فوج نے اپنا کام کر دیا اب ہماری باری ہے

راولپنڈی ( آئی این پی ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان کے علاقوں میرانشاہ اور غلام خان کا دورہ کیا ، جہاں وزیر اعظم نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک میں امن و استحکام کی بحالی کے لئے عظیم قربانیاں دینے والے شہداءکے لئے فاتحہ خوانی کی، وزیر اعظم نے پاک آرمی کے انجینئرز کی جانب سے نئے تعمیر کی گئی نئی میرانشاہ مارکیٹ کی عمارت کا افتتاح بھی کیا، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانا اس کی طویل المدت ترقی اور خوشحالی کی کلید ہے اور فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لئے حکومت فاٹا کے عوام کی خواہشات کے مطابق کام کر رہی ہے، فاٹا کی ترقی اور متاثرین کی بحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، نقل مکانی کرنے والوں کی بحالی کا عمل پورے فاٹا میں جاری ہے۔ وزیر اعظم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور علاقے سے دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے غیر متزلزل حمایت پر قبائلیوں کی بہادری اور تعاون کو سراہا۔ پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان کے علاقوں میرانشاہ اور غلام خان کا دورہ کیا، میرانشاہ پہنچنے پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے شہداءکی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک میں امن و استحکام کی بحالی کے لئے عظیم قربانیاں دینے والے پاکستان کے شہداءکے لئے فاتحہ خوانی کی، وزیر اعظم نے پاک آرمی کے انجینئرز کی جانب سے نئے تعمیر کیے گئے میرانشاہ مارکیٹ کمپلیکس کا افتتاح بھی کیا، جس میں 1344 دکانیں، پارک ، کارک پارکنگ، شمسی لائٹس، ڈرائے ویز اور پانی کی فراہمی کے نیٹ ورک کی سہولیات موجود ہیں، وزیر اعظم نے غلام خان ٹریڈ ٹرمینل شمالی وزیرستان ایجنسی کا بھی افتتاح کیا، جو قبائلی علاقے کے طور پر مارکیٹ کمپلیکس کو ڈیرہ اسماعیل خان میں سی پیک کے ساتھ منسلک کرے گا اور یہ قومی اور علاقائی تجارتی روٹس اور معاشی استحکام میں اپنا حصہ ڈالے گا جس سے علاقے کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں نیا باب رقم ہوگا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ سماجی اور اقتصادی منصوبے صرف آغاز ہیں جب کہ فاٹا کے لئے کئی اور منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یا تو یہ مکمل کر لیے گئے یا پورے فاٹا میں ان پر کام جاری ہے۔ نقل مکانی کرنے والوں کی بحالی کا عمل پورے فاٹا میں جاری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ فاٹا کی ترقی اور متاثرین کی بحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیر اعظم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور علاقے سے دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے غیر متزلزل حمایت پر قبائلیوں کی بہادری اور تعاون کوسراہا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانا اس کی طویل المدت ترقی اور خوشحالی کی کلید ہے اور فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لئے حکومت فاٹا کے عوام کی خواہشات کے مطابق کام کر رہی ہے۔ گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، وزرائ، سینیٹرز اور کور کمانڈر پشاور بھی اس موقع پر موجود تھے۔ واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں ہونے والے آپریشنز کے بعد میرانشاہ میں کسی بھی وزیر اعظم کا پہلا دورہ تھا۔ تاجروں کو معاوضوں کی ادائیگی کا وعدہ بھی پورا ہوگیا۔

ٹوئنکل کھنہ کو اکشے کمار کی وردی نیلام کرنے پر تنقید کا سامنا

ممبئی(شوبز ڈیسک )بالی وڈ کی اداکارہ ٹوئنکل کھنہ کو اپنے شوہر اکشے کمار کی فلم رستم میں پہنی گئی وردی نیلام کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑگیا۔بالی وڈ کے ایکشن ہیرو اکشے کمار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں فلم رستم میں پہننے والی بھارتی بحریہ کی اصلی وردی کی نیلامی کا اعلان کیا تاکہ نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو جانوروں کے تحفظ اور فلاحی کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکے تاہم اکشے کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے ان کی اہلیہ اور بالی وڈ اداکارہ نے بھی اپنے انسٹا گرام پر اکشے کی وردی کی نیلامی کا اعلان کیا جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ایک شخص نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلم انڈسٹری میں مسلح افواج کا لباس زیب تن کرنا افواج کی ترجمانی کرنا ہوتا ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کی نیلامی کا اعلان کردیا جائے۔شہری پریت پل سنگھ نے ٹوئنکل کھنہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نیلامی کے لیے پیش کی گئی وردی درحقیقت ایک کپڑے کا ٹکڑا ہے کیوں کہ کسی بھی مسلح افراج کی وردی کو نیلامی سے نہیں بلکہ خون پسینے سے خریدا جا سکتا ہے جب کہ یہ کہنا کہ آپ کے شوہر نے فلم میں نیوی کا لباس زیب تن کیا تھا اس لیے نیلام کیا جارہا ہے تو یہ مسلح افراج کی توہین ہے۔

پاکستان کی پہلی کبڈی لیگ کامیلہ آج سے سجے گا

لاہور(سی پی پی) پاکستان کی پہلی کبڈی لیگ کاآج منگل سے لاہور میں آغاز ہو گا، ایونٹ میں 10 غیر ملکیوں سمیت سو سے زائد کھلاڑی ٹائٹل جیتنے کیلئے میدان میں اتریں گے۔پاکستان میں سپر کبڈی لیگ کے میلے کا آغاز ہو رہا ہے جس کی خاص بات کبڈی کے دیسی کھیل کو لگنے والا ولائیتی تڑکا ہے یعنی کبڈی غیر ملکی بھی کھیلیں گے۔دس ٹیمیں ٹائٹل کی جنگ لڑیں گی، ہر ٹیم نے دس دس بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کر رکھا ہے، مجموعی طور پر 10 غیر ملکیوں سمیت 100 سےزائد کھلاڑی ایونٹ کا حصہ ہیں، کبڈی ایشین اسٹائل میں کھیلی جائے گی جس کے میچز اسپورٹس جمنیزیم لاہور میں شیڈول ہیں ۔

عمران کے جلسہ کی تعداد پر بحث فضول ، الیکشن میں پتہ چل جائیگا کون کتنے پانی میں ہے

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگوکرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کا الیکشن سے قبل بڑے بڑے دعوے کرنا معمول ہے۔ عمران خان اپنے دعوﺅں پر عمل کر سکتے ہیں یا نہیں وقت فیصلہ کرے گا۔ ابھی تو یہ بھی دیکھنا ہے کہ عوام انہیں اتنے ووٹ دیتے ہیں کہ وہ وزیراعظم بن سکیں۔ ملکی سیاست اس وقت 3 بڑے گروپس میں منقسم ہے، ایک ن لیگ جو اقتدار میں ہے تاہم امکان ہے کہ شاید وہ 2013ءالیکشن جیسی کامیابی نہ حاصل کر سکے کیونکہ جنوبی پنجاب کے اراکین ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔ دوسری پیپلزپارٹی ہے جس کی سندھ میں اکثریت ہے لیکن پنجاب میں پذیرائی حاصل نہیں، آصف زرداری پنجاب میں جگہ بنانے کیلئے ہی اب پھر لاہور میں ہیں اور اطلاع ہے کہ کافی عرصہ رکیں گے۔ تیسرا گروپ تحریک انصاف کا ہے جو 2013ءالیکشن کی نسبت مضبوط ہے، لوگ تیزی سے اس کی جانب رخ کر رہے ہیں لگتا یہی ہے کہ پارٹی بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کرے گی۔ تینوں پارٹیاں ہی مضبوط ہیں تاہم لگتا نہیںکہ کوئی ایک پارٹی الیکشن میں اکثریت حاصل کر کے حکومت بنالے۔ عمران خان کو کامیابی ملے گی یا نہیں الگ بحث ہے تاہم انہوں نے 11 نکات جو پیش کئے ان میں بڑی ٹھوس باتیں کیں تعلیم، صحت، منی لانڈرنگ، اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری بارے اہم باتیں کیں۔ عمران خان شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی جیسے کامیاب منصوبے دے چکے ہیں جن سے ثابت ہوا تھا کہ اگر ساکھ اچھی ہو تو پاکستانی فراخ دل ہیں پیسے دینے میں۔ 11 نکات بڑی محنت سے تیار کئے گئے۔ کوئی بھی پارٹی اس طرح کے ٹھوس نکات لائے اس پر عمل کرے تو معاشرے کو یقینی طورسے تبدیل کیا جا سکتا ہے نوازشریف جس معصومیت کے ساتھ کہتے ہیں کہ شہباز حکومت زیرو ہے وفاقی حکومت ناکام ہے اس پر لوگ ہنستے ہیں کہ اپنی ہی حکومت بارے کیسی باتیں کرتے ہیں۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا اپنا منشور پیش کرنا چاہئے۔ تعمیر و ترقی صرف لیپ ٹاپ تقسیم کرنا یا بڑے پراجیکٹ بنانا نہیں ہے۔ تعلیم اور صحت سب سے ضروری ہے۔ مشرف دور نکال کر ن لیگ پچھلے 35 سال سے اقتدار میں ہے۔ نوازشریف اب پھر معصومانہ انداز میں 15 یا 20 سال اور مانگ رہے ہیں اس کا تو مطلب ہے کہ اقتدار ان کی اگلی دو نسلوں تک انہی کے پاس رہے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ اندازہ ہے کہ اس بار الیکشن میں تینوں بڑی پارٹیاں 50 سے 60 تک نشستیں حاصل کریں گی اور اگر کسی نے بڑی چھلانگ لگائی تو 70 سے 90 سیٹوں تک جا سکتی ہے تاہم مینڈیٹ تقسیم شدہ ہو گا اور دوپارٹیوں کو مل کر حکومت بنانا پڑے گی۔ الیکشن سے قبل ایک دوسرے پر الزامات معمول ہے۔ الیکشن میں پتہ چل جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہیں۔ ملتان اور بہاولپور کے الگ انتظامی یونٹ بنانے کے حوالے سے ایک میٹنگ میں جنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی اور ایک وزیرکو بھی طلب کیاگیا۔ یہ خبر تو ٹھیک ہے تاہم نہیں سمجھتا کہ ابھی کوئی فائنل فیصلہ ہو گیا ہے جس کا اعلان کل یا پرسوں ہو جائے گا۔ جنوبی پنجاب کے جو ارکان نون کو چھوڑ کر جا رہے ہیں وہ صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں کہ وعدہ وفا نہ کیا گیا۔ پنجاب حکومت نے 2013ءمیں قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا کہ بہاولپور کو بطور علیحدہ صوبہ بحال کر دیا جائے، پھر یہ مطالبہ بھی سامنے آیا کہ ملتان کو اگرصوبہ بنایا جائے۔ ایک تھیوری یہ بھی تھی کہ ملتان اور بہاولپور کو ملا کر ایک صوبہ بنایا جائے، تاہم کوئی فیصلہ نہ ہو سکا تھا اب پھر اس حوالے سے خبر سامنے آئی ہے اور سوچ بچار جاری ہے۔ پنجاب کے انتظامی اختیارات لاہور کے بجائے ملتان اور بہاولپور منتقل کئے جا رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس کےلئے کسی آئینی ترمیم کی ضرورت ہے نہ ہی کوئی نیا صوبہ بننے جا رہا ہے۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لئے الگ صوبہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے نہ ہی وفاقی حکومت کو کوئی فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ ایک سمری گورنر کو بھیجیں گے کہ ہم نے طے کیا ہے کہ بہاولپور اور ملتان میں سب سیکرٹریٹ قائم کیا جائے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر ایسا ہو گیا تو ارکان اسمبلی پر نیا صوبہ بنانے کا جو دباﺅ ہے کم ہو جائے گا۔ ن لیگ کے سینئر رہنما تابش الوری نے فون پر بتایا کہ کچھ دن قبل وزیراعظم بہاولپور آئے جن سے ملاقات میں تجویز دی کہ بہاولپور صوبہ کی بحالی کے حوالے سے جو قرارداد پنجاب اسمبلی میں پاس ہوئی تھی اسے قومی اسمبلی میں پیش کر دیں اور قائمہ کمیٹی کے سپرد یہ معاملہ کر دیا جائے۔ وزیراعظم نے ماناکہ یہ اچھی تجویز ہے کہ قائمہ کمیٹی سے رائے لی جائے۔ اگر صوبے کا قیام فوری عمل میں نہیں بھی آتا تو اگلی حکومت تک قائمہ کمیٹی کی رائے تو سامنے آ جائے گی۔ تابش الوری نے ایک طرح سے ملتان، بہاولپور میں انتظامی یونٹ بنانے کی ”خبریں“ کی خبر کی تصدیق کی ہے۔ تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہاکہ عمران خان کے جلسے تو 1997ءمیں بھی نواز شریف اور محترمہ بینظیر بھٹو کے جلسوں کے برابر ہوتے تھے۔ بڑے جلسوں سے یہ رائے قائم نہیںکی جا سکتی کہ الیکشن میں بھی کامیابی یقینی ہو گی۔ الیکشن کے عمل میں مختلف عوامل ہوتے ہیں جن کو دیکھنا ہوتا ہے۔ لاہور جلسہ جتنابڑا تھا کئی سالوں میں ایسا جلسے دیکھنے میں نہیں آیا، نوازشریف کو اپنا سیاسی مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے اس لئے افواج اور عدلیہ پر حملے کر رہے ہیں۔ وہ دباﺅ کا شکار ہیں ان کو زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ جلسے میں لوگوں کی تعداد صرف ایک علامت ہے جس سے کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکتا۔ مخالفین تو ہمیشہ تعداد کم ہی بتاتے ہیں۔ ریذیڈنٹ ایڈیٹر ملتان خبریں میاں غفار نے کہاکہ حکومت نے 20 مئی سے پہلے ملتان اور بہاولپور کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کا تقرر کرنا ہے۔ اس کام کے لئے گورنر پنجاب کے الگ الگ نوٹی فیکشن کی ضرورت ہو گی۔ یہ نئے صوبے کی جانب ایک قدم تو ہو گا تاہم اسے نیا صوبہ نہیں کہا جا سکتا، الیکشن میں کامیابی کی صورت میں ن لیگ اس فیصلے کو واپس بھی لے سکتی ہے۔ سابق گورنر اور جنوبی پنجاب کے سینئر سیاستدان ذوالفقار کھوسہ نے کہاکہ پنجاب حکومت اگر انتظامی حوالے سے بہاولپور اور ملتان میںالگ انتظامی یونٹ کی بات کر رہی ہے تو یہ ڈی جی خان ڈویژن کے ساتھ زیادتی ہے۔ بہاولپور ملتان اور ڈی جی خان ڈویژنز کو ملا کر جنوبی پنجاب صوبہ بنے گا۔ جنوبی پنجاب متحدہ محاذ کے ساتھ ارکان اسمبلی کا ن لیگ کو چھوڑ کر ملنا خوش آئند اور اچھا فیصلہ ہے۔ الگ صوبے کے معاملہ پر بڑی سنجیدگی سے غور کرنا ہو گا۔ جنوبی پنجاب کے ووٹرکو بھی دیکھنا ہو گا کہ جو امیدوار ووٹ مانگنے آیا ہے کیا وہ الگ صوبے کی حمایت کرے گا۔ امیدوار بھی اب ووٹ مانگنے جائیں گے تو انہیں وعدہ کرنا ہو گا کہ وہ الگ صوبے کے مطالبے پر قائم رہیں گے۔ عارضی انتظام کرنے کی بات غلط بیانی ہے۔ 2010ءمیں دوست کھوسہ نے بطور وزیر تجویز دی کہ چیف سیکرٹری لاہور بیٹھتا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ملتان میں بیٹھنا چاہئے، اس منصوبے کی بڑی توصیف کی گئی پھر دو دن کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری ملتان آئے واپس گئے تو دوبارہ نہ آئے۔ اب وزیراعظم نے بھی چند دن قبل بیان دیا کہ ن لیگ الگ صوبے کے حق میں ہے تاہم چاروں صوبوں سے مشاورت کرنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ کیا یہ بات خود اپنی ہی بات کی نفی نہیں ہے کہ ہم جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے۔

’پروفیسر‘کی ایکشن رپورٹ ایک دوروز میں متوقع

لاہور(نیوزایجنسیاں)محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن کی رپورٹ ایک دور روز میں متوقع ہے۔آل راو¿نڈر نے 17 اپریل کو آئی سی سی کی نامزد لفبرا یونیورسٹی میں گیندیں کرواکے ڈیٹا ریکارڈ کروایا تھا جس کا نتیجہ 14روز بعد آنا ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے ایکشن کلیئر ہونے یا نہ ہونے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، اگر بازو کا خم 15ڈگری کی قانونی حد میں ہوا تو ایک بار پھر بولنگ کی اجازت ہوگی۔واضح رہے کہ حفیظ کا بولنگ ایکشن پہلی بار2005 میں رپورٹ ہوا، نومبر 2014میں دوسری بار شکوک کی زد میں آئے۔، اپریل 2015میں کلیئرنس کے 2 ماہ بعد ہی دوبارہ ایکشن رپورٹ ہونے پر ایک سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔ مدت پوری کرنے کے بعد کلیئر ہوئے تو گذشتہ سال نومبر میں سری لنکا سے ون ڈے سیریز میں دھر لیے گئے۔

منصور کا پاکستان میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کرانے سے انکار

کراچی (آئی این پی)سابق اولمپیئن اور ہاکی لیجنڈ منصور علی خان نے پاکستان میں منصوعی دل لگوانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ دل کا آپریشن بھارت میں ہو۔پاکستان ہاکی لیجنڈ گول کیپر منصور علی خان دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان کے دل میں پیس یکر نصب ہے تاہم ان کے پھپھڑے اور گردے بھی شدید متاثر ہورہے ہیں۔سابق اولمپیئن نے پاکستان میں مصنوعی دل لگوانے سے انکار کردیا، ان کی ضد ہے کہ ہارٹ ٹرانسپلانٹ بھارت میں ہو۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منصور نے کہا کہ میری خواہش ہے دل کا آپریشن بھارت میں ہو، پاکستان میں سہولتیں نہیں، 6 ماہ سے ایک سال لگ سکتا ہے، پاکستانی ڈاکٹرز میکینکل ہارٹ لگانا چاہتے ہیں۔ڈاکٹرز کے مطابق منصور کے دل نے 80 فیصد تک کام کرنا چھوڑ دیا ہے، جس کے باعث ہاکی اسٹار کافی عرصہ سے شدید تکلیف کا شکار ہیں۔، مرض کی شدت کے باعث دیگر اعضا پر بھی اس کا برا اثر پڑ رہا ہے۔پاکستانی اسٹار کرکٹر شاہد آفریدی نے بھی معروف ہاکی گول کیپر کی عیادت کرکے ان کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا تھا، بوم بوم آفریدی کا کہنا تھا کہ علاج پاکستان میں ہو یا بیرون ملک ہر طرح سے منصور کی مدد کریں گے۔

کیس جیتے تو بھارت کو پاکستان سے کھیلنا ہو گا

کراچی(آئی این پی) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پی سی بی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)کی تنازعات کو حل کرانے کی کمیٹی کے فیصلے کو قبول کرے گا، آئی سی سی کے پاکستان کے حق میں فیصلے کی صورت میں پاک بھارت مشترکہ سیریز کو مستقبل کے دوروں کے پروگرام(ایف ٹی پی)2019-2023میں کھیلا جائے گا۔ نجم سیٹھی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مشروط طور پر ایف ٹی پی کی دستاویزات پر دستخط کردیئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ بات واضح کردی ہے کہ اگرکمیٹی نے اکتوبر میں ہمارے حق میں فیصلہ سنایا تو بھارت کو نئے ایف ٹی پی پروگرام میں ہمارے خلاف کھیلنا ہوگا۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ انہوں نے دستاویزات پر دستخط اس شرط پر کیا ہے کہ اگر آئی سی سی کمیٹی نے پی سی بی کے حق میں فیصلہ دیا تو بھارت کو ایف ٹی پی میں شامل کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر فیصلہ ہمارے حق میں نہیں آتا تو بھی ہم نے نئے ایف ٹی پی میں 123 میچز کھیلنے کی تصدیق کرالی ہے جو اچھا اقدام ہوگا۔کولکتہ میں ہونے والے اجلاس میں آئی سی سی نے ایف ٹی پی کو حتمی شکل دے دی تاہم حالیہ شیڈول میں پاک بھارت کے مشترکہ میچز کو شامل نہیں کیا گیا۔پی سی بی کی جانب سے آئی سی سی میں معاوضے کا کیس بھی دائر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ بورڈ آف کنٹرول فور کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے 2014 میں ہونے والے معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔آئی سی سی کا کہنا تھا کہ ان کی تنازعات کو حل کرنے والی کمیٹی اکتوبر کے مہینے میں دبئی میں 4 روزہ اجلاس کے بعد پاکستان کے 7 کروڑ ڈالر معاوضے کے دعوے پر فیصلہ سنائے گی۔نجم سیٹھی نے اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان معاوضے کا کیس جیت جائے گا کیونکہ ان کی قانونی ٹیم نے بی سی سی آئی کے خلاف مضبوط کیس تیار کیا۔پی سی بی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف اب بھی وہی ہے کہ دونوں ممالک کے بورڈز کے درمیان 2014 میں آئی سی سی اجلاس کے دوران دستخط کیے جانے والے ایم او یو پر عمل کیا جائے۔

دھونی آئی پی ایل کے150میچز میں قیادت کرنے والے پہلے کرکٹر

ممبئی(آئی این پی) مہندرا سنگھ دھونی آئی پی ایل میں 150 میچز میں ٹیم کی قیادت کرنےوالے پہلے کپتان بن گئے۔دھونی نے آئی پی ایل میں 150 میچز میں ٹیم کی قیادت کرنے کا یہ اعزاز چنئی سپر کنگز کی جانب سے ممبئی انڈینز کےخلاف میچ میں سکہ اچھال کر حاصل کیا۔ تاہم یہ مقابلہ ان کی ٹیم کیلیے اچھا ثابت نہیں ہوا جس میں اسے 8 وکٹ سے شکست ہوئی۔ رواںسیزن میں دھونی بہترین فارم میں ہیں وہ اب تک 58.75 کی اوسط اور 159.86 کے اسٹرائیک ریٹ سے 235 رنز بناچکے ہیں۔ ان کی قیادت میں چنئی سپر کنگز نے دو مرتبہ 2010 اور 2011 میں آئی پی ایل ٹائٹل بھی اپنے نام کیا۔

بسمہ کو ایشیاکپ کےلئے ٹیم سے بڑی توقعات وابستہ

کراچی(یو این پی) پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے کہا ہے کہ ایشیا ویمن کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے تیاریاں درست سمت میں جارہی ہیں، امید ہے کہ ایشیائی ایونٹ میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہیں گے۔مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بسمہ نے کہا کہ پاکستان ویمن ٹیم مسلسل بہتر ہورہی ہے، دورہ سری لنکا میں ہماری کارکردگی سب کے سامنے ہے، یہ دورہ ٹیم کے لیے بہت سود مند ثابت ہوا، تاہم اب ایشیا کپ پر نظریں ہیں، اس حوالے سے ہمیں بہت محنت کی ضرورت ہے، کھیل کے مختلف شعبوں میں مزید بہتری کے مواقع موجود ہیں۔بسمہ نے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ ٹیم کی خامیوں کو دور کرکے کھلاڑیوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے، بورڈ کی طرف سے کھلاڑیوں کی فزیکل فٹنس بہتر بنانے کیلیے بہت زور ہے۔، عالمی معیار کے مطابق فٹنس پانے کے لیے کوشاں ہیں ، مگر اس کے لیے وقت درکار ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں قومی ویمن کپتان نے کہا کہ غیرملکی کوچ کے آجانے سے ویمن ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے اور لڑکیاں ان سے بہت خوش بھی ہیں اور سیکھنے کا عمل تسلسل کے ساتھ جاری و ساری ہے، منگل سے شروع ہونے والا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ ایشیا کپ کی تیاریوں میں معاون ثابت ہوگا۔اس موقع پر پاکستان ویمن ٹیم کے غیرملکی کوچ مارک کولز نے کہاکہ میں بہت خوش ہوں کہ پاکستان ویمن کرکٹرز بہت محنتی ہونے کے ساتھ جلد سیکھنے کی بھر پور صلاحیت بھی رکھتی ہیں، آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرسکنے والی ٹیم اب ایک نئے جوش اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور ٹیم میں تبدیلی آرہی ہے، پاکستان میں ہر کوئی کامیابی کا خواہشمند نظر آتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے کوچ نے کہا کہ ویمن ٹیم کو بہتر نتائج حاصل کرنے میں وقت درکار ہے جبکہ ایشیا کپ کو آسان نہیں لیا جاسکتا، میری کوشش ہوگی کہ ٹیم کی خامیوں کو دور کرکے اس میں بتدریج بہتری

پاک کینٹ ٹور میچ تیسرے روز بھی بارش کا راج

کینٹربری(آئی این پی) انگلینڈ اور آئرلینڈ کیخلاف ٹیسٹ میچز سے قبل کینٹ کاﺅنٹی کیخلاف4روزہ میچ میں پاکستانی فاسٹ باﺅلرز کااپنی دھاک بٹھانے کا انتظار تیسرے دن بھی پورا نہ ہو سکا اور وارم اپ میچ کا تیسرا دن بھی مکمل طور بارش کی نذر ہوگیا۔کینٹربری میں بارش کی وجہ سے پاکستان اور کینٹ کے درمیان چارروزہ وارم اپ میچ کے دوسرے کے بعدتیسرے دن کا کھیل مکمل طور پر بارش کی نذر ہوگیا۔2روز سے ہونے والی بارش کی وجہ سے گراﺅنڈ پہنچنے والے کھلاڑیوں کو ڈریسنگ روم تک محدود ہونا پڑا۔پلیئرز نے مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے فیلڈ سنبھالنا تھی تاہم پچ اور اسکوائر پر کورز پڑے ہوئے تھے جبکہ ابر آلود آسمان کی وجہ سے فلڈ لائٹس آن تھیں۔ میزبان ٹیم نے پاکستان کے خلاف ایک وکٹ پر39 رنز بنا لیے۔ میزبان ٹیم کو سرفراز الیون کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 129رنز درکار ہیں۔پہلے پریکٹس میچ کے تیسرے روز بھی بارش ہی کا کھیل جاری رہا، کرکٹ نہ ہو سکی۔ افتتاحی روز پاکستانی168 رنز کے جواب میں کینٹ کانٹی نے ایک وکٹ پر 39 رنز بنا لیے ۔