وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں انکوائری کمیشن کی تشکیل پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں انکوائری کمیشن کی تشکیل پر آمادگی کا اظہار کردیا، اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور اعوان کے مطابق آج انکوائری کمیشن کا نوٹیفیکیشن سپریم کورٹ میں جمع کروا دیں گے۔
سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس عمل درآمد کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرے، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ بھی بینچ میں شامل ہیں۔
سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان انکوائری کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے سپریم کورٹ کو آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ فیض آباد دھرنا کیس میں گزشتہ سماعت پر وزارت دفاع ، انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کی نظرثانی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور ہوئی تھی۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور اعجاز الحق کی درخواست کو بھی واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیا تھا۔
عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس میں شیخ رشید کو نظرثانی درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے حکومت کی بنائی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھی مسترد کردی تھی جب کہ وفاق کو انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ٹی ایل پی کے فارن فنڈنگ کی تفصیلات مسترد کرتے ہوئے دربارہ جائزہ لینے کی ہدایت کی۔
نظرثانی درخواستیں واپس لینے کا تحریری حکم نامہ
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکمنامے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں تحریک لبیک بارے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی، کمیٹی میں ڈی جی لاء کی سربراہی میں ڈی جی پولیٹیکل فنانس اور ڈپٹی کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس شریک تھے، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ تحریک لبیک پاکستان نے مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کیں۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ٹی ایل پی سے متعلق رپورٹ میں نقائص، تضادات اور خامیاں پائی گئیں، ٹی ایل پی کو اپنے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کا بھی کہا گیا، رپورٹ کے مطابق ٹی ایل پی نے 15 لاکھ 86 ہزار 324 روپے کی فنڈنگ کے ذرائع نہیں بتائے۔
سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں نظرثانی درخواستیں واپس لینے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا یہ کہنا ٹی ایل پی نے فنڈز میں بے قاعدگی نہیں کی یہ بذات خود تضاد ہے، الیکشن کمیشن نے اس رقم جو ٹی ایل پی ٹی کے مجموعی فنڈز کا 30 فیصد بنتا ہے کے بارے میں کہا یہ مونگ پھلی کے دانے کے برابر ہے، الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا ٹی ایل پی کو ایک اور موقع فراہم کیا جائے۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ عدالت نے ٹی ایل پی کے اکاؤنٹس بارے درخواست نمٹا دی، اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ فیض آباد دھرنا کے محرکات جاننے کے لیے کمیشن تشکیل دیں گے، اٹارنی جنرل نے کہا وفاقی حکومت نے فیض آباد فیصلہ قبول کیا ہے۔