تازہ تر ین

آزادی مارچ نہ ہوتا تو نوازشریف آج بھی جیل میں ہوتے مولانا شیرانی ،حافظ حسین احمد

جمعیت علما ء اسلام پاکستان کے رہنمائوں مولانا محمد خان شیرانی اور حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کو نقصان ہم سے نہیں بلکہ اپنے آپ سے پہنچے گا، الیکشن کمیشن نے ایک جماعت کے دستور، لیٹر ہیڈ کو نہیں دیکھا تو صاف ظاہر ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر ہے ،سیاسی زعماء کو اسٹیبلشمنٹ کی آپسی لڑائی کا حصہ نہیں بننا چاہیے، حکومت اور اپوزیشن دونوں کا ساتھ ایک ہی قوت دے رہی ہے، جمعیت علماء اسلام پاکستان نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی ہے،مولانا

فضل الرحمن کو واپس آنا ہوگا ہمیں انہیں واپسی کا موقع فراہم کررہے ہیں،یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں پیر عالم زیب شاہ،مولانا شجاع الملک ، مولانا گل نصیب خان، ڈاکٹر شہاب سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ جماعت کے دستور کی شق نمبر 1کے مطابق پارٹی کا نام جمعیت علماء اسلام پاکستان ہے یہی نام الیکشن کمیشن میں بھی رجسٹرڈ تھا اور اسی نام سے خط وکتابت ،رکن سازی فارم سمیت دیگر کاغذی کاروائی ہوتی تھی لیکن 2002میں کسی کی خواہش پر ان نام کو جمعیت علماء اسلام (ف) کردیا گیا 2008اور2013میں بھی ایسا ہی کیا گیا انہوں نے کہا کہ 2013میں مجلس عمومی میں عزیز اللہ ساتکزئی نے بھی مولانا سے اس متعلق دریافت کیا اور کہا کہ اس غلطی کا ازالہ کیا جائے اگر واقعی نام جمعیت علماء اسلام (ف) ہے تو کہ جماعت نہیں بلکہ ایک گروپ ہے جس کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) نہیں بلکہ جمعیت علماء اسلام پاکستان جماعت کا نام ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ 2008اور 2013کے انتخابات میں یہ نام جمعیت علماء اسلام (ف) ہی دیا گیا 2018میں بھی مولانا فضل الرحمن ،مولانا عبدالغفور حیدری، مولوی قمر الدین نے انتخابی نشان قلم الاٹ کرنے کے لئے جو خط و کتابت کی اس میں بھی پارٹی کا نام جمعیت علماء اسلام (ف) لکھا گیا اس کے بعد میر حاصل بزنجو مرحوم کی وفات کے بعد خالی ہونے والی نشست پر غوث اللہ نامی امیدوار نے بھی جمعیت علماء اسلام(ف) کے نام پر ضمنی انتخاب میں حصہ لیاجب ہم نے اس مسئلے کو اٹھایا اور انہیں احساس ہوا تو کامران مرتضی ایڈوکیٹ کے توسط سے الیکشن کمیشن میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں انہوں نے اس عمل کو کلیرکل غلطی قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام پاکستان نے مولانا شجاع الملک کے توسط سے الیکشن کمیشن درخواست دائر کی ہے کہ یہ غلطی نہیں بلکہ دانستہ طور پر کیا گیا اور پارٹی کے آئین کے مطابق جماعت کا نام صرف جنرل کونسل ہی تبدیل کر سکتی ہے انہوں نے کہا کہ ابھی ہم مشاورت کر رہے ہیں کہ آیا مولانا فضل الرحمن نے دستور کے مطابق پارٹی کی رجسٹریشن کروائی ہے یا نہیں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ساتھیوں کو ہدایت کی ہے کہ ہر ضلع اور مسجد میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے عہدیداروں اور کارکنوں کے ناموں سمیت تمام تفصیلات اکھٹی کرکے مرتب کریں ہم ہر ضلع میں رابطہ آفس بھی کھولیں گے جبکہ ژوب و شیرانی میں دفاتر کھول دئیے گئے ہیں مارچ میں لورالائی اور موسیٰ خیل جبکہ لسبیلہ ،نصیر آباد سمیت دیگر علاقوں میں بھی مراکز کھولے جائیں گے پہلے مرحلے میں تربیتی اجتماعات کا سلسلہ شروع کرکے جماعت کی تشکیل کریں گے انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کو نقصان ہم سے نہیں بلکہ اپنے آپ سے پہنچے گا الیکشن کمیشن نے ایک جماعت کے دستور، لیٹر ہیڈ کو نہیں دیکھا تو صاف ظاہر ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر ہے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے وقت ہی کہا تھا کہ یہ لوگ جس طرح گئے ہیں اسی طرح واپس آئیں گے ایک ہی قوت ہے جو اپوزیشن اور حکومت دونوں کا ساتھ دے رہی ہے اسٹیبلشمنٹ کے اندرونی اختلافات میں سیاسی زعماء کا استعمال ہونا مناسب نہیں لگتا پی ڈی ایم کا کوئی مستقبل نہیں ہے اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ ملک توڑنے کے درپے ہیں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم تحریک کا کوئی بھی مطالبہ عوامی نہیں ہے یہ عوام کو بے وقوف بنانے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اپنے موقف پر قائم ہوں انہوں نے کہا کہ خون ریزی امریکہ کی ضرورت ہے اسلام کی نہیں مولوی اور قوم پرستوں سے کہتا ہوں کہ اگر جنگ اور خون ریزی سے اسلام اور قومیت کو کچھ بھی حاصل نہیں ہورہا تو اس میں امریکہ کی خوشنودی ہے جس کے لئے ہمیں کام نہیں کرنا چاہیے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت اسلام پاکستان کے رہنماء حافظ حسین احمد نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر جماعت میں جمہوریت ہو پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن) میں سنیئر رہنماء پیچھے کھڑے ہوتے ہیں جبکہ بلاول، آصفہ، مریم تقریر کرتے ہیں مریم نواز کے پاس ایک ہی قابلیت ہے کہ وہ میاں نواز شریف کی بیٹی ہیں اسی طرح مولانا فضل الرحمن نے مولانا عبدالواسع سمیت کئی دیگر سنیئر رہنمائوں کے ہوتے ہوئے اپنے بیٹے کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بنایا اسی طرح خبیر پختونخواء میں اپنے بھائیوں کو فوکیت دی ہم کسی بھی عہدے کے لئے نہیں بلکہ جماعت میں جمہوریت کے لئے یہ سب کچھ کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اگر آزاد اور شفاف انتخابات کا نعرہ لگا رہی ہیں تو وہ یہ عمل اپنی جماعتوں سے شروع کرتے ہوئے موروثیت کے عنصر کو ختم کریں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے متعلق پہلے ہی کہا تھا کہ نہ یہ استعفیٰ دیں گے نہ لانگ مارچ کریں گے اور نہ ہی سندھ اسمبلی توڑیں گے اب مولانا فضل الرحمن تحریک کی ناکام کو چھپانے کے لئے ہمارے ناموں کو استعمال کر رہے ہیں کہ ہماری وجہ سے تحریک ناکامی سے دوچار ہوئی انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم فروٹ چاٹ ، چنا چاٹ کے بعد اب تھوک چاٹ بن چکی ہے پی ڈی ایم میں ویٹو اختیار صرف بلاول بھٹو کے پاس ہے اور وہی تحریک کے فیصلے کر رہے ہیں جس اسمبلی کو غیر آئینی کہا جاتا تھا اسی اسمبلی میں مولانا فضل الرحمن نے صدر اور انکے بیٹے نے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیوں لڑا اور اب تحریک عدم اعتماد لاکر اسی اسمبلی کی حیثیت کو تسلیم کیا جارہا ہے اگر تحریک عدم اعتماد لاکر کامیابی بھی بنا دی جائے تو جو وزیراعظم منتخب ہوگا وہ کیسے پاک صاف ہوگا، حافظ حسین احمد نے کہا کہ ہم 2007سے پارٹی میں جمہوریت کی بات کر رہے تھے اور چاہتے تھے کہ میلے کپڑے گھر میں ہی دھل جائیں میاں نواز شریف نے جو بیانات دئیے تو ملک مخالف تھے اور جب ان کے بیانات سے لاتعلقی اور مذمت کا اظہار کیا تو اسے بہانا بنا کر جماعت سے نکال دیا گیا کہ پارٹی پالیسی کے مخالف بات کی گئی انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اسٹیبلمشنٹ کے ساتھ ملکر جعلسازی کے ذریعے جعلی رپورٹ بنوا کر بیرون ملک گئے اور 11ماہ تک خاموش رہے اگر آزادی مارچ نہ ہوتا تو میاں نواز شریف آج بھی جیل میں ہوتے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی وعدے کے باوجود بھی آزادی مارچ میں نہیں آئیں پی ڈ ی ایم کے معاہدے اور تحریک عدم اعتماد لانے کی بات کے بعد اسکے اپنے بیانیے میں تضاد آگیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں مولانا فضل الرحمن کو ہی واپس آنا پڑیگا واپسی کا موقع انکے پاس ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام پاکستان نے شجاع الملک کو اپنا ترجمان مقرر کردیا ہے ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv