تازہ تر ین

واٹس ایپ میسج کتنی بار فارورڈ ہوا؟ اب جاننا ممکن

لاہور(ویب ڈیسک)اب آپ دیکھ سکتے ہیں کہ واٹس ایپ میں ایک پیغام کتنی بار فارورڈ ہوچکا ہے۔واٹس ایپ کی جانب سے فرضی خبروں اور افواہوں کی روک تھام کے لیے گزشتہ سال سے کافی اقدامات کیے گئے ہیں، جیسے فارورڈ پیغامات کی حد مقرر کی گئی اور یہ 5 کردی گئی۔اب اس حوالے سے واٹس ایپ نے نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس سے صارفین دیکھ سکتے ہیں کہ ایک پیغام کو کتنی بار فارورڈ کیا جا چکا ہے۔5 بار سے زائد بار پیغام فارورڈ ہونے پر اس میسج پر ایک نیا فارورڈ آئیکون بھی بنا آجائے گا۔

کون دیکھ سکتا ہے؟
بنیادی طور پر ایک پیغام کتنی بار فارورڈ ہوا یہ وہ صارف دیکھ سکے گا جو آخری بار اسے آگے کسی دوست کو بھیجے گا اور یہ حد بھی 4 بار تک ہے، اس کے بعد پیغام پر فارورڈ کے الفاظ کے پیچھے 2 تیر یا ایرو بن جائیں گے، جس کا مطلب ہے کہ یہ 5 یا اس زائد بار فارورڈ ہوچکا ہے۔پیغام کو موصول کرنے والا یہ تو نہیں دیکھ سکے گا کہ یہ کتنی بار فارورڈ ہوچکا ہے تاہم ایک ایک ایرو کی جگہ 2 ایرو بن جائیں تو یہ اس بات کی نشاندہی کرے گا کہ اسے 5 یا اس سے زائد بار آگے بھیجا جاچکا ہے۔
طریقہ
اس مقصد کے لیے اپنے کسی دوست کو کوئی بھی پیغام فارورڈ کردیں اور پھر اس میسج کو کچھ دیر تک دبا کر رکھیں تو اوپر مینیو آجائے گا جس میں تھری ڈاٹ مینیو پر کلک کرکے انفو کے آپشن کا انتخاب کریں وہاں نمبر لکھیں نظر آئیں گے۔

جب آپ کو دوست اس کو کسی اور کو بھیجے گا تو پھر اس کے پاس انفو میں لکھا آئے گا کہ دوسری بار فارورڈ ہوا ہے یعنی ایک بار آپ نے اور دوسری بار آپ کے دوست نے۔

اب وہ اس سے آگے کسی کو بھیجے گا تو تیسرے شخص کے پاس یہ نمبر 3 ہوجائے گا اور اگر وہ واپس آپ کو ہی فارورڈ کردے گا تو پھر 4 اور ایک بار مزید فارورڈ ہونے پر ایک نیا آئیکون نظر آئے گا جس میں بتایا جائے گا کہ یہ میسج کئی بار فارورڈ ہوچکا ہے جبکہ ڈبل ایرو بن جائے گا، مگر انفو سے نمبر غائب ہوجائیں گے۔خیال رہے کہ واٹس ایپ صارفین کی تعداد ڈیڑھ ارب سے زائد ہے اور اس کے غلط استعمال سے کئی ممالک میں تشدد کے واقعات پیش آئے، جس کے بعد کمپنی نے ان کی روک تھام کے لیے مختلف فیچرز پر کام شروع کیا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv