اسلام آباد: سیشن عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے غیر مبینہ غیر شرعی نکاح کیس کے جیل ٹرائل کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل عدالت میں پیش ہوئے۔
عثمان گل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی لاہور میں ہیں اور وہ عدالت پیش نہیں ہوسکتیں، اس پر عدالت نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہیں، بشریٰ بی بی تو جیل میں نہیں ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بشریٰ بی بی واقعی میں بیمار ہیں تو درخواست کے ساتھ میڈیکل لگادیں، جیل سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق رپورٹ آجائے تو دیکھ لیتے ہیں۔
اس پر عثمان گل نے کہا کہ رپورٹ جو آنی ہے وہ آپ کو بھی پتا ہمیں بھی پتا، اس پر جج نے عثمان گل سے مکالمہ کیا کہ مجھے نہیں پتا آپ بتا دیں کیا رپورٹ آنی ہے،کوشش کریں صرف اسی کیس سے متعلق بات کریں عدالت میں۔
وکیل عثمان گل نے عدالت سے استدعا کی کہ لاہور سے آنا ہوتا ہے تاریخ لمبی دے دیا کریں یا چھٹیوں کے بعد سماعت رکھ لیں، اس پر عدالت نے کہا کہ کچھ عرصے تک اسلام آباد میں کرائے پر گھر لے لیں، چھٹیوں سے پہلے ایک سماعت رکھیں گے۔
بعد ازاں جیل حکام نے عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے سے معذرت کرلی اور اپنا جواب عدالت میں جمع کرایا۔
جیل سپرنٹنڈنٹ نے اپنے جواب میں کہا کہ سکیورٹی تھریٹ پربانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کرسکتے۔
سپرنٹنڈنٹ جیل کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی پیشی کے لیے پولیس حکام کوبھی خط لکھاگیا۔
عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس میں جیل ٹرائل کا حکم دے دیا۔
واضح رہےکہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف سائفر، توہین الیکشن کمیشن اور توشہ خانہ کیس میں بھی جیل ٹرائل جاری ہے۔