تازہ تر ین

جنگوں کے دوران بھی گھروں میں رہے‘ چند دن احتیاط کرلیں:سہیل احمد

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف کامیڈین فنکار سہیل احمد نے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں پریشانی کی بات یہی ہے کہ ہمیں عملا کچھ کرنا چاہئے، ہم لوگ صرف باتیں ہی کرتے ہیں، عمل کی طرف توجہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس وائرس کی ابھی تک کوئی ویکسین یا میڈیسن نہیں ہے کیونکہ وہ امریکہ کی طرف سے ہی آتی ہے ، ہمارے ہاں تو کبھی کسی نے ایسی چیز بنانے کا سوچا ہی نہیں۔ امریکہ والے بھی صرف احتیاط پر ہی توجہ دے رہے ہیں تو ہمیں کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط فوری طورپر شروع کر دینی چاہئے۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم نے جنگیں بھی دیکھی ہیں، 1971ءکی جنگ میں کرفیو لگ جاتا تھا اور لوگ گھروں میں بند ہو جاتے تھے تو اب بھی کوئی مشکل نہیں اور نہ ہی روزی روٹی کا مسئلہ ہے۔ 10سے 15دن ہر آدمی گزارہ کر سکتا ہے ، ردگرد کے لوگ ایکدوسرے کی مدد کریں اور کچھ دن گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ گھروں سے باہر مجمع میں بیٹھ کر حقہ پینے والے بابا جی کو بتا نا چاہئے کہ’ حقہ جیہڑا اے ، اوہ آکے قبر وچ سُوٹا نئیں لواندا‘۔اس لیے ضروری ہے کہ حقہ کیساتھ خود کو بھی تازہ رکھیں اور گھروں میں رہیں۔ میڈیا پر صرف کورونا کے مسئلے پر ہی بات ہونی چاہئے ، ہر مشکل وقت میں میڈیا ، سیاستدان، حکمران اور اپوزیشن کی توجہ صرف کورونا کی طرف ہونی چاہئے ۔ چین میں جس تیزی سے اموات ہوئیں انہوں نے اس پر کنٹرول کر لیا ہے ۔ دنیا کی کوئی قوم بات ماننے والی نہیں ہے، جب گولی کا آرڈر ہوا تب ہی لوگ گھروں بیٹھے ہیں۔ ہمیں بطور مسلم گولی سے پہلے ہی اللہ نے حکم فرمایا ہے کہ جان سب کو بچانی چاہئے اور اسکی حفاظت کرنی چاہئے۔ ہمیں اسطرح کے خوفناک عمل سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر کر لینی چاہئیں۔ مخیر حضرات موجودہ حالات میں غریبوں کی مدد کریں گے، سب کو گھروں میں بند کر دیں، مزدوروں اور ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کو خوراک ضرور گھروں میں پہنچے گی۔شرطیہ کہتا ہوں کہ کوئی بندہ بھوکا نہیں سوئے گا۔ سکولوں میں چھٹیوں کی طرح زکوة اور خیرات رمضان سے پہلے شروع کر لی جائے تو کوئی حرج نہیں۔ کتنے گنا ثواب ہوگااسکا کیلکولیٹر ایک سائیڈ پر رکھ کر خدمت کریں۔ رب کے پاس جانے کا ہر راستہ انسانوں کے دلوں سے ہو کر جاتا ہے۔ پچھلے ہفتے کورونا کا خوف شروع ہوا تو سوچا کہ مزاحیہ پروگرام کے ذریعے لوگوں کو ہنسانا ٹھیک ہوگا؟پھر فیصلہ کیاکہ لوگوں کو خوشی چاہئے ہمیں اپنے کام کیساتھ عوام کو احتیاطی تدابیر بتاتے رہنا چاہئے۔ لوگ روٹین کی طرح گھروں میں رہیں، گھر میں سب سے خوفناک بیوی ہوتی ہے مگر کورونا وائرس اس سے زیادہ خوفناک ہے۔ چیئرمین تحریک انجمن ہلال احمرابرار الحق نے کہا ہے کہ کورونا سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال کا مقابلہ کوئی ایک ادارہ نہیں کر سکتا ، قوم کو ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔ عوام خود کو قرنطینہ میں رکھیں، قدرت نے مثال الٹی کر دی ہے ، اب ہم اکٹھے ہو کر کورونا کے سامنے کمزور ہوں گے اور الگ ہو کرمضبوط۔رضاکاروں کا موجودہ صورتحال میں بڑا کردار ہے کیونکہ ہمارے لوگ حکومت کی ہدایات کوسنجیدگی سے نہیں لے رہے۔ہمیں خوف ہے کہ کورونا کیسز بڑھ گئے تو ہمارے پاس صحت کی سہولیات نہیں ہیں۔ ایسا ہوا تو وہ مریض جنہیں کورونا نہیں ہے وہ ہسپتالوں میں رش لگا لیں گے اور اصل مریض پیچھے کہیں کھڑے ہوں گے اور مر جائیں گے۔ ہمیں سائنسی بنیادوں پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سٹینڈرڈ کی ہدایات کی طرز پر نظام ترتیب دینا ہے جسے ہم ریڈ کریسنٹ کے ذریعے ترتیب دے رہے ہیں ۔ ایپ کی صورت میں ہمارے رضا کار یہ سہولت مختلف جگہوں پر جا کر دیں گے۔ ہم ہسپتال بنا رہے ہیں،150بستروں پر مشتمل ہسپتال بنایا گیا ہے جس میں 10وینٹی لیٹرز بھی ہوں گے لیکن یہ مسئلے کا جزوی حل ہے ، کلی حل کے طور پر ہمیں پورے پاکستان سے رضا کار چاہئیں جو لوگوں کو جا کر سمجھائیں گے کہ خداراہمارے پاس اتنی سہولیات نہیں ہیں۔ لوگ نور جہاں کے گانے سنیں ، میرے بھی سن لیں۔ ہمارا نمائندے کے پاس ہر اس شخص کا نمبر ہوگا اور اسکا حال پوچھا جاتا رہے گاکہ ابھی بھی خیال رکھیں اپنا ، ہسپتال میں نہیں جانا۔ اٹلی میں یہی ہوا تھا کہ تمام لوگ ہسپتالوں میں پہنچ گئے اور صحت کی سہولیات کی فراہمی ختم ہوگئی، اسی لیے وہاں اتنی اموات ہوئیں۔ ہمیں ان حالات سے بچنے کے لیے آج ہی حفاظتی اقدامات کرنے ہیں۔کسی نے کہاتھا کہ کورونا کی ویکسین موجودنہیں، ویکیسن موجود ہے ، احتیا ط سب سے بڑی ویکسین ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv