وزیراعلیٰ سندھ کا نام ای سی ایل میں ڈالنا مناسب نہیں لگتا: علامہ صدیق ، وزیر اطلاعات کا لہجہ دھیما ہونا چاہیے بیان بازی سے محاذ آرائی میں شدت آئے گی: میاں افضل ، تحریک انصاف کو تحمل بردباری سے فیصلے کرنے چاہیں جنگجو قسم کا ماحول مناسب نہیں: ناصر اقبال ، سیاست میں ہلچل بڑھتی جا رہی ہے اپوزیشن کا شدید ردعمل آرہا ہے: آغا باقر ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار علامہ صدیق نے کہا کہ سندھ حکومت کے حوالے سے حدت اور شدت بڑھتی جا رہی ہے پیپلز پارٹی صوبے میں بڑی جماعت ہے حکومتی جماعت کے کچھ لوگوں کے بیانات کے بعد شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کا نام ای سی ایل میں ڈالنا مناسب نہیں لگتا۔ حکومت تسلسل سے ایسے عمل کر رہی ہے جس سے اپوزیشن سمجھتی ہے اس کے بنیادی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات حکومت کا ترجمان ہوتا ہے۔ میرے خیال میں فواد چوہدری اپنی حد سے ایک قدم آگے نکال رہے ہیں۔ شہباز شریف نیب کے سامنے پیش ہوتے ہیں بطور چیئرمین پی اے سی شہباز شریف کل کو چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کو بھی طلب کرسکتے ہیں اس پر قہقہ ہی لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کے نئے سال پر نئے عزم سے آگے بڑھنا چاہئے صرف کلینڈر نہیں لوگوں کی حالت زار بھی بدلنی چاہئے۔ کالم نگار میاں افضل نے کہا کہ کابینہ نے 172لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری تین دن قبل دی تھی۔ اس سے قبل اسحاق ڈار بھی بھاگ گئے تھے الطاف حسین کو بھی نہیں لایا جا سکا۔اس معاملے میں عوام ہی پس رہے ہیں۔فواد چوہدری کو زیادہ بڑی وزارت دے دی گئی اس وزارت کے لئے شیخ رشید مناسب تھے وزیر اطلاعات کا لہجہ دھیما ہونا چاہئے۔وزیر اطلاعلات اپنا کردار ادا نہیں کر رہے انہیں چاہئے دھیمے لہجے ممیں بات کریں ۔ کالم نگار ناصر اقبال نے کہا کہتحریک انصاف کو تحمل و بردباری سے فیصلے کرنا چاہئیں جلد بازی نہیں ہونی چاہئے یہ جنگجو قسم کا ماحول بنانا مناسب نہیںاحتساب ہونا چاہئے لیکن بلا امتیاز ہوا چاہئے۔بدعنوانی بلا شبہ خطرناک ہے لیکن بد انتظامی اس سے بھی بڑی بیماری ہے اور بدزبانی تو اور بھی غلط بات ہے۔بدزبانی سے خود تحریک انصماف کو نقصان ہو گا۔حکومت کو چاوہئے معیشت کے استکام پر کام کرے ایک ساتھ اتنے محاذ کھولنے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔کوئی بھی طبقہ حکومت سے مطمئن نہیں۔ کالم نگارآغا باقر نے کہا کہ سیاست میں ہلچل بڑھتی جا رہی ہے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے بعد اپوزیشن نے رد عمل دیا ہے۔چیف جسٹ بھی برہم نظر آتے ہیں۔

زیرسماعت مقدمات کا میڈیا ٹرائل مناسب نہیں: وسیم سجاد ، وزیراعظم شیشے کے گھر میں ہیں:قادر پٹیل،کسی پارٹی میں فارورڈ بلاک کے حامی نہیں : رمیش کمار ، پاک افغان سرحد پر باڑ لگانا ضروری تھا:جنرل (ر) امجد شعیب کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد نے کہا ہے کہ کسی کا نا م ای سی ایل میں ڈالنا بڑا ہی سنجیدہ مسئلہ ہے کیونکہ جمہوریت میں کسی کی آزادی بہت اہم ہوتی ہے۔چینل فائیو کے پروگرام انیوز ایٹ7 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے کچھ لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر میڈیا پر ٹرائل مناسب نہیں اس سے ٹرائل متاثر ہوتا ہے۔اس وقت چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا ممکن نہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنماءعبدالقادر پٹیل نے کہا کہ سندھ حکومت کو گرانے کے لئے پچاس ایم پی ایز کی ضرورت ہو گی یہ ناممکن ہے بلکہ بچگانہ بات ہے۔عمران خان چھ ووٹ زیادہ لے کر وزیراعظم بنے شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسروں پر پتھر نہیں مارنا چاہئے لیکن ہم جمہوری روایات کا فروغ چاہتے ہیں۔قومی اسمبلی میں دو چار ارکان ادھر ادھر ہوئے تو معاملہ پلٹ سکتا ہے۔تحریک انصاف کے رہنماءرمیش کمار نے کہا کہ ناراضگیاں ہوتی ہیں لیکن کسی پارٹی میں فاورڈ بلاک بنے یہ ہماری کوئی خواہش نہیں ہماری سوچ کبھی بھی منفی نہیں رہی ۔ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلف ملے ۔ہم سندھ کے لوگوں کی فلاح و بہبود چاہتے ہیں۔میں نے تو یہ بھی کہا سندھ کے وزیراعلی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا مناسب نہیں۔اگر پارٹی کے کچھ لوگ سندھ حکومت کے حوالے سے کچھ کہتے رہے تو یہ نہیں ہونا چاہئے۔جنرل ر امجد شعیب نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر باڑ کا معاملہ بہت پہلے کا ہے لیکن اس میں رکاوٹیں تھیں۔اس کے لئے بہت پیسہ بھی چاہئے تھا۔اب پاک آرمی نے امریکہ سمیت ساری دنیا کو بتا دیا یہ باڑ بہت ضروری ہے۔اس پراجیکٹ کا کریڈیٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی جاتا ہے۔سال کے اختتام تک باڑ کا کام مکمل ہو جائے گا۔