تازہ تر ین
qadiyani

60سکول قادیانیوں کے حوالے، ارکان اسمبلی کا احتجاج

لاہور (خصوصی رپورٹ) اہم اسلامی ملک اردن میں قادیانیوں کے تعلیمی اور امدادی اداروں کا نیٹ ورک خوفناک تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ مفرق اور عمان میں واقع قادیانی سکولوں میں سینکڑوں مسلمان بچوں کی تعلیم کے نام پر قادیانی لٹریچرز پڑھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ سب سے پہلے انسانیت نامی قادیانی این جی اوز نے شامی لڑائی کے باعث نقل مکانی کرنے والے شامی مہاجرین کی خدمت کی آڑ میں اردن کو ٹھکانہ بنا لیا ہے جہاں گمراہ فرقہ مختلف این جی اوز قائم کرکے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ اردنی صحافی نے مفرق شہر میں قادیانی سکول کا معائنہ کرکے تصدیق کی ہے کہ قادیانیوں کی سرگرمیوں کو مفرق شہر سے منتخب ہونے والے بعض اراکین پارلیمنٹ کی حمایت بھی حاصل رہی ہے اردن میں قادیانی ادارے ”سب سے پہلے انسانیت“ کی شاخ قائم ہے جو پاکستان‘ بھارت‘ سری لنکا‘ الجزائز سیری الیون اور گانا سمیت مختلف ممالک میں سرگرم ہے۔ رپورٹ کے مطابق مفرق میں قادیانی سرگرمیاں 2012ءسے جاری ہیں جب شامی لڑائی کے شروع ہوئے ایک سال ہوگیا تھا۔ شامی لڑائی سے قبل شام میں بھی خفیہ نیٹ ورک قائم ہوچکا تھا۔ مفرق میں قادیانی سرگرمیاں کھانے پینے کی اشیاءکی فراہمی طبی امداداور دیگر امور تک محدود تھیں۔ اردنی صحافی کا کہنا ہے کہ قادیانی لابی سے عمان میں سوالیف نامی مقام پر ایک جگہ خریدنے کے لئے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں جہاں قادیانی گروپ ہرگز تعمیر کرنا چاہ رہا ہے۔ قادیانیوں نے مذکورہ علاقے میں کرایہ پر کئی مکانات بھی حاصل کئے ہیں تاہم مکان کی خریداری میں کچھ قادیانی رکاوٹیں حائل ہونے کے باعث قادیانی لابی نے عمان میں ایک اور جگہ پر عارضی سکول کھول رکھا ہے۔ اردن کے ایک اسلام پسند رضاکار نے اردن میں قادیانی گروپ کی سرگرمیوں میں مفصل روشنی ڈالتے ہوئے لکھا ہے کہ قادیانی این جی او سب سے پہلے انسانیت پرانا ادارہ ہے جو نام بدل کر کام کررہا ہے۔ 2015ءمیں اردن کے ہمسایہ ملک لبنان میں قادیانی گروپ نے خود کو ایک اسلامی آرگنائزیشن کا نام اسلام کرکے رجسٹرڈ کروا لیا تھا۔ لبنان کے علاقے مراح السراج میں قادیانی گروپ نے ایک مرکز کھولا تھا۔ یہ مرکز شام اور اردن میں موجود قادیانی منتظمین کے باہمی تعاون سے چل رہا تھا۔ تاہم لبنان میں قادیانی لابی کے لئے اس وقت مشکلات پیدا ہوئیں جب طرابلس کے دارالافتاءنے اس گروپ کو قادیانی قرار دے کر اس کے خلاف فتویٰ جاری کیا۔ طرابلس کے دارالافتاء نے سعودی عرب کی سپریم کونسل‘ مجمع الفقہ الاسلامی اور کئی دیگر مو¿قر اداروں کے فتویٰ بھی وزارت داخلہ کو بھیج دیئے جس کے بعد لبنانی وزارت داخلہ نے قادیانی سوسائٹی کا لائسنس منسوخ کرتے ہوئے گروپ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی۔ لبنان میں سرگرم قادیانی لابی میں عمر علام نامی ایک شخص زیادہ سرگرم ہے جس نے لبنانی وزارت داخلہ کی تفتیش میں کہا تھا کہ قادیانی گروہ طرابلس کے علاقے مل میں قادیانیوں کی مجلسیں گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہیں۔ علام نے بتایا کہ اس نے 1997ءمیں ایک شامی مبشر کے ہاتھوں قادیانیت قبول کی تھی۔ تاہم بعدازاں قادیانیت کی ترویج کے لئے زندگی مختص کرنے میں اس کی شامی بیوی کا کلیدی کردار ہے۔ اس کی بیوی شام سے تعلق رکھنے والے سلیم الجابی نامی شخص کی مرید ہے۔ سلیم جابی وہ شخص ہے جس نے بین المذاہب اسٹڈی میں ماسٹر کی ڈگری لی ہے۔ یہ شخص مشہور قادیانی مبلغ ہے اور اردن‘ لبنان اور شام پر اس کی توجہ مرکوز ہے۔ شامی لڑائی کے دوران اردن اور لبنان میں قادیانیت قبول کرنے والے خاندانوں پر تقسیم ہوتی رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لبنان کے دارلافتاءکی جانب سے مو¿ثر آواز اٹھائے جانے کے بعد لبنان میں قادیانی لابی نے اپنی سرگرمیاں دوبارہ خفیہ طور پر چلانی شروع کی ہیں تاہم اردن میں ابھی تک قادیانی لابی مختلف عالمی اداروں کی اوٹ میں تعلیمی اور امدادی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہے۔ شمال مشرق میں اس کی سرحد عراق سے ملتی ہے۔ مفرق میں ابھی تک امدادی سرگرمیوں کے باوجود حکومتی اداروں نے اس بارے کسی پالیسی کا اعلان نہیں کیا جس سے قادیانی لابی کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv