تازہ تر ین

چیئرمین سینیٹ تبدیلی اجلاس ، اپوزیشن کے 65 میں سے 19 سینیٹر شریک ، 6 ملک سے باہر

اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کیلئے سینیٹر پیر صابر شاہ کی زیر صدارت 6رکنی کمیٹی تشکیل دیدی۔ کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر آپس میں ملاقات کرے گی اور تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے لیے حکمت عملیمرتب کرے گی۔ مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے لیگی سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کیلئے اپوزیشن کے 65سینیٹرز قائم و دائم ہیں، جہانگیر ترین کے جہاز سے کوئی خطرہ نہیں، اجلاس میں 19 لیگی سینٹرز نے شرکت کی،6 سینیٹرز ملک سے باہر ہیں، ایک نیب کی قید ناحق میں ہے جبکہ چار سینٹرز ذاتی وجوہات کی بنیاد پر شریک نہیں ہوئے،کہتے تھے نیا پاکستان ہے لیکن وہی گند واپس لا رہے ہیں، حکومت فارورڈ بلاک بنا رہیہے ، وہی حرکتیں کر رہے ہیں جو ماضی میں ہوتی رہیں۔ پیر کو مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس پارلیمنٹ ہا?س میں ہوا،جس میںچیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کی منظوری کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ کے رہنما سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی مکمل 65کی تعداد قائم و دائم ہے، آج کے اجلاس میں 19سینٹرز نے شرکت کی،چھ سینیٹرز ملک سے باہر ہیں، ایک نیب کی قید ناحق میں ہے جبکہ چار سینٹرز ذاتی وجوہات کی بنیاد پر شریک نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا بہت اچھا اجلاس ہوا، چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد منظوری کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ چھ رکنی کمیٹی پیر صابر شاہ کئی قیادت میں تشکیل دی ہے، کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر آپس میں ملاقات کرے گی اور تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گی۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ہر چیز قابو میں ہیں، سینٹ کی طرف سے ریکوزیشن پر جو تکنیکی معاملہ بنایا گیا ہے اس پر جاوید عباسی، شیری رحمان اور فاروق ایچ نائیک بات کریں گے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ کہتے تھے نیا پاکستان ہے لیکن وہی گند واپس لا رہے ہیں، فارورڈ بلاک بنا رہے ہیں، وہی حرکتیں کر رہے ہیں جو ماضی میں ہوتی رہیں، ان میں اور باقیوں میں کیا فرق ہے؟ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے حکومت کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ کر لیں، ہم اپنے موقف پر قائم ہیں، اور بھرپور مقابلہ کریں گے۔ اپوزیشن کے 65سینیٹرز قائم و دائم ہیں۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ جہانگیر ترین کے جہاز سے کوئی خطرہ نہیں، آج لندن سے آیا ہوں جہانگیر ترین میرے ساتھ پی آئی اے کے جہاز میں تھے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ سینفیٹ سیکٹریٹ کا ریکوزیشن کے حوالے سے اعتراضات درست نہیں ہے، ایک اجلاس کی ریکوزیشن ہے اور دوسری قرارداد ہے۔ دونوں ریکوزیشن اور قرارداد ہم نے آئین کے متعلقہ آرٹیکل کے مطابق جمع کرائی۔ سینٹ سیکٹریٹ کو کوئی کنفیوڑن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن سے ہم نے ریکوزیشن دی اسی دن سے اس پر غور کیا جاتا تو اچھا تھا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ ہمیں متحدہ اپوزیشن پر اعتماد ہے کہ ہماری قرارداد کامیاب ہوگی،چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی ایک آئینی معاملہ ہے،اس کو متنازعہ نہیں بنانا چاہئے، حکومت کو اس معاملے پر مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv