تازہ تر ین

سوشل میڈیا کمنٹس لوگوں کی زندگیاں چھیننے لگے

ویب ڈیسک : سوشل ميڈيا پر نوک جھونک اور نظرياتی اختلافات قتل و غارت کی وجہ بننے لگے۔ لاہور ميں سوشل ميڈيا پر کمنٹس کے باعث ہونیوالی لڑائی میں 3 افراد کو حال ہی میں قتل کرديا گيا۔ سربراہ لاہور پوليس کہتے ہيں کہ سوشل ميڈيا سنگين جرائم کے سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے۔

سوشل میڈیا پر معمولی اختلافات، نازيبا کمنٹس، گالی گلوچ اور دھمکیوں کے معاملات بالآخر قتل و غارت تک پہنچنے لگے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ہیں تو لوگوں کے فائدے کیلئے مگر بعض اوقات یہاں پیدا ہونیوالے مسائل گولیوں کی تڑ تڑاہت کا باعث بن جاتے ہیں۔

لاہور کے علاقے کاہنہ ميں چند روز پہلے ہی ایک ایک واقعہ پيش آيا، فيس بک پر کمنٹس کرنے پر جھگڑا شروع ہوا اور فائرنگ کے نتيجے ميں 3 دوست قتل ہوگئے۔

گزشتہ سال تاجر شيخ چنا کے قتل میں ملوث ملزم غواش بٹ بھی مخالفين کو سوشل ميڈيا اکاؤنٹ کے ذريعے دھمکياں ديتا رہا۔

پولیس کے مطابق رواں سال فائرنگ کرنے کی ويڈيوز سوشل ميڈيا پر وائرل کرنے پر 300 سے زائد مقدمات درج کئے گئے اور ملزمان کی گرفتاری بھی عمل ميں لائی گئی۔

سائبر سیکيورٹی ايکسپرٹ سماجی بگاڑ کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات تجويز کرتے ہيں۔

پوليس حکام کئی سنگين جرائم ميں سوشل میڈیا کے استعمال سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ سی سی پی او ذوالفقار حمید کا سماء ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ معاملہ سائبر کرائمز سے متعلق پیکا (پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ) قوانین کے تحت خالصتاً وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

اعلیٰ افسر نے مزید کہا کہ ہم نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو سائبر کرائمز کی تحقیقات کی اجازت دی جائے بالخصوص ایسے معاملات میں جو فرقہ وارانہ نوعیت کے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv