تازہ تر ین

بھارت میں مظاہرے احتجا جی تحریک بن گئے،مودی اور بھارتی وزیر داخلہ میں لڑائی شروع

نئی دہلی، ممبئی، اترپردیش، آسام، لکھنو (نیٹ نیوز) مودی اورمودی کے یار کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگیں ، اطلاعات کے مطابق ھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے دعویٰ کیا ہے کہ متنازعہ شہریت بل پر وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شا میں اختلافات پائے جاتے ہیں،بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ اس اختلاف کا نقصان پورے ملک کو ہو رہا ہے ۔ ایک گفتگوکے دوران انہوں نے کہا کہ امیت شا شہریت بل، شہریوں کی رجسٹریشن اور آبادی کی رجسٹریشن کو ایک ہی لڑی قرار دیتے ہیں، جبکہ وزیر اعظم مودی شہریوں کی رجسٹریشن کے حامی نہیں۔ دونوں کے اختلافات ملک کو متاثر کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق چھتیس گڑھ کے وزیراعلی نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مودی اورامیت شاہ کے درمیان اختلافات کی بنیادی وجہ سی اے اے اوراین آرسی کے نفاذ کے بعد شروع ہوا ہے، وزیراعلیٰ نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ دونوں انتہاپسند رہنما اپنے اپنے انداز سے شہریتی قانون کے نفاذ کے حامی تھے لیکن فی الحال ان کے درمیان اختلافات پایا جارہاہے۔ مودی کی میک ان انڈیا مہم ہوئی بری طرح ناکام۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم کے اقدامات کے خلاف جہاں ملک بھر میں احتجاج ہو رہا ہے وہیں مودی کی میک ان انڈیا مہم بھی ناکام ہو گئی ہے، میک ان انڈیا مہم پر کروڑوں روپے صرف اشتہارات کی مد میں خرچ کئے گئے لیکن مہم کو ناکامی ہوئی، مودی نے دعوی کیا تھا کہ اس مہم سے بھارت میں روزگار بڑھے گا اور کم خرچ پر بہترین چیزیں میسر ہوں گی ۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں میک انڈیا مہم کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مالی سال 2014 کے بعد سولر فوٹو وولٹک سیل اور ماڈیول کی برآمدگی قیمت 90 ہزار کروڑ روپے تک بڑھ گئی ہے،بھارت میں یسولر پاور کی ڈیمانڈ زیادہ ہے اور 85 فیصد سامان چین، ملیشیا، ویتنام سے برآمد کیا گیا ہے۔پی وی سیلس اور ماڈیول امپورٹ کرنے پر خرچ کی گئی رقم تقریبا 4.83 بلین ڈالر ہے، جو ڈائریکٹ بیرون ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) سے تقریبا تین گنا زیادہ ہے۔ اتنا ہی نہیں، یہ رقم مالی سال 2014 سے 2019 تک حکومت کے ذریعہ رینوئبل انرجی سیکٹر کے لیے الاٹ بجٹ رقم سے 6 گنا زیادہ ہے۔بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ مودی کا میک ان انڈیا اب ریپ ان انڈیا میں تبدیل ہو چکا،میک ان انڈیا منصوبے میں ناکامی پر بھارت کی اہم شخصیات نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کڑی تنقید کی۔ بھارت میں متنازع شہریت بل پر جہاں مختلف ریاستوں میں مظاہرے جاری ہیں وہیں اترپردیش کی حکومت نےصوفی میوزک پر بھی پابندی لگا دی ۔تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں دارالحکومت لکھن میں یوپی حکومت کے ایک پروگرام کے دوران معروف صوفی کتھک ڈانس پرفارمر ڈانسر منجری چترویدی کوقوالی پر پرفارمنس سے روک دیا گیا ۔اتر پردیش کی تاریخ میں پہلی بار ‘ قوالی’ کو ہندو مخالف میوزک قرار دیا گیا ہے ۔ ریاست کے دارالحکومت لکھن میں یوپی حکومت کے ایک پروگرام میں پرفارمنس کے دوران معروف صوفی کتھک ڈانسر کو ختم کرنے پر مجبور کیا گیا ۔انہیں اترپردیش حکومت نے خود اس پروگرام میں پرفارم کرنے کے لئے مدعو کیا تھا لیکن جب وہ اپنے فن کا مظاہرہ کررہی تھیں تو ‘قوالی’ کو روک دیا گیا اور منتظمین نے اگلی پرفارمنس کا اعلان کردیا۔ معروف کتھک ڈانسر کا کہنا تھا کہ “میں نے دنیا بھر میں پرفارم کیا ہےاور میں حیران ہوں کہ میرے ساتھ یہ میرے آبائی شہر لکھن میں ہوا۔”دوسری جانب متنازع شہریت قانون کے خلاف بھارت میں احتجاج جاری ہے ۔دہلی کے شاہین باغ اور کولکتہ میں شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف ہزاروں خواتین اب بھی سراپائے احتجاج ہیں اور سڑکوں پر دھرنا دے رہی ہیں ۔ نئی دہلی کی جامع مسجد کے باہر شہریت قانون کے خلاف جاری احتجاج میں بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے بھی شرکت کی۔۔ بھارتی ریاست کیرالہ کے بعد ریاست پنجاب نے بھی شہریت قانون پر تنقید کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی میں قانون کے خلاف قرارداد منظور کر لی۔ بھارت میں دائیں بازو کی سخت گیر ہندو تنظیم آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ اس کے اگلے ایجنڈے میں ایک ایسا قانون وضع کروانا ہے جس میں والدین کو صرف دو ہی بچے پیدا کرنے کی اجازت ہو۔بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرپرست تنظیم راشٹریہ سویم سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت آج کل مغربی اترپردیش کے شہر مرادآباد کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے تنظیم کے کارکنان سے بات چیت کے دوران اس منصوبے کا انکشاف کیا۔ ان کا کہنا تھا ، صرف دو بچوں سے متعلق آر ایس ایس کے منصوبے پر عمل حکومت کو کرنا ہے۔ بھاگوت کے مطابق حکومت کو ایک ایسا قانون وضع کرنا ہے جس کے تحت والدین کو صرف دو بچے ہی پیدا کرنے کی اجازت ہوگی اور ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جاسکے گی اور انہیں حکومتی سہولیات سے محروم کیا جا سکے گا۔اس موقع پر تنظیم کے رضاکاروں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس شہریت سے متعلق نئے قانون اور کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے جیسے حکومت کے تمام اقدامات کی حامی رہی ہے اور وہ اس کے نفاذ کے لیے حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ تنظیم کے ایک سرکردہ رکن ارون آنند نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کا آر ایس ایس کو ملک کی بڑھتی آبادی پر پہلے سے تشویش ہے اور یہ بیان اسی پس منظر میں ہے کہ اس پر قابو پانا ہے۔ان سے جواب یہ سوال کیا گیا کہ اس سے پہلے ہندں کی تہذیب و ثقافت کی بقا کے لیے تنظیم ہندوں سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل کرتی رہی ہے تو اب آبادی پر کنٹرل کی بات کے کیا معنی ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ وہ ایسی کسی بات سے واقف نہیں ہیں۔بھارت میں مسلم جماعتوں کی وفاقی تنظیم مسلم مجلس مشاورت نےآر ایس ایس کی اس تجویز پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ تنظیم کا موقف ہے کہ آبادی پر کنٹرول کے لیے قانون بنانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق تعلیم سے ہے اور جیسے جیسے لوگ بیدار ہوں گے، آبادی خود کم ہوتی جائے گی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv