تازہ تر ین
scandle

پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل، تہلکہ خیز انکشاف

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب میں 21 انتظامی صوبائی محکموں میں پبلک سیکٹر کمپنیاں قائم کرکے صوبہ کا سرکاری خزانہ لٹایا گیا۔ محکمہ خزانہ کو پبلک سیکٹر کمپنیوں کی ریگولر مانیٹرنگ عالمی معیار آڈٹ فرموں سے آڈٹ‘ قانونی دائرے میں لانے کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب نے ڈیڑھ سال قبل کارپوریٹ فنانس یونٹ قائم کرنے کے احکامات جاری کئے تاہم وفاقی اور صوبائی حکومت کی اہم شخصیات نے محکمہ خزانہ میں اس یونٹ کو فعال ہونے دیا نہ تمام متعلقہ صوبائی محکموں میں فوکل پرسن کے ذریعے پبلک سیکٹر کمپنیوں کے معاملات کی نگرانی کے فیصلہ پر عملدرآمد ہونے دیا۔ تمام کمپنیاں محکمہ پی اینڈ ڈی اور محکمہ خزانہ سے براہ راست معاملات نمٹاتی یں جس کی وجہ سے بیشتر کمپنیوں میں اہم شخصیات کے مفادات حکومتی ارکان اسمبلی کا عمل دخل اور منظور نظر بیوروکریسی کا اثررسوخ شامل ہے۔ پنجاب میںصوبائی محکموں کے اختیارات سلب کرکے بنائی گئی پبلک سیکٹر کمپنیوں کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بیشتر کمپنیوں کا آئیڈیا محکمہ پی اینڈ ڈی کے اربن یونٹ میں تیار ہوا جس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو آٹھ سال ہاتھ نہیں ڈالا جاسکا۔ ایک مرتبہ بلوچستان تبادلے اور ایک مرتبہ بطور سپیشل سیکرٹری ہیلتھ تبادلے کے احکامات خود اہم شخصیت سے منسوخ کروائے۔ محکمہ پی اینڈ ڈی کا یہ یونٹ ان کمپنیوں کے حوالے سے بین الاقوامی کمپنیوں سے رابطوں‘ بین الاقوامی فنڈنگ کے اداروں‘ غیرممالک سے حکومت کی دلچسپی کے مطابق روابط کے فرائض سرانجام دے رہا ہے اور جس کے آگے دیگر صوبائی محکموں کی کوئی حیثیت نہیں۔ محکمہ پی اینڈ ڈی کے اربن یونٹ کو بھی اربن سیکٹر پلانگ اینڈ مینجمنٹ سروسز یونٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے نام سے چلایا جارہا ہے تاکہ چیئرمین پی اینڈڈی یا سیکرٹری کے براہ راست اثر سے کمپنی کو محفوظ رکھا جاسکے۔ پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بے قاعدگیوں کے مسلسل کیسز سامنے آنے پر ایوان وزیراعلیٰ نے معاملات دلانے کے لئے چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کی بعدازاں اجلاسوں میں جو فیصلے ہوئے اس میں ایک یہ بھی تھا کہ کارپوریشن گورننس رولز 2013ءپر محکمہ پی اینڈ ڈی اور محکمہ قانون مل کر ضروری ترامیم کرے گا جس کو بھی گول کردیا گیا۔ محکمہ پی اینڈ ڈی کے اربن یونٹ کو بھی ان سیکٹر پلانگ اینڈ مینجمنٹ سروسز یونٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے ننام سے چلایا جارہا ہے۔ بلدیاتی اداروں کے اختیارات ختم کرکے جو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن و ہیلتھ اتھارٹیز بنائی گئی ہیں ان کی تعداد 72 ہے جبکہ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز فوڈ اتھارٹیز‘ والڈ سٹی اتھارٹی اور دیگر اتھارٹی ملا کر تعداد ایک سو سے زائد ہے۔

 



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv