Tag Archives: zardari

کے پی میں ہر طرف کچرا اور ڈینگی ہے، نیا پاکستان دوربین سے بھی نظر نہیں آیا

پشاور:  پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور میں ہمایوں خان کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کپتان اپنی مگن میں مست ہیں، پشاور میں ہر طرف ڈینگی اور کچرا نظر آ رہا ہے، عمران کی نظر میں کے پی میں پرویز خٹک سب سے اچھا انسان ہے، تحریک انصاف نے سینیٹ میں ن لیگ سے اتحاد کر لیا ہے، میاں صاحب کو ابھی تک خود نہیں پتہ کہ انہیں کیوں نکالا گیا، شریف خاندان واپس آ جائے، جیلیں بھریں، جد و جہد کریں تو شاید کچھ بات بن جائے۔آصف زرداری نے مزید کہا کہ دیکھتے ہیں نواز شریف، مریم اور صفدر جیل جاتے ہیں یا نہیں، میاں صاحب کو چاہئے واپس آ کر جدوجہد کریں۔ سابق صدر نے کہا کہ پاکستان کو اپنے قیام سے لیکر آج تک خطرات کا سامنا ہے، قوموں کو خطرات کا سامنا ہوتا ہے، یہ کوئی ایسا ایشو نہیں، خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے بھی ملک کو چلانا ہے لیکن خزانے پر منشی بٹھایا گیا تھا، اب اس منشی کو کیا کہوں؟آصف زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ مشرف مفرور ہے، وہ قوم کا اور ہمارا مجرم ہے، اگر وہ اتنا بہادر کمانڈو ہے تو ملک سے بھاگا کیوں ہے؟ پرویز مشرف اتنا بہادر اور کمانڈو ہے تو واپس آ کر کیسز کا سامنا کرے۔

آصف زرداری نے عمران اور نواز شریف کو اداکار قرار دیدیا،اہم انکشافات بھی کر ڈالے

پشاور(آئی این پی‘ این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کے سربراہ و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب اب تک پوچھ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا ، میاں صاحب آپ ہماری وجہ سے نہیں نکالنے والوں کے خوف کی وجہ سے نکلے ،اگر آپ کو نہیں پتہ تھا تو نکلے کیوں گھر بیٹھ جاتے اور وزیراعظم ہاﺅس خالی نہ کرتے ،اگر عمران خان وزیراعظم بن گیا تو کرے گا کیا ، ان سے ڈینگی نہیں سنبھالا جاتا ،یہ نیا پاکستان تو کیا نیا کے پی کے بھی نہ بنا سکے، قوموں کی زندگی میں ایسے فنکار آتے ہیں جیسے عمران خان صاب یا میاں نوازشریف ہیں ،قوموں کو ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہیے اور اپنے بچوں کو بچا کر رکھنا چاہیے ، جب میں صدر تھا تو میں نے فاٹا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو گورنر لگایا تھا جو کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا تھا۔منگل کو پیپلزپارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں ایسے فنکار آتے ہیں جیسے عمران خان صاب یا میاں نوازشریف ہیں ،قوموں کو ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہیے اور اپنے بچوں کو بچا کر رکھنا چاہیے ، قوموں کی زندگی میں چار یا پانچ سال اہمیت نہیں رکھتے ، قومیں ہزاروں سال چلتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب میں صدر تھا تو میں نے فاٹا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو گورنر لگایا تھا جو کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا تھا ، ہمارے دور میں فاٹا کےلئے قانون بنائے گئے جو کہ نافذ بھی ہوئے ، ہماری حکومت آتے ہی فاٹا کا مسئلہ حل ہوگا،ہمارا ایجنڈا فاٹا کو خیبرپختونخوا سے ملانا ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریبوں کو روزگار دینے کی بات کی ہے ، روزگار چھیننے کی بات نہیں کی گئی ، ہمارے دور حکومت میں لگائے گئے افراد کو حکومت نے نکال دیا جس پر ہم عدالت میں گئے اور عدالت نے ان سب افراد کو بحال کردیا ، یہ بات پی پی پی کی شناخت رہی ہے کہ ہم روزگار دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان کا بس چلتا تو یہ پورا پاکستان بیچ دیتے ، میاں صاحب اب تک پوچھ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا ، میاں صاحب آپ ہماری وجہ سے نہیں نکالنے والوں کے خوف کی وجہ سے نکلے، اگر آپ کو نہیں پتہ تھا تو نکلے کیوں گھر بیٹھ جاتے اور وزیراعظم ہاﺅس خالی نہ کرتے، ہم نے تو آپ کو نہیں نکالا۔ آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان بیچارے معصوم کرکٹر ہیں، وہ روزانہ ٹی وی پہ اپنی آواز اور تصویر دیکھنے کے شوق میں پھنس گئے، اگر عمران خان وزیراعظم بن گیا تو کرے گا کیا، ان سے ڈینگی نہیں سنبھالا جاتا، یہ نیا پاکستان تو کیا نیا کے پی کے بھی نہ بنا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور میاں صاحب آپ حکومت نہیں چلا سکیں گے اسی لئے ہم چھوڑ کر چلے گئے، اگر ہم پہلے ہی پھڈا ڈال دیتے تو آپ کہتے کہ ہمیں چلنے نہیں دیا گیا، ہم نے حکومت بننے دی مگر آپ سے چلائی نہیں گئی۔ کے پی کے میں ضمنی انتخاب ہورہا ہے اس میں پوری کوشش کریں، وفاقی حکومت سے ٹرانسفارمرز اور صوبائی حکومت سے شمسی توانائی کے بلب پر مقابلہ ہے ۔آصف زرداری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کے پی کے میں ایسے ایمان والے موجود ہیں جو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ، شہید رانی کے ساتھ ، آپ کے ساتھ اور اس فقیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔

قوم کو نواز شریف اور عمران خان سے ہوشیار رہنا چاہئے،آصف علی زرداری

پشاور (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا پی پی کی سیاست کا مرکز بن گیا۔ آصف زرداری پشاور پہنچ گئے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پشاور میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو نواز شریف اور عمران خان سے ہوشیار رہنا چاہئے، فاٹا کو خیبر پختونخوا سے ملانا ہے، لوگوں کو روزگار دینا پیپلز پارٹی کی شناخت ہے، عمران خان وزیر اعظم بن گئے تو کریں گے کیا؟ کے پی میں نیا پاکستان تو دے نہیں سکے۔ آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریبوں کو روزگار دینے کی بات کی، عمرن خان بیچارا ایک معصوم کرکٹر ہے، اس کو وزیر اعظم بننے کی سوچ دے دی گئی ہے مگر یہ اس کے بس کی بات نہیں۔آصف زرداری نے اعلان کیا کہ ضمنی الیکشن میں کارکن پوری جان لڑائیں، کارکن ہمارے ساتھ ہیں، ہم انشاءاللہ الیکشن جیتیں گے۔

عمران خان کے خواب چکنا چور ، آصف علی زرداری نے بڑا اعلان کردیا

لاہور( این این آئی)سابق صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی تبدیلی کی تحریک کو ناکام بنانے کے لئے خود میدان میں آنے کا فیصلہ کرلیا، اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرکے حمایت حاصل کی جائے گی ۔ بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی جانب سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی تبدیلی کیلئے جاری کوششوںکے بعد آصف علی زرداری نے خود خورشید شاہ کے دفاع کیلئے میدان میں آنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پی پی کی قیادت پر عزم ہے کہ اس معاملے پر اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے کر کے اس تحریک کو ناکام بنایا جائے گا ۔بتایا گیا ہے کہ آصف علی زرداری کے رابطوں سے قبل سید خورشید شاہ نے بھی اپوزیشن رہنماؤں سے رابطوں کا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے۔

پرویز مشرف اتنے ہی بہادر ہیں تو آکر عدالتوں کا سامنا کریں، آصف زرداری

کمالیہ: پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف اتنے ہی بہادر ہیں تو ملک آکر عدالتوں کا سامنا کریں۔کمالیہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمارے ملک میں الزام لگانے والے پر الزام لگا دینا ہی بہترین دفاع مانا جاتا ہے، پرویزمشرف اتنے ہی بہادر ہیں تو عدالت آئیں اور پیش ہوں، اگر ان کی کمر میں اتنی ہی تکلیف ہے تو پھر ناچ گانے کیسے کررہے ہیں، ہم مشرف کے خلاف عدالت گئے ہیں تو اب ان کو یہ الزام یاد آیا ہے، مرتضی ٰبھٹو کے قتل کے وقت بھی مجھ پر اور بی بی پر الزام لگایا گیا تھا، بینظیر نے جواب میں کہا کہ ایک بھٹو کو قتل اور دوسرے بھٹو کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ آصف زرداری کا نااہل ہونے والے وزیر اعظم نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا کہ چار سال انہیں حکومت کرنے دوں گا پھر حساب لوں گا، تاریخ نے ثابت کردیا کہ ان کو نہ حکومت کرنی آتی ہے نہ ہی وہ معاملات سنبھال سکتے ہیں، یہ لوگ کہیں گے کہ چونکہ ہمیں نکالا گیا اس لیے معیشت کمزور ہورہی ہے، یہ لوگ بھارتی لابی سے ملے ہوئے ہیں اور کاروباری مفاد دیکھ کر سوچتے ہیں،  وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاکستان کو زخمی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے، لاقانونیت کی وجہ سے معاشی زبوں حالی ہے، صرف روڈ بنانے سے کچھ نہیں ہوتا۔آصف زرداری نے سینیٹ میں انتخابی اصلاحات کی شق منظور کرانے میں (ن) لیگ کا ساتھ دینے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختون خوا میں کوئی ترقی نظر نہیں آتی۔ عمران خان کے سیاسی مستقبل سے متعلق سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان کو کرکٹ ٹیم کا کوچ بنتے دیکھ رہا ہوں۔

نواز شریف کو بچنے کا راستہ بتا دیا

کراچی (غلام عبا س ڈاہری سے ) سابق صدر ،پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی ذرداری نے کہا ہے کہ آئندہ وفاقی حکومت ہماری ہوگی تحریک انصاف صوبہ خیبر پختونخواہ میں بھی حکومت نہیں بناسکے گی جبکہ میاں نواز شریف لاہور ڈویژن تک محدود ہوجائیں گے اور پورے ملک میں پی پی پی چھاجائے گی ، پرویز مشرف جتنا بھی بھاگئے انٹر پول کے ذریعے اسے پکڑ کر لائیں گے او رعدالتی کٹہڑے میں کھڑا کریں گے ، وہ گزشتہ روز زرداری ہاﺅس نواب شاہ میں پی پی پی کے رکن سندھ اسمبلی سردار ڈاکٹر بہادر خان ڈاہری سے خصوصی بات چیت کررہے تھے انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب قصہ پارینہ ہوچکے ہیں دل چاہتا ہے اسے ہمدردی کروں مگر وہ ہمدردی نہیں رحم کے قابل ہیں جب میں 11سال ، جیل میں رہا تو انہوں نے مجھ سے کھی ہمدردی نہیں کی اب میں اس سے ہمدردی کیوں کروں ؟انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو چائیے کہ وہ سیاست کے بجائے شاعری کریں اور اور انقلابی نظمیں لکھ کر اپنے مخالفین سے انتقام لیں ، ریلیوں اور مظاہروں سے الٹا اثر ہوگا اور وہ مزید پھنستے جائیں گے انہوں نے کہا ہے کہ نواز شریف کا باب بند ہوچکا ہے سردار ڈاکٹر بہادر ڈاہری نے خبریں سے بات چیت میں مزید بتایا ہے کوچیئرمین آصف علی زرداری نے ملاقات میں مزید یہ بھی بتایا ہے کہ تحریک انصاف والوں کو سندھ میں کہیں کچھ بھی نہیں ملے گا سندھ کی عوام باشعور ہوچکی ہے اور وہ شہید بھٹو ، شہید بی بی، کی پارٹی کو ہی ووٹ دیں گے انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے سندھ کے عوام کی بہت زیادہ خدمت کی ہے سابق صدر آصف علی زرداری نے مزید بتایا ہے کہ جنرل پرویز مشرف انٹر پول کے زریعے گرفتار کرکے لایا جائے گا اگر وہ پاکستان آئے تو اسے گرفتار کیا جائے گا انہوں نے کہا ہے کہ باہر بیٹھ کر پرویز مشرف جس طرح بھڑکیں مار رہے ہیں اگر اس میں جرات ہوتی تو وہ وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرتے میں بھی بیمار ہونے کے باوجود 11سال تک جیل میں رہا اور مقدمات کا سامنا کرتا رہا انہوں نے کہا ہے میں نے نہیں عدالت نے پرویز مشرف کو بھگوڑاقرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ منظور حسین وسان خوابوں سے نکل کر عوام کی خدمت کریں تو بہتر ہے تاکہ وہ آئندہ الیکشن میں کامیاب ہو، انہوں نے مزید کہا ہے کہ بہادر کو مزید بہادری دکھانا ہوگی آپ جس جذبے سے عوام کی خدمت کررہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ پی پی پی کو آپ کی آپ کی ضرورت ہے سابق صدر نے ڈاکٹر بہادر ڈاہری کو شاباس دی اورکہا کہ اپنا کام جاری رکھیںواضع رہے کہ صدر آصف علی زرداری نے تمام اراکین صوبائی اسمبلی وقومی اسمبلی کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کریں۔

جب تک وہ تھک نہیں جاتے ۔۔ عدلیہ سے لڑتا نہیں ان کیساتھ بھاگتا ہوں

اسلام آباد:سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کسی بھی مقدمے میں مک مکا کہہ دینا آسان ہوتا ہے حالانکہ ہر کیس کی ایک طویل داستان ہے،مجھ پر سیاسی بنیادوں پر کیس قائم کئے گئے جن کے دوران 4سو سے5سو تک پیشیاں ہوئیں لیکن اس کے باوجود مجھ پر بنائے گئے تمام کیسز ختم کردئیے گئے۔ میری ایک عادت ہے کہ میں عدلیہ کے ساتھ لڑتا نہیں ہوں بلکہ ان کے ساتھ بھاگتا ہوں جب تک وہ تھک نہیں جاتے۔ہم پر این آر او کرنے کے الزامات لگائے جاتے ہیں حالانکہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے این آر او اس لئے سائن کیا کیوں کہ اس میں انتخابی اصلاحات اور نواز شریف کی واپسی تھی،ہماری جنگ کسی سیاسی جماعت اور ادارے کے ساتھ نہیں بلکہ ہماری جدوجہد کا محور جمہوریت کی بحالی اور بقا کی خاطر ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صد رآصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ میرے خلاف سابق صدر غلام اسحاق خان کے دور میں12کیسز بنائے گئے جو میں نے جیل میں بیٹھ کر جیتے،مجھ پر تاریخ کا بدترین تشدد کیا گیا میری گردن اور زبان کاٹی گئی اور کہا گیا کہ میں نے خود کشی کی جبکہ بعد ازاں عدالت نے ثابت کیا میں نے خود کشی نہیں کی بلکہ مجھ پر تشدد کیا گیا۔ میرے خلاف گواہی دینے کے لئے جعلی گواہ تیار کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی بھی گواہ میرے خلاف بیان دینے پر رضامند نہیں ہوا، میرے کیسز کی سماعت کے لئے اٹارنی جنرل آفس سے ججوں کی تقرریاں کی گئی اور ان ججز نے میرے کیسز کو طویل کیا کیوں کہ ان کا خیال تھا کہ اگر میرے خلاف کیسز ختم ہوگئے تو ان کے ملازمت بھی ختم ہوجائے گی۔ 7 سال کی سزا پر میں نے 24 سال قید کاٹی جبکہ میرے خلاف ایسے کیسز بنائے گئے جن پر میں اپیل بھی نہیں کر سکتا تھا لیکن بعد ازاں مشرف دور میں ہمارے کیسز سیشن کورٹ میں منتقل ہوئے۔آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھا کہ میرے میاں صاحب سے کوئی لڑائی نہیں ہے ،ایک کلرک بھی اپنے اختیارات کسی کو نہیں دیتا لیکن میں نے آئینی ترامیم کے ذریعے اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے۔پیپلز پارٹی کی حکومت نے کبھی سیاسی انتقام نہیں لیے ، ہمارے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا۔ میرے کچھ لوگوں نے کہا کہ پنجاب میںآپ حکومت بنا لیں لیکن میں نے میاں صاحب کو حکومت بنانے دی کیوں کہ اگر میاں صاحب کو پنجاب کی حکومت نہ دیتا تو ہم مشرف کو نہیں نکال سکتے تھے،مجھ سے پوچھا کہ مشرف کیا کریں گے تو میں نے کہا وہ گالف کھیلیں گے، اگر میں ایسا نہیں کرتا تو وہ آرمی سے مارشل لاءلگاوا دیتے۔ مفاہمت کی سیاست ہی کی وجہ سے جمہوریت پروان چڑھتی ہے اور ہمیں ذاتی مفادات کی بجائے جمہوریت کی بحالی کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں سابق صدر کا کہنا تھاکہ اب کرپشن کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے کیوں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا بہت تیز ہوگیا ہے جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو آپ کی کرپشن کی داستان آپ سے پہلے آپ کے بچوں کے علم میں آجاتی ہے اور وہ گھر کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی پوچھتے ہیں کہ پاپا! آپ نے کرپشن کیوں کی؟

ملکی سیاست میں بھونچال ۔۔آصف علی زرداری نے نواز شریف کو آئینہ دیکھا دیا

لاہور: پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ میں نہیں تو جمہوری عمل بھی نہیں نوازشریف کی یہ سوچ بہت خطرناک ہے۔لاہور میں میڈیا سے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں آر اوز مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرتا تو بڑا بحران پیدا ہوجاتا لیکن میں نے جمہوری عمل کو جاری رکھنے کے لئے ہمیشہ سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ کھڑا ہوا لیکن نوازشریف نے مجھے پریشانی اور مشکل میں دیکھ کر غیرسیاسی قوت کی خوشنودی حاصل کی اور جب میں نے نوازشریف کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت کے لئے ان کے پاس جانا چاہا تو انہوں نے انہی قوتوں کو خوش کرنے کے لئے مجھ سے ملنے سے انکار کردیا۔آصف زرداری نے کہا کہ نوازشریف تو پرویز مشرف سے سمجھوتہ کرکے بیرون ملک چلے گئے جیل تو میں نے کاٹی، اگر میں بھی تھوڑی سے مسکراہٹ دے دیتا تو جنرل مشرف سے سب کچھ لے سکتا تھا۔ عدالت نے نوازشریف کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے تو وہ اس فیصلے کو کیوں نہیں مانتے، میں نے بھی تو ایک وزیراعظم ہٹا کر دوسرے کو منصب سونپ دیا تھا، میں نہیں تو جمہوری عمل بھی نہیں نوازشریف کی یہ سوچ انتہائی خطرناک ہے، انہیں چاہئے کہ وہ جمہوری عمل کو چلنے دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اعتزاز احسن جو بولتے ہیں وہ میری آواز ہیں جب کہ رضاربانی آزاد دانشور اور سینیٹ کے چئیرمین ہیں۔

زرداری کا ایسا جواب کہ پریس کانفرنس کشت زعفران بن گئی

لاہور (خبر نگار) سابق صدرآصف علی زرداری نے سینئر صحافی کو پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے خود مختار نہ ہونے کے تاثر بارے سوال کا خوبصورت انداز میں مثال کے ساتھ جواب دیا۔ بلاول ہاﺅس لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران جب ایک سینئر صحافی نے سوال کیا کہ یہ تاثر ہے کہ فیصلوں کا اختیارآپ کے پاس ہے جس پر آصف زرداری نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی اس تاثر کو کیسے ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتائیں آپ کا سب سے بڑا بیٹا یا بیٹی کتنے برس کے ہیں جس پر صحافی نے جواب دیا 14 برس کا۔ آصف زرداری نے استفسار کیا وہ آپ کی سنتے ہیں ؟یہ تو پھر جوان ہے جس پر آصف زرداری سمیت پریس کانفرنس میں موجود تمام رہنماﺅں اور صحافیوں نے بھی بھرپور قہقہہ لگایا۔

نواز شریف اور ان کے خاندان کو آئندہ سیاست میں نہیں دیکھ رہا، آصف زرداری

 لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور ان ے خاندان کو آئندہ سیاست میں نہیں دیکھ رہا۔لاہور میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران آصف زرداری کا کہنا تھا کہ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ ہم نے آخری بار نواز شریف کا ساتھ دے کر حکومت کا ساتھ دیا تھا تاہم ہم نے حکومت کا ساتھ کبھی نہیں دیا، ہم نے پارلیمنٹ کا ساتھ دیا تھا اور جمہوریت بچائی تھی اور اب جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اس سے پہلے ہمارے وزیراعظم کو نا اہل کیا گیا اور ہم نے دوسرا وزیراعظم بنالیا، جلاوطنی کے دور میں ہمارے تعلقات تھے اور اس کی تردید نہیں کرتا لیکن اگر بھائی سے 4 سال تعلقات نہ ہوں، اس کے بعد فون کریں تو وہ بھی فون نہیں اٹھائے گا،  نواز شریف نے اب اپنے الفاظ واپس لے لیے ہیں تاہم اب وقت گزر چکا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ  جمہوریت کے علاوہ پاکستان کے پاس کوئی راستہ نہیں لیکن نواز شریف اور ان کے خاندان کو آئندہ سیاست میں نہیں دیکھ رہا، نواز شریف سے کبھی کوئی فائدہ لیا ہے اور نہ لوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں کوئی آخری بات نہیں ہوتی لیکن ابھی کسی بھی پارٹی کے ساتھ مفاہمت کی بات قبل ازوقت ہے، عمران خان ابھی فل ٹاس پر کھیل رہے ہیں جب نو بال پر آئیں گے تو دیکھیں گے جب کہ میری ان سے ملاقات ہوئی نہ ہو سکتی ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی اور کل بھی جمہوریت کے ساتھ ہیں تاہم اب  شریف خاندان کو پی پی سے کوئی ریلیف نہیں مل سکتا۔

جنوبی پنجاب میں زرداری کا جادو چل گیا اہم شخصیات کی پی پی میں شمولیت بارے اہم خبر

لاہور(ملک مبارک سے ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود عید کے بعد پارٹی کو بڑا سر پرائیز دینے کے لئے پرعزم ۔ڈیرہ غازی خان کی ن لیگ کی اہم شخصیات کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا امکان ۔ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب کی سرکردہ اہم شخصیات اکھٹی ہونے جارہی ہیں جن میں ڈیرہ غازی خان کی کھوسہ برادری کی اہم شخصیت زوالفقارعلی کھوسہ اور ان کے بیٹے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب دوست محمد کھوسہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں ۔ان کے ساتھ راجن پور کی اہم شخصیات نصراللہ دریشک اور بلخ شیر مزاری بھی پیپلز پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان بزرگ شخصیات کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کی اہم برادریاں ایک پارٹی میں شامل ہوکر الیکشن لٹریں تو جنوبی پنجاب صوبہ بنا سکتے ہیں اور وہ جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے ان شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے پر سردار عبدلقیوم خان جتوئی کا اہم رول ہے کیونکہ عبد القیوم خان جتوئی کا راجن پور اور ڈیرہ غازی خان بہت اچھا اثر رسوخ ہے ذرائع کے مطابق ان بزرگ شخصیات کا یہ بھی کہنا ہے پاکستان تحریک انصاف میں کچھ ایسے نوجوان بھی شامل ہوگئے ہیں جن کو سیاست کا الف ب کا بھی پتہ نہیں ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملتان میں پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے عامر ڈوگر 2018 کا الیکشن پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر لڑیں گے ۔عید کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب میں چیرمین بلاول بھٹو کی آمد پر مختلف سیاسی جماعتوں جن میں ن لیگ ،ق لیگ ،تحریک انصاف کی اہم شخصیات پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کے قوی امکانات ہیں ہر سیاست دان پانامہ لیکس فیصلے کا انتظار کر رہا ہے ۔فیصلے کے بعد بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں ۔

حکومت اور کپتان کی چھٹی ،آصف زرداری کا اہم اعلان

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینزکے چئیرمین آصف علی زرداری نےکہاہےکہ جوش سے نہیں ہوش سے بات چلے گی۔پشاورمیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہاکہ کسان کے بیٹے کو وزیر بنانا چاہتا ہوں۔ آصف زرداری کاکہناتھاکہ پارٹی کو گراو¿نڈ پر مضبوط بنانا ضروری ہے۔کارکن پارٹی کا جھنڈا لے کر نکلیں۔آصف زرداری نے کہاکہ ہم نے فاٹا سے پانچ وزراء بنائے۔انھوں نے تسلیم کیاکہ مانتا ہوں کہ ہمارا کوئی وزیر غریب کا بیٹا نہیں تھا۔ آصف زرداری کاکہناتھاکہ فاٹا میں ہائی کورٹ بنانا چاہتے ہیں۔پختونوں کوجوشناخت ہم نے دی وہ کوئی نہ دے سکا۔ان کامزیدکہناتھاکہ میں کارکنوں کی طاقت سے دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتا ہوں۔پشاور میں پیپلز پارٹی کے جرگہ سے خطاب میں سابق صدر آصف زرداری نے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی طور پر زندہ رہنے کیلئے عوام کیساتھ تکلیف برداشت کرنا پڑتی ہے۔ موجودہ حکومت نااہل ہے، اس سے کوئی امید نہ رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صرف نواز شریف ہی نہیں، عمران خان سمیت سب کا شو ختم ہو گیا ہے۔ عمران خان ڈرائنگ روم سے باہر نہیں نکل سکتے جبکہ حکمران نااہل ہیں، دونوں جائیں گے اور عوام کی حکومت آئے گی۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے اپنے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی آئندہ انتخابات میں اتارنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس بار میں، بلاول اور آصفہ سب میدان میں ہوں گے۔ ہم عوام کو حکومت بنا کر دکھائیں گے۔

آصف علی زرداری نے وزیر اعظم کو اپنا فیصلہ سنا دیا

بدین(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ میاں صاحب آج نہیں تو چند روز بعد آپ کو جانا تو پڑے گا کیوں کہ اب تو جج صاحبان نے بھی کہہ دیا ہے۔بدین میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ میں لوگوں کو کم از کم پیار تو دیتا ہوں اور اسی پیار سے لوگ میری جانب کھنچے چلے آتے ہیں، دوست جسے جادو کہتے ہیں وہ میرا پیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پتا نہیں میاں صاحب کو انسانوں سے کیوں نفرت ہے، وہ نہیں چاہتے کہ ہم ہوا اور سورج سے روشنی بنائیں اور اب تو انہوں نے ہم سے گیس بھی چھین لی ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب آج نہیں تو چند روز بعد آپ کو جانا تو پڑے گا کیوں کہ اب تو جج صاحبان نے بھی کہہ دیا ہے، مجھے پتا ہے نواز شریف مارچ کا انتظار کررہے ہیں تاکہ سینیٹ میں اکثریت لے سکیں لیکن ایسا نہیں ہوگا، انشااللہ ہم سینیٹ بھی اکثریت لیں گے قومی اسمبلی بھی، پھر دوبارہ عوام راج کریں گے، اللہ نے چاہا تو پنجاب میں بھی حکومت بنا کر دکھاو¿ں گا۔پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین کا کہنا تھا کہ سی پیک بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے لیے ہے لیکن میاں صاحب اس منصوبے کو سمجھ ہی نہیں پارہے، سی پیک میں جتنے پروجیکٹ بنائے وہ ان کے اپنے ہیں، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہمیں بہت اچھا رسپانس ملا ہے، اب بلوچستان جاو¿ں گا، جن کے دل ٹوٹے ہوئے ہیں وہ مجھے بلا رہے ہیں، وہ شیر کاغذی اور بلا دیسی ہوگا جو یہ نہیں جانتا کہ عوام کی کیا ضرورت ہے، روٹی، کپڑا اور مکان آج بھی ضروری ہے۔