کراچی(نیوزایجنسیاں) سابق قومی کرکٹرز بھی آخرکار بول پڑے جنہوں نے گرین شرٹ پلیئرز کی ٹی ٹین لیگ میں شرکت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس سے کھلاڑیوں پر منفی اثرات ہی مرتب نہیں ہوں گے بلکہ اس کے سبب بدعنوانی کے خطرات بھی بڑھ سکتے ہیں، ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ دس اوورز کی کرکٹ کے مستقبل کا اندازہ کرنا مشکل ہے ،شیڈول کے لحاظ سے پی ایس ایل سے قریب ایونٹ کیلئے پاکستانی کھلاڑیوں کو اجازت نہیں دینا چاہئے تھی۔ محسن خان فکرمند ہیں کہ اس طرح کے مقابلوں سے کرکٹ کو کہاں لے جایا جا رہا ہے، پی سی بی کو این او سی دیتے ہوئے کھیل کا معیار بھی دیکھنا چاہئے جبکہ عامر سہیل نے خیال ظاہر کیا کہ غیر سنجیدہ میچز کے متعلق شاید کسی نے سوچنا بھی گوارہ نہیں کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں ماہ کے دوران شارجہ میں شروع ہونے والی ٹی ٹین لیگ پر پہلے ہی کافی تنقید کی جا رہی تھی اور اب اس حوالے سے ملک کے سابق کھلاڑی بھی خاموش نہیں رہ سکے جنہوں نے پی سی بی کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت دینے پر اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ سابق قومی کپتان اور آئی سی سی کیلئے ماضی قریب میں بطور صدر خدمات کی انجام دہی کرنے والے اپنے وقت کے معروف بیٹسمین ظہیر عباس نے تو پی سی بی حکام کی عقلمندی پر شک کرتے ہوئے یہ کہنے سے بھی گریز نہیں کیا کہ اس نے اپنے زیر معاہدہ کرکٹرز کو ایونٹ میں شرکت کا گرین سگنل کیسے دے دیا جب دس اوورز کی کرکٹ کے مستقبل کا اندازہ کرنا بھی مشکل ہے۔




























