہ ہماراچولستان ٹوٹل بنجر ہوچکا ہے ۔محکمہ صحت کی رپورٹ ہے کہ بہاولنگر میں گردے کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں، آرسینک کی مقدار بڑھ گئی ہے اب کرنا کیا ہے؟جبکہ راوی تو سیوریج کا دریا بن چکا ہے،جس کا ایک گھونٹ بھی منہ کو نہیں لگایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا 1970ءکے انٹرنیشنل واٹر کنونشن رولز کے مطابق بھی کوئی ملک دریاﺅں کو مکمل بند نہیں کرسکتا ،اس لیے بھارت کو مجبور کیا جائے کہ وہ کم از کم بیس فیصد پانی ان دریاﺅں میں چھوڑے، ضیاشاہد نے کہا ذوالفقار علی بھٹو نے شملہ معاہدہ پر جانے سے قبل ایک ملاقات میں کہا تھا کہ معاہدے صرف کاغذ کا ٹکڑا ہوتے ہیں جنہیں کسی وقت بھی پھاڑا جاسکتا ہے لیکن ہمیں سندھ طاس معاہدے کوپھاڑنا تو نہیں چاہیئے مگر انڈیا پر اتنا عوامی پریشر ڈالا جائے کہ وہ ان دریاﺅں میں پانی چھوڑنے پر مجبور ہوجائے،تقریب کی نظامت کے فرائض سکرٹری شاہد رشید نے ادا کیے، تقریب میں شرکاءکی کثیر تعداد موجود تھی جن میں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے طلباءوطالبات بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر ٹریٹی میں واضح طور پر درج ہے کہ بھارت جہلم چناب اور سندھ جن بھارتی علاقوں سے گزرتا ہے وہاں اسے پینے کےلئے پانی، ماحولیات کےلئے پانی اور آبی حیات کے لئے پانی لینے اور استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔ سوال یہ ہے کہ وہ جب اپنے لئے اسی معاہدے کے تحت یہ تینوں قسم کا پانی جائز قرار دیتا ہے جو پاکستان کے حصے میں آنے والے دریاﺅں سے لیا جا رہا ہے تو ہمارے غیر زرعی استعمال کےلئے ستلج بیاس اور راوی سے ماحولیات، آبی حیات اور پینے کا پانی کیوں بند کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1970 کے انٹرنیشنل واٹر معاہدے کے تحت دریا کے زیریں حصے میں خواہ وہ کسی ملک کے حصے میں ہو 100فیصد پانی بند نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کاشتکاروں اور شہریوں سے اپیل کی کہ جو سہولت جہلم ستلج اور بیراج سے حاصل کر رہا ہے وہی سہولت بیاس اور راوی میں پانی چھوڑ کر پاکستانیوں کو دی جائے۔ انہوں نے کہا یہ بات بھی غلط ہے کہ ہم نے دو دریا بھارت کے ہاتھ بیچ دئیے تھے۔ سندھ طاس معاہدہ میں صاف درج ہے کہ یہ دریاﺅں کا معاہدہ نہیں جنہیں پورا کسی ایک ملک کے سپرد کیا جا سکے بلکہ زرعی صاف پانی کا معاہدہ ہے چنانچہ بھارت راوی اور ستلج کا جو حصہ ہمارے ملک میں سے گزرتا ہے اس میں آبی حیات ماحولیات اور پینے کےلئے پانی چھوڑنے پر مجبور ہے اور ہم انٹرنیشنل کنونشن کے بتائے ہوئے قوانین کے تحت عالمی عدالت میں جا سکتے ہیں جو اب پوری دنیا کے ہر ملک میں تسلیم کیے جاتے ہیں۔ ضیاشاہد نے کہا کہ 100فیصد پانی کی بندش سے ستلج اور راوی سے ری چارجنگ ختم ہو گئی ہے اور پانی بہت نیچے چلا گیا ہے۔ ریاست بہاولپور کے تین اضلاع میں پانی 100 فٹ سے زیادہ گہرے پانی میں بھی سنکھیا کی آمد شروع ہو گئی ہے جس سے جگر گردے کے امراض اور یرقان اور کینسر تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ اس صورتحال کو بھارت کی آبی جارحیت نہ کہا جائے بلکہ یہ آبی دہشتگردی ہے۔ جو ہمیں پینے کا پانی، درختوں، سبزے اور آبی حیات سے محروم کر رہی ہے۔ پاکستانی اور بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمے دائر کریں۔

سعودی عرب: کرپشن کے الزام میں گرفتارشہزادوں کیلئے فائیوسٹارہوٹل شاہی جیل کاقرار

ریاض(ویب ڈیسک): سعودی عرب حکومت نے کرپشن کے الزام میں گرفتارشہزادوں کیلئے فائیوسٹارہوٹل کوشاہی جیل کادرجہ دے دیا،جس میں 11شہزادے،38وزراء اور دیگراہم لوگوں کو نظربند کردیاگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی پولیس نے کرپشن کے الزام میں گرفتارسعودی شہزادوں کوفائیوسٹارہوٹل میں نظربندکردیا۔اب تک شاہی ہوٹل میں11شہزادے،38وزراء اور دیگراہم لوگ نظربند ہیں۔ہوٹل کے تمام لینڈ لائن نمبربھی کاٹ دیے گئے۔ ہوٹل میں مقیم تمام افرادکوجلد ہوٹل سے جانے کی ہدیات کردی گئی۔سکیورٹی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ ریاض نے فائیوسٹارہوٹل میں شہزادوں کونظربند کیاگیاہے۔ترجمان ہوٹل کے مطابق صورتحال کاجائزہ لے رہے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔واضح رہے دوسری جانب سعودی عرب میں کرپشن کیخلاف ایکشن پرسعودی سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان پیداہوگیا،سعودی اسٹاک مارکیٹ میں منافع کی شرح1.5فیصد تک گرگئی ہے۔سعودی عرب میں کرپشن کیخلاف ایکشن پرسعودی سٹاک مارکیٹ میں منافع کی شرح1.5فیصد تک گرگئی ہے۔اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل مندی کارجحان دیکھنے میں آرہاہے۔اسٹاک مارکیٹ میں شہزادہ الولید طلال کی کمپنی کے شیئر9.9 فیصد گرگئے۔ شہزادہ الولید طلال کو کرپشن الزام میں گرفتارکیے جانے کابھی امکان ہے۔یاد رہے سعودی علما ء نے اپنے فتویٰ میں کرپشن کے خلاف حکومت اقدام کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف جنگ مذہبی فریضہ ہے، جس سے لڑنا دہشت گردی سے مقابلے جتنا اہم ہے۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے دہشت گردی اور اس کی معاونت کے خلاف نئے قوانین کا اعلان کردیا ہے۔علماء کرام کا کہناہے کہ سعودی عرب میں بادشاہ اور ولی عہد کو بدنام کرنے یا ان کی توہین کونے والے شخص کو 5 سے 10 برس قید کی سزا دی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق نئے قوانین کے تحت اسلحہ ، دھماکا خیز مواد کے ساتھ دہشت گردی کرنے والے کو 10 سے 30 برس قید ہوگی جبکہ سعودی عرب میں دہشت گردی یا اس کی فنڈنگ کرنے والے کو سزائے موت دی جاسکے گی۔اسلحہ اور ٹیلی کمیونی کیشن آلات کے ذریعے دہشت گردی کی تربیت لینے والوں کو 20 سے 30 جبکہ اکیڈمک ،سماجی یا میڈیا کے ذریعے اپنے اسٹیٹس کا غلط استعمال کرنے والے کو 15 برس قید ہوگی۔

جلال آباد میں قتل کیے گئے پاکستانی سفارتکار کی میت اسلام آباد پہنچا دی گئی

خیبرایجنسی (ویب ڈیسک) جلال آباد میں قتل کئے گئے پاکستانی سفارتکار رانا نیئر اقبال کا جسد خاکی اسلام آباد پہنچا دیا گیا، ان کی تدفین بعد نماز عصر کی جائے گی۔ رانا نیئر اقبال کو گزشتہ روز اس وقت گولیاں ماری گئی تھیں جب وہ مغرب کی نماز کے بعد گھر جا رہےتھے۔

تفصیلات کے مطابق جلال آباد میں قتل کیے گئے پاکستانی قونصل خانے کے اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری رانا نیئراقبال کا جسد خاکی اسلام آباد ان کی رہائش گا ہ پہنچا دیا گیا۔ تدفین بعد نماز عصر اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں کی جائے گی۔ اس سےقبل رانا نیئراقبال کی میت طورخم گیٹ پر پاکستانی حکام کے حوالے کر دی گئی۔ میت کو طورخم پولیٹیکل انتظامیہ اور ایف سی فرنٹیئر کور کے حکام کے حوالے کیا گیا جہاں ان کے لئے دعا کی گئی۔ طورخم پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ سفارتکار کو ایمبولینس کے ذریعے طورخم سے لنڈی کوتل پہنچا دیا گیا، جہاں ان کی میت لنڈی کوتل سے پشاور منتقل کر دی گئی۔

حکومت پاکستان نے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قتل میں ملوث افراد کو فوری طور پر پکڑا جائے۔