Tag Archives: ch nisar

چوہدری نثار کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران ایسی حرکت دیکھ کر سب حیران رہ گئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیر اخلہ چوہدری نثار علی خان قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی میں شریک ہوئے ۔ ایک ساتھ بیٹھے وزیر خارجہ خواجہ آصف سے ہاتھ ملایا نہ آنکھ ملائی اور نہ دونوں کے مابین کوئی بات چیت ہوئی۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے جب تقریر شروع کی تو چوہدری نثار اٹھ کر پچھلی نشست پر جا کر بیٹھ گئے ۔ پچھلی نشستوں والے مسلم لیگ ن کے اراکین نے چوہدری نثار علی خان کااٹھ کر استقبال کیا اور نثار کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف رہے۔ چوہدری نثار سے بچپن کی ساتھی طاہرہ اورنگزیب کے ساتھ محو گفتگو رہے اس کے علاوہ چوہدری نثار نے دیگر خواتین اراکین اسمبلی کے جھرمٹ میں موجود رہے اور خوش گپیاں لگاتے رہے۔

شہباز شریف کی وزیر اعظم کیلئے نامزدگی کے بعد چوہدری نثار کے بیان نے ن لیگ میں ہلچل مچا دی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماءاور سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی وزیراعظم کیلئے نامزدگی اچھا فیصلہ ثابت ہوسکتاہے،مسلم لیگ ن ایک جمہوری جماعت ہے۔، غیرسیاسی لوگوں کے فیصلوں سے پارٹیوں کی ساکھ متاثر ہوتی ہے،سیاسی جماعتیں ٹویٹس اور ٹکرز سے نہیں چلائی جاتیں، تصادم کی بجائے سیاسی مخالفین پرتوجہ رکھنی چاہیے۔انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہبازشریف کی وزیراعظم کیلئے نامزدگی اچھا فیصلہ ثابت ہوسکتاہے۔شہبازشریف کوان کی صلاحیت کے مطابق کام کرنے دیاجائے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ایک جمہوری جماعت ہے۔تاہم مسلم لیگ ن اس وقت ناز ک دورسے گزر رہی ہے۔اس وقت ہوش سے فیصلے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ غیرسیاسی لوگوں کے فیصلوں سے پارٹیوں کی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔سیاسی جماعتیں ٹویٹس اور ٹکرز سے نہیں چلائی جاتیں۔چوہدری نثار نے کہا کہ اس وقت تصادم کی بجائے سیاسی مخالفین پرتوجہ رکھنی چاہیے۔ غیرضروری تنازعات کے باعث الجھنے سے گریز کرناچاہیے۔

چوہدری نثار نے نواز شریف کو بچ نکلنے کا راستہ بتا دیا

ٹٰیکسلا: رہنما مسلم لیگ (ن) چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اسوقت ملک میں جمہوریت اور قانون ہے، عدالت حقائق کے مطابق فیصلہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا عدالتی فیصلے تسلیم کرنے چاہئیں، کسی قسم کی محاذ آرائی نہیں ہونی چاہئے، اس کا نقصان نواز شریف اور پارٹی کو ہوگا، جمہوری اور مہذب معاشروں میں فیصلے عدالتیں ہی کرتی ہیں۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا میرا خیال ہے شیخ رشید مایوس ہیں اور میں ان کی خواہشات کے مطابق سیاست نہیں کر سکتا۔چوہدری نثار نے کہا فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد ہے، پاک فوج دنیا کی 5 ویں بڑی فوج ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں آپریشن ہماری تضحیک ہے، خود مختار ملک اپنی حدود میں آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتا، پاکستان میں آپریشن کیلئے ہماری اپنی فورسز ہی کافی ہیں۔ چوہدری نثار نے کہا یہاں آپریشن ہونا ہے تو افغانستان میں بھی ہونا چاہیئے، اداروں پر تنقید نہیں ہونی چاہیئے، وزیراعظم اداروں پر تنقید کرنے والوں کا نوٹس لیں، میرے دور میں وزارت داخلہ متحرک تھی۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا حکومت کی باگ ڈور آپکے ہاتھ میں ہے ،گھر صاف کریں، گھوڑا بھی ہے اور میدان بھی، اپنا گھر صاف کرنے سے اچھے نتائج ملیں گے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کوئی فارورڈ بلاک نہیں بن رہا، حکومت کو خوش کرنے کیلئے غلط بات نہیں کر سکتا، 1985 سے 2013 تک پارٹی سے کبھی ناراض نہیں رہا، 2013 کے بعد تین چار واقعات ہوئے، میاں صاحب کو مسائل سے آگاہ کیا۔

امریکا کا بھارت کی زبان بولنا قابل تشویش ہے، وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ یہ بات انتہائی قابل تشویش ہے کہ امریکی انتظامیہ ہندوستان کی زبان بولنے لگی ہے، امریکا نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے دورہ واشنگٹن پرحزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نہ صرف کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہے بلکہ روز اوّل سے حق خود ارادیت کی جائز اور منصفانہ تحریک کو دبانے اور آزادی کی کاوشوں کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور جس کے غاصبانہ طرز عمل پر ہر بااصول اور باضمیر قوم کو تشویش ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کی وائٹ ہاﺅس یاترا کے بعد امریکی حکومت کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ امریکا کے نزدیک معصوم کشمیریوں کے خون کی کوئی اہمیت نہیں۔چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ لگتا یوں ہے کہ شاید انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کا کشمیر میں اطلاق نہیں ہوتا اور وہاں انسانی حقوق کی پامالی اور معصوموں کے خون کی ہولی کھیلے جانے جیسے سنگین جرائم کو بھی فراموش کیا جا سکتا ہے۔

نیوز لیکس کے حوالے سے کسی کو بھی بچانے کی کوشش نہیں

کراچی(ویب ڈیسک)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ نیوز لیکس کے حوالے سے نوٹی فکیشن وزارت داخلہ جاری کرتی ہے جو ابھی تک جاری ہی نہیں ہوا تو پھر میڈیا پر بھونچال کیوں آگیا۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ گزشتہ 10 سال سے ایک جماعت سندھ پر حکومت کررہی ہے اور ان کی کارکردگی بتانے کی ضرورت نہیں، وفاق کی جانب سے صرف سندھ رینجرز کو ان کی ذمہ داریوں کے عوض 7 ارب روپے کا بجٹ دیا جاتا رہا ہے جو اب بڑھ کر 12 ارب تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ایک شخص نے کراچی کو یرغمال بنا رکھا تھا، اس کے حکم پر ایک منٹ میں شہر بند کردیا جاتا تھا، آگ لگا دی جاتی تھی، جس سے مرضی بھتہ لیا جاتا تھا اور جسے چاہے قتل کردیا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کسی صورت سست نہیں ہوگا اور نہ ہی وفاق کا تعاون ختم ہوا ہے، شہر میں جاری آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔وزیرداخلہ نے ڈان لیکس پر کہا کہ نیوز لیکس کے حوالے سے نوٹی فکیشن وزارت داخلہ جاری کرتی ہے جو ابھی تک جاری ہی نہیں ہوا تو پھر میڈیا پر بھونچال کیوں آگیا جب کہ ٹویٹس کسی کی جانب سے بھی ہوں وہ جمہوریت کے لیے زہرقاتل ہیں، بدقسمتی ہے کہ ٹویٹس کے ذریعے معاملات حل کر لیے جاتے ہیں، ادروں میں ایک دوسرے کو ٹویٹس کے ذریعے مخاطب نہیں کیا جاتا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوز لیکس کے حوالے سے کسی کو بھی بچانے کی کوشش نہیں کی اور آئندہ بھی کسی کی حمایت نہیں کی جائے گی۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ جب اقتدار سنبھالا تو بلوچستان میں طورخم کے مقام سے روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 50 ہزار افراد بغیر پاسپورٹ کے پاکستان میں داخل ہوا کرتے تھے لیکن اب بغیر پاسپورٹ کے کوئی بھی شخص ملک میں نہیں آسکتا، افغانستان اورایران کے ساتھ سرحد پر گیٹ بنائے جارہے ہیں جب کہ وفاق کی جانب سے امن وامان کے قیام کے لیے اب تک بلوچستان اورخیبرپختونخوا کی سول آرمڈ فورسزکو 88 ارب روپے دیئے گئے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ قومی اداروں میں بہتری لائی جائے، ہم نے ملک بھر میں صرف ڈیڑھ سال کے عرصے میں 72 پاسپورٹ آفسز قائم کیے اور 31 مئی کے بعد پاکستان کا کوئی ضلع ایسا نہیں ہوگا جس میں پاسپورٹ آفس نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو کہا ہے کہ پاسپورٹ اورنادرا آفس کے لیے زمین دیں ہم آفسز بنائیں گے، کوشش ہے کہ ملک میں جہاں بھی پوسٹ آفس ہوگا وہان نادرا آفس بھی ہو۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں وہی لوگ قومی دھارے میں آرہے ہیں جو پاکستانیت پر یقین رکھتے ہیں جب کہ الطاف حسین اور ان کے حامی پہلے واضح کریں کہ وہ پاکستان اور اس ملک کے آئین مانتے ہیں تو پھر انہیں سیاست کی اجازت دی جائے گی کیوں کہ پاکستان کو مانے بغیر پاکستان میں سیاست کا کوئی جواز نہیں۔