تازہ تر ین

ہم افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے بعد امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے بعد امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں۔

 وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز  سے خصوصی خطاب کیا، وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں پاک امریکہ تعلقات اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے پاکستان کے متحرک اور فعال کردار پر روشنی ڈالی۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سے سب آگاہ ہیں، میں اس صورتحال پر پاکستان کا نقطہ نظر آپ کے سامنے رکھوں گا، امریکہ کی جانب سے افغان مشن کی تکمیل کے بعد پاکستان امریکہ کے ساتھ مزید کثیرالجہتی اور وسیع البنیاد تعلقات کا خواہاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک امریکہ تعلقات کو جس حوالے سے جانا جاتا تھا پاکستان اس  “سابقہ روش سے باہر نکلنے” کا خواہاں ہے،  کے دہشتگرد  حملوں کے بعد پاکستان اور امریکہ نے مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کی، ہم افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے بعد، امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں، امریکہ کے ساتھ تعلقات، پاکستان کیلئے خصوصی اہمیت کے حامل ہیں، امریکہ سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ کا درجہ رکھتی ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے ٹیلنٹڈ  نوجوان آج بھی تعلیم کی غرض سے امریکی تعلیمی اداروں کا رخ کرتے ہیں، امریکہ میں مقیم سیاسی طور پر متحرک پاکستانی کمیونٹی پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں پُل کا کردار ادا کرتی ہے، پاکستان اقتصادی ترجیحی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم  پاک امریکہ تعلقات میں تجارت، سرمایہ کاری، اور عوامی سطح پر تعلقات کے حوالے سے نئے امکانات کے متلاشی ہیں، پاکستان 220 ملین افراد پر مشتمل ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے، پاکستان میں ٹیکنالوجی اور قابلِ تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جہاں امریکی کمپنیاں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں، پاکستان نے گزشتہ 40 سال سے افغانستان میں جاری عدم استحکام کی بھاری قیمت ادا کی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ معاشی اعتبار سے مضبوط پاکستان خطے میں استحکام کا مظہر ہوگا، پاک افغان سرحد کے دونوں اطراف روزگار اور معاشی خوشحالی کے حصول اور افغان عوام کو اپنے ملک کی تعمیر میں مدد دینے کیلئے پاکستان، امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا متمنی ہے، افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی کو نہ دہراتے ہوئے عالمی برادری  افغانستان میں ایک جامع حکومت کے قیام کی ترغیب دے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کو پنپنے سے روکنے کیلئے ایک مستحکم حکومت کا قیام ناگزیر ہے، طالبان کو بھی انسداد دہشت گردی، انسانی حقوق کے تحفظ اور سیاسی شمولیت سے متعلق اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے، عالمی برادری ممکنہ انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے افغان عوام کی فوری مدد کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے منصب سنبھالنے کے فوراً بعد بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، بھارت نے نہ صرف اس امن کی پیشکش کو ٹھکرایا بلکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو اپنے غیر قانونی اقدامات کے ذریعے پورے خطے کو غیر مستحکم بنا دیا لیکن اس کے باوجود بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سید علی شاہ گیلانی کے انتقال پر بھارت کی بوکھلاہٹ اور غیر انسانی روئیے نے ساری دنیا کے سامنے اسکی قلعی کھول دی، پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن حل تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن یہ ذمہ داری بھارت پر ہے کہ وہ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے، ہمیں توقع ہے کہ عالمی برادری حق خود ارادیت اور آزادی کے نادر اصولوں کو کشمیر میں سیاست کی نذر نہیں ہونے دے گی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شرکاء کی جانب سے پاک امریکہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیے اور پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا، اس تقریب میں معروف تجزیہ کاروں، تھنک ٹینک کمیونٹی کے ممبران کے علاوہ میڈیا نمائندگان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv