تازہ تر ین
zia shahid.jpg

سعودی حکام نواز شریف سے ناراض ،شاید وہ کوئی مدد نہ کریں :ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار صیا شاہد نے کہا ہے کہ سینٹ میں ترمیمی بل کے خلاف منظور ہونے والے بل اور ہائیکورٹ کی طرف سے ہونے والے نوٹس سے لگتا ہے کہ شاید نوازشریف زیادہ دیر تک پارٹی صدر نہ رہ سکیں۔ آصف زرداری مفاہمت کے شہنشاہ ہیں۔ ان کی باتوں پر لوگ زیادہ یقین نہیں رکھتے۔ بلاول بھٹو نوجوان ہیں اور جذباتی بھی۔ لیکن وہ اپنے والد کے خلاف کھڑے نہیں ہو سکتے پی پی پی عملاً آصف زرداری کے پاس ہے۔ سینٹ تقریباً تمام ہی ارکان جن کا تعلق پی پی پی سے ہے وہ پی پی پی (پارلیمنٹیرین) کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے اور پارلیمنٹیرین کے سربراہ آصف زرداری ہیں۔سیاسی پارٹیوں میں زیادہ اہم یہ ہوتا ہے کہ اکاﺅنٹ کس کے پاس ہے اور تمام پیسے آصف زرداری کے پاس ہیں۔ بلاول جس ونگ سے تعلق رکھتے ہیں اس کا ایک شخص بھی نہ تو پارلیمنٹ میں ہے نہ سینٹ میں۔ نوازشریف کے خلاف حالات بہت سنجیدہ ہیں لیکن اس کے باوجود شہبازشریف نہ تو ان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور نہ ہی انہیں چھوڑتے ہیں۔ بس درمیان میں ہیں۔ شہبازشریف ابھی کسی فیصلے پر نہیں پہنچے۔ جب ضرورت ہوتی ہے تو اپنے بیٹے کو بلا کر کہتے ہیں صلح کر لو۔ شہباز شریف اگر نوازشریف کے ساتھ کھڑے رہے تو انہیں کچھ نہیں ملے گا اگر انہیں چھوڑتے ہیں تو انہیں سب کچھ مل سکتا ہے۔ ہمارے ملک میں چھوٹا ملزم پکڑا جاتا ہے۔ بڑا ملزم صاف نکل جاتا ہے۔ شرجیل میمن ہوں یا اسحاق ڈار، تاریخ پر تاریخ تو پڑتی رہتی ہے۔ شرجیل میمن کو سمجھ لینا چاہئے کہ وہ چھوٹے ملزم ہیں ان کے ساتھ ایسا سلوک تو ہو گا۔ محمد علی درانی صاحب نے مجھے بتایا کہ سعودی سفیر کے مطابق سعودی خاندان نے اس وقت بہت برا محسوس کیا ہے جب انہوں نے پاکستان سے امداد کا تقاضا کیا انکار کی وجہ سے وہ ذلیل و خوار ہو گئے۔ سعودی سفیر نے بتایا کہ ہم نے محسوس کیا ہے کہ نوازشریف نے نہ فوجی دستے بھیجے نہ جہاز اس کے برعکس نوازشریف نے چھ افراد سے مل کر ہمیں بُرا بھلا کہلوایا۔ اور ایران کے خلاف ہمیں بُرا بھلا کہا۔ سعودی عرب نوازشریف کو مشرف سے چھڑا کر وہاں لے گئے۔ پھر واپس لا کر حکومت دلوائی۔ اس طرح ہر معاملے میں پاکستان کی مدد کی۔ ان کا خیال ہے کہ ان کی بہت بے عزتی ہوئی ہے۔ خبر یہ ہے کہ نوازشریف سعودی حکومت سے یہ کہہ رہے ہیں کہ ایک این آر او کروا کر دیں اور مقدمات واپس کروائیں۔ سعودی عرب اس پر راضی نہیں ہے۔ آئینی طور پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی توڑ سکتے ہیں۔ اگر چاہیں تو صوبوں میں گورنر راج بھی لگا سکتے ہیں۔ لیکن حالات ایسے نہیں ہیں بلوچستان میں حالات بہت خراب ہیں۔ جتنا بھی پریشر ہے وہ وہاں کی اسمبلی نے اٹھا رکھا ہے۔ اسمبلی توڑنے کی غلطی کی تو بہت خوفناک ثابت ہو گی۔ بلوچستان میں وزیراعلیٰ، سابق وزیراعلیٰ اور گورنروں سے میری ملاقات ہوئی ہے یہاں حالات بہت خراب ہیں۔ گزشتہ 3 دنوں سے وہاں اخبار تقسیم ہی نہیں ہوا دہشت گردوں نے کہہ رکھا ہے کہ اخبار ہاکر یا وین کو دیکھتے ہی اڑا دیں گے۔ وہاں گورنر راج لگایا گیا تو اس کے نتائج اس سے بھی خطرناک ہوں گے۔ عبدالقادر بلوچ کل وزیراعلیٰ کی دی ہوئی پارٹی میں ہمارے ساتھ شریک تھے۔ انہوں نے جذباتی انداز میں معصوم بچی کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ذکر کیا یعنی مریم نواز کے ساتھ ظلم کی طرف اشارہ کیا۔ اس پر ٹیبل پر بیٹھے ہوئے بارہ لوگوں میں سے 3 چار لوگوں نے ان کی بات کو بُرے طریقے سے کٹ کر دیا اور کہا جناب آپ یکطرفہ بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا معصوم بچی (مریم نواز) بھی بہت کچھ کر رہی ہے۔ لگتا ہے۔ ن لیگ کا معاملہ اس طرف جا رہا ہے کہ نوازشریف کو پارٹی سے علیحدہ کر دیا جائے۔ ظفر اللہ جمالی پارٹی چھوڑ چکے ہیں، ریاض پیرزادہ کھل کر کہہ چکے کہ شہباز شریف ٹیک اوور کر لیں ان کی موجودگی جو بھی گفتگو ہوئی وہ نوازشریف کے مخالف میں ہی ہو سکتی ہے۔ اگر شہباز شریف نے تھوڑی سی ہمت کی اور پارٹی سنبھال لی تو شریف خاندان کا شخصی پارٹی کے اندر اثرورسوخ قائم رکھ سکے گا۔ اس کے چانسز بھی کم ہیں۔ ظفر اللہ جمالی کے درمیان ہونے سے لگتا ہے کہ غیر شریف خاندان بھی سوچا جا رہا ہے۔ ان کی فیملی پرو پاکستان کہلاتی ہے۔ وہ پاکستان کے وزیراعظم بھی رہے۔ ان کے خلاف کوئی سکینڈل بھی سامنے نہیں آیا۔ ایوب دور میں کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ ان کے خلاف الیکشن لرے۔ لیکن محترمہ فاطمہ جناح نے الیکشن لڑا اور مشرقی پاکستان میں کامیاب ہو گئیں۔ لیکن مجموعی طور پر ایوب خان جیت گئے۔ لیکن فاطمہ جناح نے چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کے خوف کو زائل کر دیا۔ عمران نے مجھ سے کہا کہ نااہل ہوا تو پارٹی کے چار، پانچ لوگ پارٹی چلا سکتے ہیں۔ میں نے تحریک بنائی لہٰذا اسے چلاتا رہوں گا۔ اور کرپشن کے خلاف جنگ جاری رکھوں گا۔ مجھے ایسا لگا جیسے وہ کہہ رہا ہے میں نے اپنا کام کر دیا ہے۔ امریکہ تعلقات کے بارے ہمارے سامنے دو ہی راستے تھے۔ پہلا یہ خواجہ آصف نے امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور کہا کہ ہم ”ڈو مور“ کریں گے۔ دوسرا یہ کہ اپنے ملک سے 5 سے 10 سال تک کے لئے تمام تر عیاشی، تمام ایمپورٹس، تمام فضول خرچیاں، تمام کرپشن کا خاتمہ کر کے۔ چین کی طرف ”آئرن کرٹن“ ڈال کر خود مختاری کی زندگی گزارانا سیکھیں گے۔ ہم نے پہلا راستہ اختیار کیا۔ اب ہم ہر آنے والے وقت اور لمحے میں امریکی آقاﺅں کے سامنے سرخم رکھیں گے۔ امریکی وزیرخارجہ نے اس لئے دھمکی دی ہے کہ اچھا، بُرا کوئی طالبان قبول نہیں۔ اگر آپ نے ساتھ دیا تو ہم مشکیں کس دیں گے۔ ہم نے گمنامی، ذلت، رسوائی، بے عزتی کا راستہ اختیار کیا لہٰذا بازاروں میں امپورٹڈ سامان بھی بکے گا۔ مارکیٹوں میں پھل اور سبزی تک باہر سے آنے لگی ہے۔ اس امپورٹ پر پیسے خرچ ہوتے ہیں۔ زرمبادلہ باہر جاتا ہے۔ ملک کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاش نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 63/A کو مدنظر رکھتے ہوئے عائشہ گلا لئی کو ریلیف دیا۔ اس معاملے سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ اگر ن لیگ کا فاروڈ بلاک بنتا ہے تو کسی بھی رکن کے اوپر انٹرا پارٹی فلور کراسنگ شو نہیں لگے گی۔ لہٰدا آج کا چیف الیکشن کمشنر کا فیصلہ بہت اہم ہے۔ پرویز مشرف نے جب آئین معطل کیا اور نئی ترامیم کیں اس میں چودھویں ترمیم ختم کر کے 63/A بنائی تھی۔ الیکشن کمیشن کے آج کے فیصلے کے بعد تمام پارلیمنٹ آزاد ہے وہ جس کے ساتھ چاہیں چلے جائیں۔ یا پارٹی سربراہ کے خلاف بات بھی کر سکتے ہیں۔ اس سے اس رکن کی رکنیت ختم نہیں ہو گی۔ ایم کیو ایم کے 9 ارکان کے خلاف بھی فیصلہ آنے والا ہے۔ لہٰذا آج کا فیصلہ بہت اہم ہے۔ مکمل فیصلہ آنے کے بعد پتا چلے گا کہ الیکشن کمیشن نے کون سی لاز کے تحت یہ فیصلہ دیا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv