آئی ایم ایف نے بنگلا دیش کے لیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری دے دی

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بنگلا دیش کے لیے 4.7 ارب ڈالرز کے قرضے کی منظوری دے دی ہے۔
بنگلا دیش نے اقتصادی مشکلات کے پیش نظر جولائی 2022 میں آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے رجوع کیا تھا اور عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان اور سری لنکا کے مقابلے میں پہلے اس کی درخواست کی منظوری دی۔
آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بنگلا دیش کو 3.3 ارب ڈالرز کا قرضہ فراہم کیا جائے گا جس میں سے 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز فوری طور پر دیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف بورڈ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے قائم نئے فنڈ کے تحت ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز بھی بنگلا دیش کو دینے کی منظوری دی ہے، وہ اس فنڈ تک رسائی پانے والا پہلا ایشیائی ملک بھی ہوگا۔
آئی ایم ایف کے مطابق اس قرضے کو معاشی استحکام کے لیے استعمال کیا جائے گا جبکہ بنگلا دیشی انتظامیہ کو اصلاحات کو توسیع دینے میں مدد مل سکے گی۔
واضح رہے کہ بنگلا دیشی حکومت نے آئی ایم ایف سے رابطہ کرنے کے بعد حالیہ مہینوں میں ایندھن اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جبکہ یکم فروری سے بجلی کی قیمت میں مزید 5 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت

ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب نے اسٹاپ اوور مسافروں کو 4 روز کے لیے عمرے یا سیاحت کے لیے مفت ٹرانزٹ ویزے پر داخل ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق سیاحت کے فروغ اور زیادہ سے زیادہ افراد کو عمرے کی سعادت حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے مفت ٹرانزٹ ویزا سروس شروع کی گئی ہے۔ یہ سہولت سعودیہ ایئر لائنز اور فلائناس کے اسٹاپ اوور مسافروں کو فراہم کی جائے گی۔
یہ ٹرانزٹ ویزہ بالکل مفت فراہم کیا جائے گا جس کی میعاد 3 ماہ ہوگی۔ اس ویزے کے حامل اسٹاپ اوور مسافر 96 گھنٹے تک سعودی عرب میں قیام، طعام اور گھوم پھر بھی سکیں گے۔
علاوہ ازیں ٹرانزٹ ویزے پر آنے والے اسٹاپ اوور زائرین کو اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے 24، 48، 72 اور 96 گھنٹے کے سفری پروگرام کی پیشکش کی گئی ہے۔
وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ معتمرین اور سیاحوں کے لیے مفت ٹرانزٹ ویزے کی فراہمی کا فیصلہ ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت کیا گیا ہے جس میں سعودی عرب کو سیاحت کے لیے بہترین مملکت بنانے کا عہد کیا گیا ہے۔

جواں رہنے کے لیے سالانہ 20 لاکھ ڈالر خرچ کرنے والا تاجر

نیویارک: (ویب ڈیسک) انسان طویل عرصے تک زندہ رہنے اور ہمیشہ جوان رہنے کا خواہشمند ہے۔ اسی تناظر میں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے ایک ماہر خود کو جوان رکھنے کے لیے سالانہ 20 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم خرچ کررہے ہیں۔
45 سالہ برائن جانسن اگرچہ اتنے عمررسیدہ تو نہیں لیکن وہ ڈھلتی عمر سے فکرمند ضرور ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کے دل کی طبعی عمر 37 سال، جلد 28 سال ہے اور پھیپھڑے 18 عمرکے نوجوان کی طرح کام کررہے ہیں۔ اس کے لیے وہ سالانہ اوسطاً 52 کروڑ روپے خرچ کرتے ہیں۔
لگ بھگ 30 ڈاکٹر ان کے جسمانی اعضا کو نوٹ کرتے ہوئے اس پر عمر کے اثرات کم کرنے میں کوشاں ہیں۔ دوسرے ماہرین کا گروہ بڑھاپے کو پلٹانے کا گہرا سائنسی مطالعہ کرکے انہیں مفید مشورے بھی دیتا ہے۔ اس کی روشنی میں مہنگی اور بہترین غذائیں اور دوائیں دی جارہی ہیں۔
’پروجیکٹ بلوپرنٹ‘ کے تحت ان کی غذا کا چارٹ تیار کیا جاتا ہے، ورزش کے اوقات اور اقسام کے علاوہ نیند کا دورانیہ بھی نوٹ کیا جاتا ہے۔ ہرماہ ان کے ایم آر آئی، خون کے ٹیسٹ اور دیگر اقسام کے ٹیسٹ بھی کئے جاتے ہیں۔ ان کے جسم میں چکنائی کی مقدار مشکل سے 5 تا 6 فیصد ہوگی جو ایک اہم کامیابی بھی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق یہ چند تدابیر ہیں ورنہ ابھی سینکڑوں طریقے ایسے ہیں جنہیں آزمانا باقی ہے۔ وہ روزانہ سات کریمیں استعمال کرتے ہیں۔ مہینے میں ایک مرتبہ لیزر تھراپی کراتے ہیں۔ صبح پانچ بجے بیدار ہوتے ہیں اور دن میں 25 سے زائد ادویہ اور سپلیمنٹ کھاتےہیں۔ یہاں تک کہ برش کرنےکے بعد اینٹی آکسیڈنٹ جیل بھی استعمال کرتےہیں۔
ناقدین کے مطابق وہ اپنا سرمایہ ضائع کررہے ہیں کیونکہ بڑھاپا کسی کو نہیں بخشتا۔ تاہم برائن کہتےہیں وہ عمررسیدگی کو سست کرکے تادیر جوان رہنا چاہتےہیں۔

دہشتگردی کیخلاف پالیسی پر وزیر اعظم، آرمی چیف ایوان کو اعتماد میں لیں: رانا ثنا اللہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف پالیسی پر وزیر اعظم، آرمی چیف ایوان کو اعتماد میں لیں۔
قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ انتہائی افسوسناک واقعے پر نور عالم خان کے ایک ایک لفظ سے متفق ہوں، ان کے وہ جذبات ہیں جو آج ہر پاکستانی کے ہیں، ہر پاکستانی ان کی طرح ہی سوچ رہا ہے، نورعالم خان کے جذبات کے آگے سر تسلیم خم کرتا ہوں، 2005 سے 2016 تک لاہور میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے۔
انہوں نے کہا لاہور میں ایک ایک دھماکے میں 100 سے زائد شہادتیں ہوئیں، لاہور میں ڈی آئی جی لیول کے افسران بھی شہید ہوئے، دہشت گردی میں پکڑے جانے والے 99 فیصد خودکش بمبار تھے، خودکش بمباروں کا تعلق پنجاب سے نہیں تھا، کسی شہر کا نام نہیں لوں گا، ایسے لوگ گمراہی کا شکار تھے، پنجاب میں ایک آواز ایسی نہیں اٹھی تھی کہ ہمیں کس بات کی سزا دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ پچھلے دنوں بنوں میں ایک تھانے میں لوگوں کو یرغمال بنایا گیا، کسی ایک شخص کی غلطی کی وجہ سے لوگوں کو یرغمال بنایا گیا، بنوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، وہاں افسران نے شہادتیں دیں، بنوں میں دہشت گردوں کی شرائط کو تسلیم نہیں کیا گیا، خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کو آپریشن میں ہلاک کیا جا رہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب میں بھی آئے روز شہادتیں ہوتی ہیں، فیصل آباد میرے شہر میں شہدا کے جسد خاکی گئے، فیصل آباد میں بھی کسی نے یہ نہیں کہا کہ ہمارا کیا قصور ہے، یہ ایسا دکھ ہے جو ہم سب کا مشترکہ دکھ ہے۔
انہوں نے کہا اجتماعی قومی غلطیاں ہوئی ہیں، مجاہدین تیار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، کسی کے کہنے پر لڑائی میں شامل نہیں ہونا چاہیے تھا، ان لوگوں کو ہم نے مجاہدین بنایا اور اب دہشت گرد بن گئے، خواجہ آصف نے درست باتیں کیں، کوتاہیاں اور لیپس بھی ہیں، روزانہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس بیس آپریشن ہوتے ہیں، پوری قوم قربانیاں پیش کرنے والے نوجوانوں کی پشت پر کھڑی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت کی پالیسی کیا ہو گی، میں سمجھتا ہوں حکومت کون ہوتی ہے، پالیسی تو پارلیمنٹ نے دینی ہے، وزیر اعظم، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی بھی ایوان میں آئیں گے، کل شہباز شریف، جنرل عاصم منیر نے زخمیوں کی عیادت کی، سانحہ اے پی ایس کے بعد والی آج بھی ہماری وہی پالیسی ہے، ہم آج بھی سابق وزیراعظم سے رہنمائی لیتے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا نواز شریف نے خود اس وقت عمران خان کو پالیسی مرتب کرنے کے حوالے سے فون کیا تھا، ردالفساد کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہوئی تو دہشت گردی کا خاتمہ ہوا تھا، گزشتہ 4 سال میں ان پالیسیوں کو نظر انداز کیا گیا پھر دہشت گردی کا شاخسانہ ہوا، 2021 میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، آج بھی وہی صورتحال ہے جو 10 سے 12 سال پہلے تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا دہشتگردوں کو انگیج کرنے کی باتیں بھی ہوئیں، قانون کے آگے سرنڈر کرنے والا طریقہ غلط ثابت ہوا آج نتائج بھگت رہے ہیں، گزشتہ حکومت نے ایسے لوگوں کو بھی چھوڑا جن لوگوں کو سزائے موت کی بھی سزا ہوئی تھی، میں سمجھتا ہوں ازسر نو وزیر اعظم، آرمی چیف ایوان کو اعتماد میں لیں، عسکری قیادت بھی ایوان میں آکر فیکٹ اینڈ فگر رکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساری چیزوں پر دوبارہ سے اصلاح کی ضرورت ہے، پشاور پولیس لائن کی مسجد میں دہشت گردی ہوئی، ریڈ زون میں کیسے یہ واقعہ ممکن ہوا؟ پولیس لائن میں 600 سے 700 فیملیز بھی رہائش پذیر ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا سویلین کی فیملیز نے خودکش بمبار کو پہنچانے میں سہولت کاری کی ہو گی، ٹی ٹی پی کے خراسانی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی۔
اب تک 100 شہادتیں ہو چکیں جن میں 3 سویلین اور 97 پولیس اہلکار شامل ہیں، یہ بات ثابت ہو چکی ہے ایک ہی خودکش بمبار تھا، خودکش بمبار کیسے پہنچا، کس نے پہنچایا، قانون نافذ کرنے والے ادارے کافی قریب ہیں، پشاور کی مسجد میں دھماکہ پاکستان کے خلاف ہے، یہ پوری قوم اور ملک کے خلاف ہے کسی شہر کے خلاف نہیں، کسی بھی علاقے کا شہید ہو سب کا احترام کرتے ہیں۔

سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا، آرمی چیف

راولپنڈی: (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ایسے بزدلانہ اقدامات قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی، کانفرنس میں سانحہ پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کور کمانڈرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیابی کیلئے پُرعزم ہیں، بزدلانہ کارروائیاں کسی بھی دہشت گرد تنظیم کیلئے زیرو ٹالرنس کے ساتھ عزم کو مضبوط کرتی ہیں، انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پر فوکس جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کے شرکاء کو درپیش خطرات، دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر بریفنگ دی گئی، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ توڑنے سمیت لائن آف کنٹرول اوردہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کے بارے میں بھی بریف کیا گیا۔

پٹرول اور ڈیزل کے بعد ایل پی جی کی قیمت میں بھی تاریخی اضافہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پٹرول اور ڈیزل کے بعد ایل پی جی کی قیمت میں بھی 59 روپے 60 پیسے فی کلو گرام کا بڑا اضافہ کر دیا گیا۔
اوگرا کی جانب سے ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، 11.8 کلوگرام کا گھریلو سلنڈر 703 روپے 24 پیسے مہنگا ہو گیا، ایل پی جی کی نئی قیمت 263 روپے 95 پیسے فی کلو جبکہ 11.8 کلو گرام گھریلو سلنڈر کی قیمت 3 ہزار 114 روپے مقرر کر دی گئی۔
واضح رہے وفاقی حکومت کے جانب سے 2 روز قبل ہی پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35، 35 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد پٹرول فی لٹر 250 روپے ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں اضافہ کر دیا تھا، ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ سے بھی عام آدمی شدید متاثر ہو گا۔

سعودی عرب: گھر میں آگ لگنے سے 7 افراد جاں بحق

ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب کے شمالی صوبہ قریات گورنری میں گھر میں آگ لگنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جھلس کر جاں بحق جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس کے ترجمان کیپٹن عبدالرحمن الضویحی نے بتایا کہ القریات گورنری میں سیکورٹی گشت کرنے والوں کی جانب سے ایک رپورٹ موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ التشیلت محلے میں گراؤنڈ فلور پر مشتمل ایک گھر میں آگ بھڑک اٹھی ہے ۔
اطلاع ملتے ہیں ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ ہوگئیں اور گھر میں گھس کر آگ پر قابو پالیا، آگ سے جھلسنے والے چار افراد کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا جن میں سے تین افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، ایک کمر ے سے تین بچوں اور ایک شخص کی نعش برآمد ہوئی۔
الضویحی نے اشارہ کیا کہ حادثے کے ابتدائی معائنے کے ذریعے پتہ چلا کہ آگ تقریباً 5.4 مربع میٹر کے گراؤنڈ فلور کے ایک کمرے میں لگی، یہ کمرہ بچوں کے سونے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

امید ہے وزیر اعظم آپریشن ضرب عضب جیسا فیصلہ کریں گے، خواجہ آصف

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پشاور پولیس لائنز دھماکہ سانحہ اے پی ایس سے کم نہیں، اس وقت بھی تمام سیاستدان اکھٹے ہوئے تھے، اس وقت بھی قوم کو تمام تر اختلافات کے باوجود اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کرسکتی ہے، امید ہے وزیراعظم آپریشن ضرب عضب جیسا کوئی فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب آپریشن جیسا اتفاق رائے پیداکرنے کی ضرورت ہے، 2015 سے 2017 تک دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑی گئی، پیپلز پارٹی کے دور میں یہ جنگ سوات سے شروع ہوئی، دہشت گردی کے مسئلے پر اسی ہال میں ہمیں بریفنگ دی گئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بریفنگ میں کہا گیا ان سے بات چیت ہو سکتی ہے اور یہ امن پر آ سکتے ہیں، مختلف آرا سامنے آئیں لیکن کوئی فیصلہ سامنے نہیں آ سکا، کل کے سانحے میں 100 کے قریب شہادتیں ہوئیں، مسجد میں نماز کے وقت اگلی صف میں دہشت گرد کھڑا تھا، کئی لوگ ملبے تلے دب گئے جنہیں آج دوپہر تک بھی نکالا گیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کل وزیراعظم اور آرمی چیف بھی پشاور گئے، انہیں بریفنگ دی گئی، دہشت گردی کے بیج ہم نے خود بوئے ہیں، افغانستان میں روس نے مداخلت کی تو ہم نے اپنی سروسز کرائے پر دیدیں، امریکہ کے واپس جانے کے بعد ہم 10 سال تک ان حالات سے نمٹتے رہے، وہ 10 سال گزرے نائن الیون آ گیا، پریڈ لین کی مسجد میں جو کچھ ہوا وہ سب کو یاد ہو گا۔
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چن چن کے وہ بچے شہید کئے گئے جن کے والد سوات آپریشن میں حصہ لے رہے تھے، ایک دو سال پہلے ان لوگوں کو یہاں لا کر بسانا تباہ کن فیصلہ ثابت ہوا،
دہشت گردوں کا کلمے یا دین کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، عبادت کے وقت حملہ ہمارے دشمن ممالک میں بھی نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈیڑھ دو سال قبل جو بھی فیصلے کئے تھے وہ اس ہاؤس نے قبول نہیں کئے تھے، کل پشاور میں بہائے جانے والے خون کا حساب کون دے گا؟ یہ کون بتائے گا کہ کون آکر لوگوں کے پیاروں کی جان لے گیا؟
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اس واقعے کی جتنی مذمت کی جانی چاہئے اتنی آواز نہیں آ رہی، دہشت گردی کے خلاف ساری قوم کو متحد ہونا چاہیے، اس جنگ میں کوئی لکیر نہیں کھینچی گئی، دہشت گردی کسی مذہب یا فرقے کی پہچان نہیں رکھتی، ایوان میں اس مسئلے پر صرف تقریر نہیں ہونی چاہیے، ہماری افواج نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر 126 ارب ڈالرز لگا دیا، فوج اور سول افراد کی 83 ہزار قربانیاں ہیں، اب تو ہم آپس میں بھی دہشت گردی کرتے ہیں، اب تو سیاست، زبان اور اعمال کی بھی دہشت گردی آگئی ہے، پچھلے پانچ سال میں عوام کا جس طرح مزاج بدلا اس کی گواہی سوشل میڈیا سے مل جائے گی، پاکستان میں آج کل ایک شخص باؤلا ہوگیا ہے، کبھی کہتا ہے کہ خطرناک ہوجاؤں گا اور کبھی کچھ اور ہوجائے گا۔
وزیر دفاع نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 126 بلین ڈالرز ہم نے کھویا ہے جب کہ ہم ہی 400 اور 500 ملین ڈالرز کیلئے ساری دنیا میں بھیک مانگتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے اپنا پورا کا پورا ملک گروی رکھ دیا ہے، ہمیں سپر پاورز کا آلہ کار بننے کا شوق بڑا پرانا ہے، ہمیں خود احتسابی کی ضرورت ہے، ہمیں امریکہ کے کہنے پر جنگ نہیں لڑنی چاہیے، چاہتے ہیں امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں مگر ان کی باتوں پر عمل نہیں کرنا چاہیے۔

ملک کی معاشی صورتحال 3 الیکشن کی متحمل نہیں ہو سکتی: گورنر خیبرپختونخوا

صوابی: (ویب ڈیسک) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں کے عام اور قومی اسمبلی کے ضمنی اور پھر قومی الیکشن پر 150 ارب تک لاگت آئے گی، سب پارٹیوں و سیاستدانوں کو ایک ہو کر ایک الیکشن کیلئے ایک تاریخ دینی چاہئے۔
صوابی وومن یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی غلام علی نے کہا کہ پشاور میں المناک و افسوس ناک واقعہ ہوا، آدھی مسجد بیٹھ گئی، 150 سے زائد زخمی و 70 سے زائد جوان شہید ہوئے، واقعے پر سب کو افسوس کرنا چاہئے، دہشتگرد ملک اور قوم کے خلاف ہیں، تقریباً طے ہے کہ یہ خودکش حملہ ہے لیکن ابھی ڈی این اے کی رپورٹ آنی باقی ہے، پولیس نے بھی تفتیش شروع کر دی ہے، خیبرپختونخوا پولیس کی قربانیوں کو سلام ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے مزید کہا کہ الیکشن ایک آئینی تقاضہ ہے اور آئین کے تحت الیکشن کراؤں گا، ہم الیکشن سے انکار نہیں کر رہے، کیا دو ہزار 7 میں بے نظیر کی شہادت کے بعد الیکشن ملتوی نہیں کیا گیا؟، ہمیں ریاست اور عوام کے تحفظ کا خیال بھی کرنا چاہیے، میں تو الیکشن کی صرف تاریخ دوں گا جو میں آج دے دوں گا، اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ اس پر وہ انٹیلی جنس ادروں اور پولیس سے رپورٹ طلب کرے۔
انہوں نے کہا بنوں، وزیرستان، کرم، باجوڑ کے حالات دیکھیں، کیا سوات میں محمود خان کمپین کر سکے گا؟، الیکشن کے ساتھ سکیورٹی بھی یقینی بنانی چاہئے، کل خدانخواستہ ایسا سانحہ پھر نہ ہو، ایسے الیکشن کا کیا کرنا، بحیثیت گورنر نہیں میری ذاتی رائے ہے کہ سب سیاسی پارٹیوں، الیکشن کمیشن اور قانون نفاذ کرنے والے ادروں کو ایک جگہ بیٹھنا چاہئے، مشاورت سے الیکشن کمیشن کو تاریخ دینی چاہئے، ملک کی معاشی صورتحال 3 الیکشن کی متحمل نہیں سکتی۔

ریلوے کرایوں میں 7 سے 8 فیصد اضافہ پر غور کر رہے ہیں، خواجہ سعد رفیق

لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے اس وقت مالی بحران کا شکار ہے اور حالیہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے ریلوے کو مزید جھٹکا لگا ہے، ہم 7 سے 8 فیصد کرایوں میں اضافہ پر غور کر رہے ہیں۔
ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ روس سے معاملات طے ہونے کے بعد امید کرتے ہیں کہ سستا تیل پاکستان کو ملے گا جس سے تیل کی قیمتوں میں کمی ہو سکے گی، پی ڈی ایم حکومت سابق حکومت کا گند صاف کر رہی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پہلے ہی ہمارا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے جس کی وجہ سے ہمارے ادارے میں پنشنز اور تنخواہوں کی ادائیگی میں رکاوٹ آ رہی ہے، اس موقع پر پاکستان ریلوے ساڑھے پانچ ارب کا مزید خسارہ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے اور پاکستان ریلویز کما کر اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرتے ہیں، پاکستان ریلوے پانچ شیڈولز میں اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرتا ہے جن میں سے تین شیڈولز کی ادائیگی ہو چکی ہے بقیہ کی ادائیگیاں کل تک ہو جائیں گی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گرین لائن ٹرین کو موثر انداز سے دوبارہ شروع کر دیا ہے اور اس سے ریلوے کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، جو لوگ موجودہ دور کا موازنہ عمران خان حکومت سے کرتے ہیں وہ محمد نواز شریف کے گزشتہ 4 سالہ دور حکومت سے موازنہ کریں، ہم آئی ایم ایف کو الوداع کہہ چکے تھے مگر عمران خان کی حکومت دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس چلی گئی اور آج حالات سب کے سامنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کا مسئلہ ہے، موجودہ حکومت بہتری کے لیے بھر پور اقدامات کر رہی ہے اور روس سے معاملات طے پاجانے کے بعد امید کرتے ہیں کہ پاکستان کو سستا تیل ملے گا جس سے یہاں پر تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہو گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے ہم سب کو مل کر قربانیاں دینا ہوں گی اور اپنی عادات میں تبدیلی لانا ہو گی، جب مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا کہا گیا تو اس پر اعتراضات سامنے آئے حالانکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں 8 بجے سے پہلے ہی مارکیٹیں بند ہوجاتی ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک وقت میں 6، 7 قسم کے پاکستان نہیں چل سکتے، ملک کو ترقی کی طرف گامزن کرنا ہے تو ایک ہی پاکستان چلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلوے نے اپنی مالی مشکلات کی بحالی کے لیے وفاقی حکومت سے بوسٹر ڈوز کی درخواست کی ہے اور ریلوے میں آئی ٹی کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بات چیت چل رہی ہے، پاکستان ریلوے اپنی 2600 دکانیں کرائے پر دینے کے لیے ٹینڈرنگ کر رہا ہے۔

جنوری میں مہنگائی کی شرح 26 فیصد تک رہنے کی توقع

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزارت خزانہ نے جنوری میں مہنگائی کی شرح 26 فیصد تک رہنے کی توقع کی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے، زرمبادلہ ذخائر کو بچانے کے لیے درآمدات کو روکا جا رہا ہے،چھ ماہ میں برآمدات میں 6.8 اور درآمدات میں 18.2 فیصد کمی ہوئی۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ جولائی سے دسمبر تک ترسیلات زر میں 11.1 فیصد کمی ہوئی،27 جنوری کو زرمبادلہ کے ذخائر 5.6 ارب ڈالرز تھے،رواں سال معاشی شرح نمو سست رہنے کی توقع ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے دسمبر تک مہنگائی کی شرح 25 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

معاشی دہشت گرد عوام کو مشکلات میں دھکیل رہے ہیں: عمر سرفراز چیمہ

لاہور: (ویب ڈیسک) سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ ایک طرف دہشت گرد، دوسری طرف معاشی دہشت گرد عوام کو مشکلات میں دھکیل رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ عام انتخابات کے حوالے سے حکومت کے بیانات پر تشویش پیدا ہو رہی ہے، 90 دن کے اندر الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، حکومت کے پڑھے لکھے جاہل گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ اگر الیکشن میں کسی قسم کی کوئی تاخیر کی گئی تو آئین شکنی ہو گی، عدالت کسی بھی آئین شکن کو تحفظ نہیں دے سکے گی، واضح کر دینا چاہتا ہوں آئین شکنی نہیں ہو سکتی، بدنیت لوگوں کی چالیں الٹی پڑ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف آواز بلند کرنے پر فواد چودھری کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا، ان کی آمرانہ سوچ کھل کر سامنے آگئی ہے، وزیر اعظم کہہ رہے ہیں دہشت گردی کے خلاف قوم کو متحد ہونا چاہیے، تحریک انصاف دور میں نیشنل ایکشن پلان پر کامیابی کے ساتھ کام کیا گیا۔
عمر سرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ پشاور دھماکے کے بعد سکیورٹی لیپس سامنے آئے، وزراء نے سکیورٹی لیپس پر ایکشن لینے کی بجائے الیکشن کے التواء کا بیانیہ پیش کرنے کی کوشش کی، وزیر داخلہ نیشنل ایکشن پلان دیکھنے کی بجائے عمران خان پر ہرزہ سرائی کرتے رہتے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے نو ماہ پہلے حل بتا دیا تھا، عدم استحکام کا حل شفاف انتخابات ہیں، اگر آگے بڑھنا ہے تو پھر سب کو آگے بڑھنا ہوگا، دونوں جماعتوں نے ماضی کی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھا، نالائق، نااہل حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کی ساری توجہ انتقامی کارروائیوں پر صرف ہو رہی ہے، اگر نو ماہ میں کسی کو ریلیف ملا تو چوروں، ڈاکوؤں کو ملا، انہوں نے صرف چوریاں معاف کرائیں، اپنی چوری چھپانے کیلئے قوانین ہی بدل ڈالے، ڈاکوؤں کے جتھے کی نااہلی کی وجہ سے معیشت تباہی کے دہانے آگئی ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 8 فروری کو طلب کر لیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 8 فروری 2023 بروز بدھ کو طلب کر لیا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 کے تحت طلب کیا گیا۔
ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا ہے۔