تازہ تر ین

گرلز سکول کی زمین پر لینڈ مافیا کا قبضہ جعلی فردیں بنوا کر بجلی کنکشن لے لئے

چشتیاں (محمد سعید اختر رانا محمد ارشد چشتی) تحصیل چیچہ وطنی کے نواحی گاﺅں چک نمبر38/14-L میں 1971ءمیں محکمہ تعلیم کے نام الاٹ شدہ 2ایکڑرقبہ میں لڑکیوں کوزیورتعلیم سے آراستہ کرنے کےلئے گورنمنٹ گرلزپرائمری سکول(ایمس کوڈ 39110529) مرکزکسووال کاقیام عمل میں لایاگیاجسکے بعدکمروں کی تعمیرکی گئی سکول کے وسیع رقبہ کودیکھتے ہوئے علم دشمنوںکی نیت میں فتورآگیاسکول پرقبضہ کرنے کےلئے دیگرپیشہ ور لینڈمافیاکاطریقہ واردات اپناتے ہوئے چاردیواری کے اندرمویشی باندھناشروع کردیے اورسکول ایک بھینسوں کے باڑے کی شکل اختیارکرگیا انتظامیہ کی بے حسی اورمجرمانہ خاموشی کابھرپورفائدہ اٹھاتے ہوئے آہستہ آہستہ چھپر اورجھونپڑیاں بناناشروع کردیں روزبروزانکی طاقت میں اضافہ ہوتاچلاگیاسیاسی پشت پناہی حاصل ہونے پرسکول کی ہیڈمعلمہ بھی ان سے سازبازہوگئی پختہ تعمیرات کرکے محکمہ مال اورمیپکو(واپڈا) کوبھاری رشوت دیکرجعلی فردیں بنواکرکنکشن بجلی بھی لگوالئے گاﺅں میں موجود اپنے وسیع رقبہ احاطہ جات وزرعی اراضی ہونے کے باوجودسکول میںبسیراکرلیااوریوں تعلیم دشمن سکول پر غاصبانہ قبضہ جماکرپیشہ ورلینڈمافیاکاروپ دھارگئے پھربھی سلسلہ یہیں محدودنہ رہابلکہ رقبہ سکول کوفروخت کرناشروع کردیاجس سے دوردرازسے لینڈمافیاموقع کافائدہ اٹھاتے ہوئے مقامی لینڈمافیاسے پلاٹ خریدکرقابض ہوگئی لینڈمافیااس قدربااثرہوگئے اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کااستعمال کرکے سکول کی اپ گریڈیشن بھی رکوادی مذکورہ گاﺅں کی آبادی تقریباً3000سے زائدنفوس پرمشتمل ہے پرائمری کے بعدبھاری اخراجات کے خوف سے غریب والدین طالبات کی مزیدتعلیم جاری رکھنے کی بجائے محنت مزدوری کرواناہی بہترسمجھتے ہیں بعض والدین موجودہ حالات کودیکھتے ہوئے طالبات کو بذریعہ بس ،ویگن اوررکشہ وغیرہ دوردرازکے علاقوںمیں بھیجنے پرمجبورہیں لینڈمافیاکی بدمعاشی اورغریب طالبات کی مجبوری کاناجائز فائدہ اٹھاتے منافع خور ڈرائیورحضرات کےلئے منہ مانگے دام ملنے سے یہ گاﺅں دوبئی بن چکاہے کمزورمعاشی حالات کے باعث اگرکسی کی رقم لیٹ ہوجائے تواسی روزہی طالبہ کودھکے دے کرگاڑی سے اتاردیاجاتاہے کئی باربگڑتے موسمی حالات یاگاڑی کی خرابی بھی ان کے مقدس فریضہ میں آڑے آتی ہے توکئی پختہ عزم طالبات کسی سواری کی پرواہ کیے گئے بغیرہی دشوارگزارراستوں سے تھکادینے والا طویل سفرطے کرتے ہوئے مقدس مشن کی تکمیل کےلئے سکول پہنچ جاتی ہیں کئی مرتبہ غریب طالبات کوعلاقہ کے رئیسوں کی بگڑی ہوئی اولاد کی ہوٹنگ بھی برداشت کرناپڑتی ہے سنگین ملکی صورتحال کے پیش نظرلخت جگرکو سکول سے دیرہوجانے پربے بس والدین کی بے چینی سے راہ تکتی آنکھیں آنسوبھرلاتی ہیں کہ ہائے ہماری لخت جگراس وقت کہاں ہے؟ کس کے پاس ہے؟ کس حال میں ہے؟پوراگھرانے کی فضاسوگوارہوجاتی ہے اورکرپٹ انتظامیہ اوربے رحم بااثرلینڈمافیاکوانکی اس بے بسی کی حالت پرذراسابھی ترس نہ آرہاہے مگرانکی فریادکون سنے؟ بااثرلینڈمافیاکی تفصیل-1 صدی محمدولدابراہیم-2 محمدیعقوب ولدچراغ دین-3شہبازعلی ولدسردارمحمد-4شاہ محمدولدسکندر-5محمدطفیل ولدخوشی محمد-6محمدارشد-7محمدرفیق پسران ولی محمد-8محمدافضل وزیرمحمد-9محمداقبال-10 عبدالستارپسران فقیرمحمد-11محمدلطیف ولدمحمدصدیق-12 عبدالمجید ولدتاج محمد-13عبدالغنی ولدغلام محمد-14محمداسلم ولدجان محمداقوام جٹ-15مقبول ولدنیامت اللہ قوم آرائیں-16عبدالغفار-17عبدالستارپسران عبدالرحمن-18نذیراحمدولدعنایت قوم فقیرہے ایک روز2012ءمیںکمشنرساہیوال ڈویژن قاضی محمد اشفاق قریشی نے گورنمنٹ بوائزہائرسیکنڈری سکول چکنمبر4/14-L کسووال میں کھلی کچہری کاانعقادکیااورانکے ہمراہ اس وقت کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر(DCO)ساہیوال ذوالفقاراحمدگھمن سمیت دیگرتحصیل انتظامیہ بھی موجودتھی جس میں علاقہ بھرکی کثیرعوام نے شرکت کی اس دوران اسی گاﺅں کے رہائشی ذمہ دارشہری محمداکرم ولدسردارمحمدقوم جٹ نے مذکورہ سکول پرلینڈمافیاکے غاصبانہ قبضہ کیخلاف باآوازبلندبیان کرتے ہوئے درخواست گزارکرسنگین مسئلہ کیطرف توجہ مبذول کروائی جس پرکمشنرساہیوال نے درخواست وصول کرکے مسئلہ کے فوری حل کےلئے موقع پریقین دہانی کرواتے ہوئے احکامات صادرکیے اورساتھ ہی دوسرے روزدرخواست ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرساہیوال گزاری جس پر بااثرلینڈمافیادرخواستگزارکی جان کے دشمن بن گئے اوربیوی بچوں کے اغواءسمیت قتل کی دھمکیاں ملنے لگیںبالاآخرمذکورہ درخواستگزارنے6ماہ بعدبااثرلینڈمافیاکیخلاف پیروی ترک کرنے میں ہی عافیت سمجھی اور بااثرلینڈمافیاکے حوصلے اوربھی بلندہوگئے ان تمام معاملات کے بعدمورخہ07-09-2015کواسی گاﺅں کے رہائشی سچے محب وطن شہری رضوان علی ولدعلی احمدحسن وتھرانے اللہ تعالیٰ کواپناحامی وناصرجان کربااثرلینڈمافیاکیخلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے”آن لائن شکایات سیل“ اور چیف سیکرٹری پنجاب کے”آن لائن پٹیشن سیل“میںبذریعہ درخواست بااثرلینڈمافیاکے غاصبانہ قبضہ کیطرف توجہ مبذول کروائی جوعملدرآمدکےلئےDCOساہیوال کوبھجوادی گئیں بعدازاں درخواستیں فرض شناس وایماندرآفیسراسسٹنٹ کمشنرچیچہ وطنی عابدکلیارکے سپردہوئیں جس نے تمام معاملات کوحقائق کی روشنی میں یکسوکرتے ہوئے بغیرکسی دباﺅوپیشکش قبول کیے بااثرلینڈمافیاکیخلاف مورخہ09-08-16کو احکامات32-34کالونیزایکٹ صادرفرمادیے جس کے بعدبااثرلینڈمافیانے اپنے اثررسوخ کااستعمال کرتے ہوئے مذکورہ اسسٹنٹ کمشنرکاتبادلہ کروادیاجسکی جگہ بدقسمتی سے بدزمانہ ضمیرفروش کرپٹ عامرنذیرکھچی بطوراسسٹنٹ کمشنرچیچہ وطنی تعینات ہواجسکے چندہی روزبعدمذکورہ ACکابہنوئی شوکت علی کھچی بھی جودنیائے کرپشن کابے تاج بادشاہ جاناجاتاہے اورضمیرفروشی میں اپنی مثال آپ ہے اختیارات سے تجاوزوناجائزاستعمال،اوچھے ہتھکنڈوں کااستعمال ،وسیع پیمانے پرسرکاری اراضی پرقبضے کرواکربھتہ وصولی اورسرپرستی لینڈمافیا،توہین عدالت ،قانونی شکنی،انسانی حقوق کی پامالی،ریکارڈٹمپرنگ کرکے کالے دھن کوسفیدکرنے،لکڑی چوری میںزمانے بھرمیں کسی تعارف کے محتاج نہ ہیںبطورڈپٹی کمشنرساہیوال تعینات ہوگیااوریوں پوراضلع ان دونوں کے ہاتھوں ہائی جیک ہوکررہ ضلع میں موجودتمام اداروں میںکام انکی مٹھی گرم کیے بغیرناممکن ہوگیابااثرلینڈمافیاکیخلاف احکامات32-34کالونیزایکٹ کرپشن کنگوں ڈپٹی کمشنرواسسٹنٹ کمشنرکےلئے لاٹری ثابت ہوئے اورگاﺅں میں بذریعہ لاﺅڈسپیکرمشتری منادی کرواکربااثرلینڈمافیاکواپنی طرف متوجہ کیاجسکے بعدبااثرلینڈمافیابھاگ کرمذکورہACکے پاس چلے گئے جس نے ہم صلاح مشورہ ہوکربھاری رشوت وصول کی وزیراعلی پنجاب اورچیف سیکرٹری پنجاب کے احکامات کوردی کی ٹوکری کی نذرکردیابااثرلینڈمافیاکوسکول پرقابض رکھنے کےلئے نت نئے طریقے بتلائے گئے تاکہ لینڈمافیاقابض رہے اوررشوت ملتی رہے اس صورتحال کے پیش نظردرخواستگزارکمشنرساہیوال بابرحیات تارڑکے پاس حاضر ہوااورمسئلہ بیان کرناشروع کیاتوکمشنرساہیوال کویہ بات انتہائی ناگوارگزری اورنطریں چراتے ہوئے گلابی انگریزی میں جارحانہ رویہ اپنایاپاس پڑے ٹیلی فون سیٹ کوبھی ادھرادھرکرنے لگااوردرخواستگزارکوایسالگاکہ مسئلہ سکول نہیں بلکہ مسئلہ کشمیرلیکربھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے پاس آیاہے مگرباہمت بلندحوصلہ شہری ایک بارپھرپرپہلے زیادہ پرعزم ہوگیاکمشنرساہیوال کوسکول واگزاری کروانے کاچیلنج کرتے ہوئے واپس آگیااورسکول واگزاری کے سلسلہ میں انتظامیہ کے برے رویے کی بابت صدرپاکستان،وزیراعظم پاکستان،چئیرمین پرائم منسٹرانسپکشن کمیشن،وزارت انسانی حقوق وقانون انصاف،چئیرپرسن قومی کمیشن برائے حقوق خواتین،چئیرمین قومی کمیشن برائے انسانی حقوق پاکستان ،چئیرمین قومی احتساب بیوروپاکستان،وزیراعلیٰ پنجاب،وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم،سپیشل مانیٹرنگ یونٹ برائے لاءاینڈآرڈر،صوبائی وزیرتعلیم،صوبائی وزیرقانون،صوبائی وزیربرائے ترقی خواتین،صوبائی محتسب اعلیٰ پنجاب،صوبائی خاتون محتسب اعلیٰ پنجاب،چئیرپرسن پنجاب کمیشن آن سٹیٹس وومن،چیف سیکرٹری پنجاب،ڈائریکٹرجنرل انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب سمیت کئی قانون نافذکرنے والے اداروں کوبذریعہ ای میل،ٹیلی فون،درخواست سکول بااثرلینڈمافیاکے شکنجہ سے آزادکروانے کےلئے اپیلیں کی گئیںمگرشوکت علی کھچی ڈپٹی کمشنرساہیوال اورعامرنذیرکھچی اسسٹنٹ کمشنرچیچہ وطنی اعلی حکام کے آگے ڈھال بن گئے اوراحکامات 32-34کالونیزایکٹ کوصادرہوئے1سال سے زائد کاعرصہ گزرمگرعرصہ تقریباً1980ءسے سکول قابض بااثرلینڈمافیاکے شکنجہ سے آزادنہ ہوسکا۔اس لیے جناب چیف ایڈیٹرخبریںضیاءشاہدصاحب اورانچارج نمائندگان امتنان شاہدصاحب سے درمندانہ اپیل ہے کہ ہمدردانہ غورفرماکر سکول پرقابض لینڈمافیا کیخلاف میری آوازکوچیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان تک پہنچانے میں میراساتھ دیں۔ اللہ آپکااورپوری خبریں ٹیم کاحامی وناصرہوآمین ثم آمین۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv