نواز شریف کو کس نے پھنسایا ،اہم ترین شخصیت کا انکشاف

نوشہرو فیروز‘ اٹک‘ لاہور (نمائندگان خبریں) قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف پاکستان میں جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، نواز شریف مودی کو گلے لگا سکتے ہیں پاکستانی مزدور کو گلے نہیں لگا سکتے خدمات اور سیاست کا مطلب صرف پیپلزپارٹی جانتی ہے آج لوڈشیڈنگ گزشتہ دور حکومت سے زیادہ ہے،میاں صاحب ہم نے نہیں آپ کے کرتوتوں نے اپ کو پھنسایا ہے ۔ جمعرات کو یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ک آج کسان اپنی اجناس کو جلارہے ہیں۔ خدمت اور سیاست کامطلب صرف پیپلزپارٹی جانتی ہے۔اج لوڈشیڈنگ گزشتہ دور حکومت سے زیادہ ہے۔حکومت غریبوں کا خون نچوڑ کر اپنا خزانہ بھرنا چاہتی ہے۔ میاں صاحب ہم نے نہیں ،اپ کے کرتوتوں نے اپ کوپھنسایا ہے۔ انڈسٹریز بند ہوچکی ہے۔پانامہ ہمارا نہیں عالمی اسکینڈل ہے۔نواز شریف مودی کو گلے لگا سکتے ہیں۔ پاکستانی مزدوروں کو نہیں لگاتے ۔انہوں نے کہا نواز شریف پاکستان میں جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔آج بجلی کی قیمت اور لوڈشیڈنگ پہلے سے بھی زیادہ ہے ۔ہمارے زمانے میں بجلی کی قمیت 6روپے فی یونٹ تھی ۔آج 16روپے فی یونٹ تھی ۔خورشید شاہ نے کہا پاکستان میں جمہوریت کیلئے ہم نے سختیاں جھیلی ہیں ۔ میاں صاحب آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ جے آئی ٹی کو دباسکتے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو شہید کا سپاہی ہوں ہم نے اپنے قائد سے وفا سیکھی ہے بے نظیر بھٹو شہید سے بھی وفا نبھائی اور اب آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے بھی وفا کا علم اُسی طرح اُٹھائے ہو ئے ہیں ہم نے بہت نشیب وفراز دیکھے مگر کبھی بھی پارٹی قائدین اور پارٹی پالیسی پر حرف نہیں آنے دیا خواہش ہے کہ جب دنیا سے رخصت ہو ں تو تب بھی پاکستان پیپلز پارٹی سے وفاداری قائم رہے اور پارٹی کے پرچم میں تدفین ہو اس سے بڑا اعزاز ہمارے لیے اور کوئی نہیں ہو سکتا پاکستان پیپلز پارٹی عام عوام اور غریبوں کی وہ جماعت ہے جس نے ہمیں وفا سکھائی اور پوری دنیا میں پیپلز پارٹی سے تعلق اور وفاداری نے ہماری بھی پہچان بنائی جو کہ ضلع اٹک کے عوام کی بالخصوص اور ملک بھر کے عوام کی بالعموم پہچان بن چکی ہے جہاں ہمارا نام آئے گا وہاں پر وفاداری ، حب الوطنی، جرا¿ت اور بہادری کا تاثر کا اُبھرے گا پارٹی میں رہتے ہیں جو خدمات انجام دیں کرپشن سے پاک عوام کی بے لوث خدمت کی اُس کا یہ صلہ ہے کہ اٹک کی عوام آج بھی ہم سے دلی لگاو¿ اور محبت کرتی ہے شہیدوں کی اس جماعت پر ہم نے کبھی بھی حرف نہیں آنے دیا اور ہمیشہ پارٹی کے نام اور وقار میں اضافہ کیا جو ہماری لیے طرہ امتیاز ہے ان خیالات کا اظہار مرکزی رہنما پاکستان پیپلز پارٹی سابق وزیر و سینٹر ملک حاکمین خان نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت میں کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی لاہور کے صدر عزیز الرحمن چن نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سڑکوں اور پلوں پر دیگر شعبوں کے فنڈز کا استعمال کر کے عوامی دشمنی کا ثبوت دے رہی ہے تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتوں کا فقدان مسلم لیگ ن کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اگر صحت کے فنڈز کو صحیح طور سے استعمال کیا جاتا تو احمد پور شرقیہ کے واقعہ میں اتنی ہلاکتیں نہ ہوتیں۔ ان خیالات کا انہوں نے جناح ہسپتال برن سینٹر میں احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرنے کی دعا کی انہوں نے مزید کا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ناگہانی اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ بہاولپور اور قریبی شہروں میں برن یونٹس نہ ہونےکی وجہ سے واقعہ میں زخمی افراد کو لاہور اور دوردراز کے شہروں میں لانے سے پنجاب حکومت کی صحت کے شعبے میں سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے احمد پور شرقیہ کا واقعہ حکمرانوں کی سیاسی موت ثابت ہو گا۔ آئندہ انتخابات میں ن لیگ پنجاب سے بھی ناک آﺅٹ ہو جائے گی۔ سابق وزےر مملکت انصاف و پارلےمانی امور مہرےن انو ر راجہ نے کہاہے کہ جون 2013ءمیں پاکستان پر کل بیرونی قرضہ 48.1 ارب ڈالر تھا ےہ قرضہ جون 2017 میں 78.1 ارب ڈالر تک پہنچ گیا،حکومت نے کشکول چھوڑ کر دےگ اٹھالی ہے اور پورا ملک قرضوں میں جکڑ دیا ہے۔

برطانیہ میں پاکستان کی 70ویں سالگرہ پر انوکھا کام

لندن (وجاہت علی خان سے) پاکستان ہائی کمیشن برطانیہ نے پاکستان کی آزادی کی 70 ویں سالگرہ کا جشن منانے کے سلسلہ میں تقریبات کا آغاز کردیا ہے۔ جس کے پہلے مرحلہ میں لندن کی روایتی ڈبل ڈیکر سرخ بسوں پر ابھرتا ہوا پاکستان کے عنوان سے تصاویر بنائی گئی ہیں جن میں قائداعظم محمد علی جناح‘ قومی پرچم‘ قومی کھیلوں کی تصاویر اور لینڈ آف بیوٹی فل فیسز بھی لکھوایا گیا ہے۔ پاکستان ہائی کمیشن کے مطابق یہ برانڈنگ کمپین اگلے چار ہفتوں تک جاری رہے گی اور یہ بسیں لندن کے مختلف رورٹس پر خصوصی طور پر وسطی لندن اور لندن کی المعروف آکسفورڈ سٹریٹ پر چلیں گی جس سے لاکھوں کی تعداد میں غیرملکیوں خصوصاً سیاحت کیلئے لندن آنے والوں کو پاکستان کی تہذیب و ثقافت اور آرکیٹکچر کے بارے میں معلومات مہیا ہوسکیں گی۔ ہائی کمشنر سید ابن عباس کے مطابق اس کمپین کی وجہ سے لوگوںکو پاکستان کی اس خوبصورتی کا علم بھی ہوگا جو ابھی تک ان کی نظروں سے اوجھل ہے۔ انہوں نے کہا ہماری یہ بس کمپین ابھی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے اور پاکستان کا خوبصورت لینڈ سکیپ اورکلچر دنیا کے سامنے آرہا ہے اور دنیاکی بہت سی انڈی پینڈنٹ آرگنائزیشنز نے اس کی تعریف کی ہے۔ ہائی کمیشن کے مطابق اس کمپین کو بیسٹ وے گروپ نے سپانسر کیا ہے۔

پاناما کے فیصلہ سے قبل ن لیگ کیساتھ کیا ہونے جارہا ہے۔۔دھماکے دار خبر

لاہور (وقائع نگار) ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کا تاریخی فیصلہ آئے گا، ن لیگ فیصلہ آنے سے پہلے بھی ٹوٹ سکتی ہے۔ کوئی این آر او ہونے نہیں جا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ پانامہ پر فیصلہ دے گی اور ساتھ ہی گائیڈ لائن بھی دے گا کہ ملک کیسے چلے گا۔ ن کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں سے اتحاد ہو سکتا ہے۔ ملک کے لئے درد دل رکھنے والی تمام جماعتیں ن لیگ کیخلاف متحد ہو جائیں گی۔ شہباز شریف کا بیان کہ سانحہ بہاولپور جہالت کے باعث پیش آیا افسوسناک ہے دو دہائیوں سے زائد تو یہ خود پنجاب پر قابض رہے ہیں تو جہالت کی وجہ تو یہ خود ہیں۔ ساری دنیا میں تعلیم کا محکمہ وفاق کے پاس ہوتا ہے جبکہ یہاں 18 ویں ترمیم کر کے صوبوں کے حوالے کر دیا جس نے تعلیم کا بیڑا غرق کر دیا۔ اب تو آئینی طور پر جماععت قائداعظم کی جگہ شہباز کی تصویر بھی لگا دیں تو کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ وزیراعظم کو پہلے پارا چنار جانا چاہئے تھا پھر بہاولپور جاتے۔ جمشید دستی کی گرفتاری اور تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ پانامہ کیس اب عوامی کیس بن چکا ہے اس لئے این آر او نہیں ہو سکتا۔ نوازشریف نااہل قرار پا گئے تو ن لیگ ختم ہو جائے گی۔

”محل تک محدود“ اہم حقائق سامنے آگئے

جدہ (اے پی پی) سعودی حکام نے سابق ولی عہد شہزادہ نائف کو ان کے محل تک محدود رکھنے کی اطلاعات کی تردید کر دی ہے۔سعودی حکام نے امریکی روزنامے نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ان اطلاعات کی سختی سے تردید کی ہے کہ سابق ولی عہد شہزادہ نائف کی نقل و حمل کو ان کے محل تک محدود رکھا جارہا ہے اور ان کے بیرون ملک جانے پر بھی پابندی ہے ،عالمی ادارہ ابلاغ روئیٹرز کی طرف سے استفسار پر سعودی حکام نے ان اطلاعات کو 100 فیصد جھوٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔

وزیر اعظم کے داماد کا ذریعہ معاش کیا ہے ؟؟نیا پنڈورا باکس کھل گیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میرے بعد اگر کوئی سیاستدان عوامی رابطہ میں ہے تو وہ جمشید دستی ہے۔ جمشید دستی جیسا سیاسی کارکن پورے ملتان میں نہیں ہے۔ وہ قوم کے سامنے رویا ہے، اس کے ساتھ جو سلوک کیا گیا حکمرانوں کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجید اچکزئی سفاک قاتل ہے اس کےخلاف کیس ملٹری کورٹ میں چلنا چاہیے۔ وسائل نہ ہونے کے باعث پارا چنار نہیں جا سکا۔ عمران خان کو وہاں جانا چاہیے۔ کھربوں مالیت کی اورنج، میٹرو منصوبے بنانے والے عوامی مسائل پر نظر آنے کو تیار نہیں، صورتحال یہ ہے کہ ملک بھر میں صرف6 برن یونٹس ہیں جن میں دو خراب ہیں اور ایک میں صرف 8 بیڈ ہیں جو تہہ خانے میں ہیں بارش ہو تو بیڈ پانی میں تیرنے لگتے ہیں۔ نواز شریف کا داماد کہتا ہے کہ نظریہ پاکستان کو خطرہ ہے پہلے وہ خود تو بتائے کہ اس کا ذریعہ معاش کیا ہے۔ 5خاندانوں کے باعث ریاست کو خطرہ ہے۔ عدالت سے استدعا کروں گا کہ نواز شریف کو جرح کےلئے بلایا جائے۔ جے آئی ٹی سپرسکس ہے تحقیقات فائنل سٹیج میں ہیں، صرف ایک دو اوور باقی ہیں۔ 164 کا بیان اسحاق ڈار کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے۔ ڈار ہی شریف خاندان کو جیل پہنچائے گا۔ ن لیگ اس وقت نثار، اسحاق ڈار اور شہباز گروپ میں تقسیم ہو چکی ہے۔ نواز شریف کےخلاف فیصلہ آیا تو 35 ارکان اسمبلی ن لیگ چھوڑ جائینگے۔ شیخ رشید نے کہا کہ لوٹے پانچ قسم کے ہوتے ہیں۔ نواز شریف کا فرنٹ مین شیخ سعید ہے جس کے سوئس بنک میں اکاﺅنٹس ہیں، دوسرا فرنٹ مین سیف الرحمان ہے۔ ان دونوں کو بلا کر نچوڑا جائے تو سب کچھ سامنے آ جائے گا۔ نواز شریف سعودی شاہ سے ملاقات کرتا ہے تو شیخ سعید ساتھ بیٹھتا ہے۔ آٹھ دس ہفتوں میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔

”ببلو“ کی طلبی پر چیلوں کے آنسو, عمران خان نے بھید کھول دیا

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ببلو کی جے آئی ٹی پیشی پر ان کے چیلے آنسو بہاتے ہیں، سنگین جرائم کے باعث جے آئی ٹی میں پیشی پر مظلومیت کاروناروتے ہیں،جمشید دستی کی گرفتاری پر شریفوں کی سفاکیت شرمناک ہے ،ٹرمپ کی افغان پالیسی پہلے سے بگڑی صورتحال میں مزید بگاڑ پیدا کرے گی،ٹرمپ مودی بیان نے امریکی خارجہ پالیسی سے انصاف کی آخری رمق بھی ختم کردی ۔جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جمشید دستی کی گرفتاری پر شریفو ں کی سفاکیت شرمناک ہے۔ببلو کی جے آئی ٹی پیشی پر ان کے چیلے آنسو بہاتے ہیں۔ سنگین جرائم کے باعث جے آئی ٹی میں پیشی پر مظلومیت کا رونا روتے ہیں۔ ٹرمپ مودی بیان نے امریکی خارجہ پالیسی نے انصاف کی آخری رمق بھی ختم کردی ہے۔ ٹرمپ کا کام نہیں کہ بھارت کی افغانستان میں مداخلت کی راہ ہموار کرے ۔ بھارت کے برعکس پاکستان کی افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحد ہے۔ٹرمپ کے افغان پالیسی پہلے سے بگڑی صورتحال میں مزید بگاڑ پیدا کرے گی۔ٹرمپ کی مداخلت سے تنازع کے حل میں مسائل جنم لیں گے۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے ہندو آبادی بڑھانے ،مسلم اکثریت کم کرنے کے حربے جاری

لاہور (سیاسی رپورٹر) مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کو کم کرنے اور ہندوﺅں کو بڑی تعداد میں وہاں بھیج کر مسلم اکثریت کو کم کرنے کے لئے بھارتی کوششیں جاری ہیں۔ چنانچہ نریندر مودی بار بار کشمیری حریت پسندوں کو فوجی طاقت کے علاوہ عوام کے ذہن بدلنے کے لئے میڈیا وار سے بھی کام لے رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں بھارتی ٹی وی چینل ”پیس“ پر جہاں مذہب کے حوالے سے گفتگو کرنے کے لئے ذاکر نائیک کو بھی بلایا جاتا ہے وہاں فلم ساز اور ہدایت کار مہیش بھٹ کا کشمیریوں سے ایک خطاب بھی دکھایا گیا۔ بھارتی اداکاراﺅں پوجا بھٹ اور عالیہ بھٹ کے باپ مہیش بھٹ نے جو پاکستان آ کر پاکستان دوستی اور اسلام دوستی کی باتیں کرتے ہیں اور یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ ان کا باپ ہندو اور ماں مسلمان تھی نے کشمیریوں کے اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے کہا اچھے مسلمان بننے سے پہلے اچھے انسان بنو۔ تم کشمیریوں کی بھلائی کے دعوے کرنے والوں کو سنتے ہو مگر یہ جواب دو جب کشمیر سے پنڈتوں (ہندوﺅں) کو نکالا جا رہا تھا تو آپ کے ضمیر کہاں سو گئے تھے۔ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ پنڈتوں (ہندوﺅں) کا بھی کشمیر پر اتنا ہی حق ہے جتنا مسلمانوں کا۔ کشمیر کی نئی نسل پہلے انسان بنے اور اندرونی دہشت گردوں کا مقابلہ کر کے پہلے وادی میں امن لائے۔“
مہیش بھٹ کی تقریر اس سلسلے میں پہلی کوشش نہیں بلکہ بعض بھارتی چینلز پر تو 24 گھنٹے پاکستان کو دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے اور اب کشمیریوں کی نئی نسل کو متوجہ کرنے کے لئے انہیں ہندو مسلمانوں کے درمیان تفریق کو ختم کر کے انسان دوستی پر مبنی معاشرہ بنانے کی نصیحت کی جا رہی ہے ”پیس“ ٹی وی کے ہی ایک اور پروگرام میں ایک مباحثہ میں شرکاءکے ذریعے یہ خیال بھی پیش کیا گیا کہ کشمیر کو آزاد کروانے کے دعویدار اکثریت میں نہیں عام کشمیری بھارت میں رہنا چاہتا ہے اور خوش ہے۔ مباحثہ میں یہ جملہ بھی ادا کیا گیا کہ کشمیریوں کی پرانی نسل کے بڈھے کھوسٹ ایک ایک کر کے دنیا سے رخصت ہو رہے ہیں انتہا پسندوں کے خلاف فوجی ایکشن جاری ہے نئی نسل کو مذہبی تنگ نظری سے نجات دلانا بہت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ مہیش بھٹ آئے دن پاکستان آتے ہیں اور کراچی میں قیام کرتے ہیں اور ان کے اعزاز میں بڑی دعوتیں ہوتی ہیں اور عقل و فہم سے عاری ٹی وی اینکرز ان سے مذہب، انسان دوستی اور بھائی چارے کے بھاشن لیتے ہیں۔

”زرداری نے سپریم کورٹ کا رویہ دیکھ کر پالیسی تبدیل کرلی تاکہ نواز شریف کا گھیرا تنگ ہوسکے“ ایس ایم ظفر کی چینل ۵ کے مقبول پروگرا م میں اہم گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی انکوائری کے حوالے سے سیاستدانوں کے بیانات کائٹ فلائنگ ہیں۔ تحقیقات شریف خاندان یا مسلم لیگ ن کیلئے کسی تکلیف کا باعث نہیں ہیں۔ زرداری نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ذریعے ڈرامہ کھیلا جا رہا ہے۔ سیاستدانوں کو فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے، قیاس آرائیوں سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو سمن میں جے آئی ٹی کو یہ نہیں لکھنا چاہئے تھا کہ ”اگرپیش نہ ہوئیں تو قانونی کارروائی کی جائے گی“ اس سے کسی کی پیشی سے متعلق شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں کہ شاید وہ پیش نہ ہو۔ مسلم لیگ ن کی خاموشی سے لگتا ہے کہ مریم نواز پیش ہوں گی۔ مریم نواز کو طلب کئے جانے کے حوالے سے خبریں نے سب سے پہلے خبر بریک کی تھی۔ اگر جے آئی ٹی ضرورت محسوس کرے تو کلثوم نواز کو بھی بلا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج صاحبان اگر سمجھتے ہیں کہ وہ جو کہہ اور کر رہے ہیں لوگ اس پر انگلیاں نہیں اٹھائیں گے تو یہ تاثر غلط ہے، انہیں اخباروں میں چھپنے والی سنسنی خیز باتیں نہیں کہنی چاہئیں۔ متعدد ریٹائرڈ ججز کے انٹرویوز کئے، ان میں سے کئی نے تسلیم کیا کہ فلاں وقت جو باقی کہی وہ نہیں کہنی چاہئے تھی۔ ایک سینئر ترین ماہر قانون نے کہا تھا کہ جج بولتا نہیں لکھتا ہے۔ سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار نے کہا کہ اس سے بھارت نے خود کو زیادہ انتہا پسند، قدامت پسند و مذہبی جنونی بنا کر پیش کیا۔ سکھ اپنی عبادات کے لئے آتے ہیں اس سے بھارت کو کیا خطرہ ہے؟ نریندر مودی ٹرمپ کی سیاسی گود میں بیٹھا ہے۔ بھارت وہ سارے دروازے بند کرتا جا رہا ہے جو اسے دنیا کے سامنے آزاد و تعلیم یافتہ قوم کے طور پر پیش کر سکے۔ مودی کھوسٹ مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہی ہے، اقلیت سے ناروا سلوک اپنا رکھا ہے۔ بھارتی حکومت نے اب سکھوں کی جانب رُخ کر لیا ہے۔ پنجاب کے 3 حصے کر دیئے ہیں جہاں سکھوں کی اکثریت ہے۔ سکھ بنیادی طور پر ایک محنتی قوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کا مطالبہ ہے کہ ملک میں دانشمند و تجربہ کار وزیرخارجہ ہونا چاہئے۔ امریکہ کی جانب سے ڈرون حملوں کی دھمکی بڑا واقعہ ہے۔ حکومت خموش بیٹھی ہے۔ وزیراعظم پہلے 10 دن عمرے کیلئے اور پھر لندن میڈیکل چیک اپ کیلئے چلے جاتے ہیں اگر سانحہ احمد پور شرقیہ نہ ہوتا تو وہ ابھی بھی لندن میں ہوتے۔ جس ملک کا وزیراعظم امریکہ کی دھمکی کا جواب 15 روز تک بھی نہیں دیتا تو اس سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سیاستدان ہیں۔ دھرنوں میں نوازشریف کی مکمل حمایت کا جبکہ اب عمران خان کی طرح ان کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے بیانات میں گہرائی نظر نہیں ااتی۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں اعتزاز احسن سب سے موزوں ترین وکیل ہونا چاہئے تھا۔ محتلف ٹی وی شوز میں وہ بڑی تجاویز دیتے ہیں لیکن کیس خود نہیں لڑتے۔ انہوں نے کہا کہ جمشید دستی متنازع شخصیت ہیں۔ پولیس حراست میں انہیں ملنے والی تکلیفیں ان کو سیاسی طور پر فائدہ دے رہی ہیں۔ انہوں نے اپنی عوامی راج پارٹی دہلی کی عام آدمی پارٹی کے خطوط پر استوار کی ہے۔ جمشید دستی کے خاندان پر نطر دوڑائی جائے تو ان کا ایک بھائی منشیات فروش جبکہ دوسرا سرکس میں کام کرتا تھا اب اگر یہ نیک روح ہیں تو بڑی اچھی بات ہے۔ جمشید دستی نے کوٹ ادو کو جانے والے ڈیزل ٹرک و کنٹینر سے بھتہ وصول کرنے پر سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ان کی گرفتاری کسی پانی کے مسئلے کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک ویڈیو ہے جس میں انہوں نے وزیراعظم و وزیراعلیٰ کو غلیظ و فحش گالیاں دیں۔ جاوید ہاشمی ڈبل مائنڈڈ آدمی ہیں۔ جمشید دستی بھی پہلے تحریک انصاف میں شامل ہوئے پھر نکل گئے۔ ان کے ساتھیوں کو ٹی وی پر احتجاج کرنے کے بجائے عدالت میں جانا چاہئے ٹی وی پر بولنے سے رہائی نہیں ملے گی۔ جمشید دستی کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جا رہی بلکہ جنوبی پنجاب کا سیاسی ایشو بنایا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں جمشید دستی کو کبھی اپنے علاقے کی بات کرتے نہیں دیکھا۔ ایم پی اے مجید اچکزئی کیس میں پہلے صلح نامہ اور پھر تردید کی خبروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نظام عدل و انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔ بڑے آدمی کے لئے یہاں کوئی قانون نہیں۔ کراچی میں واپڈا کے بڑے کنسٹرکشن کے ٹھیکیدار مالدار آدمی نے اپنے بچے کو صاف بچا لیا۔ ریمنڈ ڈیوس کا قتل کرنا اور پھر یہاں سے چلے بھی جانا سب کے سامنے ہے۔ ماہر قانون ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی اسحاق ڈار کو بلا سکتی ہے اور شہادت بھی لے سکتی ہے۔ زرداری سب پہ بھاری ہیں۔ سپریم کورٹ کا رویہ دیکھ کر نوازشریف کے ساتھ اپنی پالیسی تبدیل کر دی۔ اب ان کی سوچ ہے کہ نواز شریف کے خلاف گھیرا تنگ کر کے ان کا راستہ صاف ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اب تک جتنی رپورٹیں پیش کی ہیں عدالت نے کسی کو مسترد نہیں کیا۔ تفتیش سے عدالت مطمئن ہے تو نتیجہ بھی اسی کے مطابق نکالیں گے۔ عدالت نے اداروں کی کارکردگی پر اعتراض کیا لیکن ان میں کام کرنے والے تمام افسران پر نہیں۔ جے آئی ٹی ارکان میں کالی بھیڑیں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے اداروں کے خلاف بیانات کے خلاف ہوں۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکمران 8 ہفتوں میں اپنے انجام کو روئیں گے، لوٹ مار کا انجام بھگتنا پڑے گا۔ جمشید دستی کے ساتھ جو سلوک برتا جا رہا ہے وہ مناسب نہیں۔ عمران خان اور میں اس کے خلاف احتجاجی بیانات ریکارڈ کروا رہے ہیں۔ منتخب ایم این اے جمشید دستی پر ظلم کے خلاف عمران خان سے مشاورت کر رہا ہوں، باقاعدہ احتجاج پر تبادلہ خیال کریں گے۔

دریائے سندھ میں المناک حادثہ, کئی قیمتیں جانیں ضائع

نوشہرہ (بیورو رپورٹ) نوشہرہ دریائے سندھ میں نو افراد ڈوب گئے جن میں چار کا تعلق نوشہرہ سے تھا۔ نوشہرہ کے علاقے شیدو سے تعلق رکھنے والے سات نوجوان ساجد خان، احمد علی، منصور خان، حماد، ایاز خان، مسعود خان سیر و تفریح کے لیے حضرت جی بابا اٹک خورد گئے جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجو دتھے۔ انہوں نے دریا کے کنارے بغیر ملاح کے کشتی کھولی اور سب اس میں سوار ہوگئے۔ تھوڑے فاصلے پر کشتی بڑے پتھر سے ٹکراگئی اور سب پانی میں ڈوب گئے۔ ساجد اور احمد علی کو بچالیا گیا لیکن منصور، حماد، آیاز خان اور مسعود ڈوب کر جان بحق ہوگئے جنہیں شیدو میں سپرد خاک کردیا گیا۔ چاروں جنازے اٹھنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا ان کی نماز جنازہ میں اہل علاقہ ، سیاسی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ واقعے کے بعد کشتی رانی پر علاقے میں دفعہ 144عائد کردی ۔پشاور کے علاقے یکہ توت کے رہائشہ دو چچا زاد بھائی عمر حبیب اور عبید اللہ بھی دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے ۔ جن کی لاشیں غوطہ خوروں نے نکال کر پشاور منتقل کردی۔ صوابی میں ہنڈ کے مقدم پر بھی تین نوجوان نہاتے ہوئے ڈوب گئے جن میں دو کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔

سرینا کاجان میکنرو کے متنازع بیان پرشدیدبرہمی کااظہار

نیویارک(یو این پی) سرینا ولیمز مردوں سے موازنہ کئے جانے پر برہم ہو گئیں جنہوں نے سابق کھلاڑی جان میکنرو کو مشورہ دیا ہے کہ وہ براہ کرم انہیں اپنے حقائق سے دور بیانات میں شامل نہ کریں۔ جان میکنرو نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کسی شک کے بغیر سرینا ولیمز خواتین کی بہترین کھلاڑی ہیں۔

لیکن اگر وہ مینز مقابلوں میں ہوتیں تو ان کا 700 واں نمبر ہوتا۔35 سالہ سرینا ولیمز نے کہا کہ وہ کسی سے اپنا مقابلہ نہیں کرنا چاہتی ہیں نہ ہی اس کیلئے ان کے پاس وقت ہے۔

سیمی ویسٹ انڈین کرکٹ کے مستقبل سے انتہائی فکرمند

لندن(یوا ین پی) ڈیرن سیمی کو ملکی کرکٹ کے مستقبل کی فکر لاحق ہو گئی ہے اور انہیں نہیں لگتا کہ موجودہ حالات میں بڑے ناموں کی انٹرنیشنل ڈیوٹی پر جلد واپسی کی کوئی امید ہے۔ بیشتر نامور کھلاڑی ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کے بجائے دنیا بھر میں کھیلی جانےوالی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ ویسٹ انڈین سلیکٹرز ملکی ٹیم میں ان کھلاڑیوں کو ہی قابل غور سمجھتے ہیں جو ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کر رہے ہوں اور اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ کرس گیل اور مارلن سیمیولز جیسے پلیئرز کیریبین سائیڈ کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔ ویسٹ انڈیز کے اکثر کھلاڑی کیریبین پریمیئر لیگ میں تو کھیلتے ہیں لیکن دیگر مقابلوں میں ان کی شرکت اس وجہ سے ممکن نہیں ہوتی کہ اسی دوران مختلف ممالک میں جاری ٹی ٹوئنٹی لیگز کے میچز کیریبین ڈومیسٹک کرکٹ سے متصادم ہوتے ہیں۔33 سالہ سابق آل راو¿نڈر کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی کھلاڑی کو بیرون ملک لیگز کھیلنے سے نہیں روک سکتے کیونکہ انہیں اس طرح اپنے خاندانوں کی دیکھ بھال کیلئے مالی استحکام مل رہا ہوتا ہے۔ ڈیرن سیمی کے مطابق موجودہ کرکٹ کا ڈھانچہ انہیں بہتری کی راہ پر گامزن نہیں کر سکتا اور خدشہ یہ ہے کہ مزید تنزلی کے بعد ان کی ٹیم کو آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کیخلاف کھیلنا ہوگا جو انتہائی مایوس کن بات ہو گی۔ سابق کپتان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ویسٹ انڈین کرکٹ کو ٹھیک کرنا چاہتا ہے تو اسے ہر فارمیٹ کے موزوں کھلاڑیوں کو سامنے لانا ہوگا اور کوشش کرنا ہو گی کہ انہیں مختلف ٹورنامنٹس میں کھیلنے کے مواقع بھی ملیں لیکن موجودہ انتظامیہ کے ہوتے ایسا ہونا ممکن نہیں ہے۔