تازہ تر ین

موجودہ وزیراعظم یا صدر پر کوئی الزام نہیں ،نواز، زرداری،گیلانی ،عباسی پر کرپشن کیسز بنے :ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 10 سال کی پورٹ دی ہے۔ 10 سال پہلے تو عمران خان کی حکومت نہیں تھی۔ ان کا دور تو ڈیڑھ سال کا ہے اس سے قبل جو 9، سوا نو سال گزرے ہیں وہ سارے کا پیریڈ آصف زرداری، راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی اور نوازشریف کا دور ہے اور پنجاب میں اوپر نیچے 10 سال شہباز شریف کا دور ہے۔ اس لئے یہ بحث ہی بیکار ہے کہ اگر 10 سال کرپشن کے شمار ہو ائیں تو بھی اس سے یہ نہیں ثابت ہوتا ہے کہ موجودہ حکوومت زیادہ کرپٹ ہے ثابت نہیں ہوتا۔ اس میں نہ تو کوئی بڑا سکینڈل نہ تو وزیراعظم کی ذات سے منسلک ہے نہ ان کے کسی رشتہ دار کے بارے میں نہ ہی ایوان صدر کے بارے میں ہے نہ ہی اس کے کوئی الزامات عائد ہوئے ہیں۔ ان سے پہلے کا دور گزشتہ حکومتوں کا ہے جس میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق زیادہ کرپشن ہو رہی تھی تو اس وقت تو حکومت ہی عمران خان کی نہیں تھی۔ اس ڈیڑھ سال کی حکومت کو 10 سال کی حکومت کے ساتھ بریکٹ کر رہے ہیں البتہ ان دنوں چونکہ نیب سرگرم ہے تو لوگ سوچ سمجھ کر لیتے ہیں اور جب لیتے ہیں تو پھر تگڑی لیتے ہیں سمجھا جاتا ہے کہ جو لینا ہے ااج ہی لے لو جو کرنا ہے وہ آج ہی سمیٹ لو۔ اس ئے کہ یہ موقع دوبارہ ملتا ہے یا نہیں لہٰذا میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ بحث بیکار ہے۔ ہو سکتا ہے کہ کرپشن بڑی ہو۔ کیونکہ جب سحتی ہوتی ہے تو کرپشن کی تعداد کم اور اس کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ پھر تھورے لوگ پیسہ لیتے ہیں لیکن زیادہ لے جاتتے ہیں۔ جس کا جہاں ہاتھ پڑتا ہے وہ بڑا ہاتھ مارتا ہے۔ ہمارے ہاں سرکاری محکموں میں رشوت میں اضافہ ہوا ہے اس کی بنیاد بھی یہی ہے کہ میگا کرپشن کے سکینڈل نہیں آئے۔ درمیانے اور نچلے درجے پر بے تحاشا کرپشن ہوئی۔ یہ بالکل نہیں کہا جا سکتا کہ رشوت میں کمی ہوئی ہے رشوت میں اضافہ ہوا۔ سوچ سمجھ کر رشوت لیتے ہیں اور تگڑی لیتے ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے الزام لگایا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو جو پاکستان بنانے والے تھے ان کے اثرات اور شخصیات بنائے گئے ہیں اوریہاں تک کہاگیا ہے کہ نواز دور میں سے ایک صاحب کو ایک ملک میں تو سفیر بھی بنایا گیا چنانچہ یہ بات صحیح ہو تو بھی کہا جا سکتا ہے ان کا یہ کہنا کہ بہت زیادہ کرپشن ہوئی ہے۔ 2019ءمیں کیوں بہت زیادہ زور کیوں دور زور دیا گیا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کریڈیبلٹی کیا ہے اگر یو این او کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کی تصدیق کرتا ہے تو پھر اسے چیلنج کرنامشکل ہو گا۔ یہ ضروری ہے جو الزامات فردوس عاشق اعوان صاحبہ نے لگائے ہیں ان کو چاہئے کہ وہ ان کو ثابت کریں۔ آئندہ ایک دو روز میں پتہ چل جائے گا کہ جن لوگوں نے یہ اعداد و شمار جمع کئے اس پر کس حد تک اعتماد کیا جا سکتا۔ شہباز شریف حکومت گرانے میں متحرک ہو چکے ہیں اور انہوں نے لندن میں نوازشریف سے ملاقات بھی کی ہے ضیا شاہد نے کہا ہے کہ شہباز شریف یقینا اپنے طور پر کوشش کر رہے ہیں اور اب سٹریٹجی تبدیل ہوئی ہے اب وفاقی کی بجائے صوبائی حکومتوں کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اوراس سلسلے میں خاص طور پر پنجاب اور خیبر پختون خوا بلوچستان کی حکومتوں میں جو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس سلسلے میں کام شروع ہو گا ہے البتہ شہبازشریف کا یہ کہنا ان کے دور میں سب اچھا ہی اچھا تھا اگر یہی بات ہوتی تو پھر کوئی 7,7, 6,6 کیس پکڑنے کی ضرورت نہیں نہ ہی پھر اس قسم کے سکینڈلز سامنے آتے جتنے اب تک آئے ہیں ایک سانس میں جب ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی بات ہوتی ہے تو ساتھ ہی نیب کی بھی تعریفف ہوتی ہے کہ انہوں نے اتنے لوگوں کو پکڑا اوراتنے لوگوں سے پہلے بھی واپس لے اس کا مطلب ہے کہ ان دس سال میں 9½ سال کا عرصہ گزرا ہے اس میں جو پیسے ریکور کروائے گئے یہ ان کا تعلق اس دور کا تعلق اسی دور سے ہے جس میں شہباز شریف، نوازشریف، زرداری، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف جو ہیں اس وقت کام کر رہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن ایک مقتدر سیاستدان ہیں۔ اب دوسرے حملے میں وہ کیا حاصل کرتے ہیں پہلے مرحلے میں تو ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔ اب مولانا ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے بجائے ان گروپس کو ساتھ ملا رہے ہیں جو قیام پاکستان کے مخالف ہے۔ دیکھنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی انڈیا کے بیانیے کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں ہیں۔ جس طرح سے چھوٹے گروپ چلنے کے لئے تیار ہیں۔ فارورڈ بلاک بننے کی افواہیں ہیں۔ اگر پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ لوٹ مار کا نظام دوبارہ شروع ہو جائے توہمیں کیا اعتراض ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv